Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل کے ساتھ متحدہ عرب امارات کی مشترکہ فوجی مشق

Updated: November 13, 2021, 9:54 AM IST | Washington

تل ابیب کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کے بعد پہلا اعلانیہ تعاون ، بحیرہ احمر میں ۵؍ روزہ مشق میں بحرین بھی شامل

Israeli navy and helicopters in the Red Sea (Photo: Agency)
بحیرہ احمر میں اسرائیلی بحری بیڑہ اور ہیلی کاپٹر( تصویر: ایجنسی)

) متحدہ عرب امارات  جس نے گزشتہ سال ہی اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کئے ہیں   اب اس کے ساتھ فوجی مشق کرنے جا رہا ہے۔  اس مشق میں اسرائیل کے ایک اور نیا نویلا دوست بحرین بھی شامل ہوگا۔ یہ بات امریکی بحریہ کی جانب سے جاری کردہ  ایک بیان میں کہی گئی ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ یہ ۵؍ روزہ مشق بحیرہ احمر میں کی جا رہی ہے، یہ سمندری علاقہ نہر سوئیز کو بحیرہ روم سے ملاتا ہے۔بیان کے مطابق، اس مشق کا مقصد شریک ملکوں کی بحریہ کی باہمی کارکردگی کی استعداد بڑھانا ہے۔
 امریکی بحریہ کی سینٹرل کمان کے سربراہ، وائس ایڈمرل بریڈ کوپر نے کہا ہے کہ یہ امر خوشی کا باعث ہے کہ علاقائی پارٹنر کے ساتھ مل کر بحری نوعیت کی استعداد بڑھانے کی مشق کی جا رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ جہاز رانی کے میدان میں تعاون سمندری جہازوں کی آزادانہ نقل و حمل اور تجارت کے فروغ کیلئے تحفظ کا باعث بنتا ہے، جو علاقائی سلامتی اور استحکام کیلئے بہت ضروری ہے۔
   مشق  کا آغاز بدھ کو ہوچکا ہے۔  ایسی  صورت میں جب `یو ایس ایس پورٹ لینڈ بحری بیڑا علاقے میں موجود ہے۔مشق میں لنگراندازی، تلاش کا کام اور قزاقوں کو پکڑنے کی تربیت شامل ہے۔ یہ امریکی سمندری بیڑا بحری اور بَری سطح پر چل سکتا ہے، جسے `ٹرانسپورٹ ڈاک لینڈنگ شپ کا نام دیا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں جب سے اسرائیل سے سفارتی تعلقات بحال ہوئے ہیں  متحدہ عرب امارات اور بحرین کا  فوجی میدان میں یہ پہلا اعلانیہ تعاون ہے۔یاد رہے کہ کسی بھی ملک کی جانب سے فوجی مشق کا مطلب ہوتا ہے  ، اپنے اطراف میں کسی ملک کے سامنے طاقت کا مظاہرہ کرنا یا پھر جن ممالک کے ساتھ یہ مشق کی جا رہی ہے ان سے دفاعی یکجہتی کا اظہار کرنا۔  ایسی  صورت  میں  ایران تو اسرائیل کا دشمن ہے ہی وہ متحدہ عرب امارات کو بھی ایک آنکھ نہیں بھاتا۔ اس لئے اس مشق کو ایران کو متنبہ کرنے کا ایک طریقہ بھی قرار دیا جا رہا ہے۔ دوسری طرف اس مشق کی اہمیت اس لئے بھی دوبالا ہو جاتی ہے کہ اسرائیل کا وجود  ہی مسلم دشمنی کی بنیاد پر رکھا گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK