EPAPER
Updated: November 19, 2020, 11:33 AM IST | Staff Reporter | Thane
رویندر مورے نےویڈیو پیغام میں کہا کہ مہاراشٹر سرکار نے جھوٹی یقین دہانی کرائی تھی کہ شہریوں کوبجلی بل کی ادائیگی میں راحت دی جائیگی
لاک ڈاؤن سے پریشان حال شہریوں کو زائد بجلی بل میں راحت دینے کے اعلان کے بعد مہاراشٹر نونرمان سینا ( ایم این سی ) نے اعلان کیا ہےکہ بجلی بل ادا نہ کرنے کی وجہ سے اگر کسی صارف کی بجلی سپلائی منقطع کی گئی تو ایم این ایس کےتھانے شہر میں اپنے انداز میں احتجاج کرے گی اور اس کی ذمہ داری بجلی سپلائی کمپنی کی ہوگی۔
اس سلسلے میں بدھ کو ایم این ایس کے تھانے شہر کے صدر رویندر مورے نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ کووڈ کے بعد مہاراشٹر میںبجلی کے زائد بلوں نے عام شہریوں کی کمر توڑ دی ہے۔کووڈ کے بعد ایک ساتھ (زائد) بجلی بل بھیجنے سے شہری پریشان ہیں اور بل ادا نہیں کر سکتے۔ اگر مہینے کے حساب سے بل تقسیم کیا جائے تو بل کم ہو سکتا ہےلیکن مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ اور وزیر توانائی نے عوام کو محض جھوٹی یقین دہانی کرائی تھی کہ کووِڈ سے پریشان عوام کو راحت دی جائے گی ،بل معاف یا ۲۰؍ یا ۳۰؍ فیصد کم کئے جائیں گے لیکن اب یہ کہا جارہا ہے بل کم نہیں ہوں گے بلکہ سود سمیت ادا کرنا ہوگا ۔ ‘‘
رویندر مورے نے مزید کہاکہ ’’ مہاراشٹر نونرمان سینا کےصدر راج ٹھاکرے نے بھی گورنر سے ملاقات کر کے بجلی بل کم کرنے کی درخواست کی تھی اور عوامی پریشانی سے آگاہ بھی کیا تھا۔ امید تھی کہ ریاستی حکومت عوام کو راحت دے گی لیکن ایسا ہوتا ہوانظر نہیں آرہا ہےبلکہ یہ کہا جارہا ہےکہ بل وصول کئے جائیں گے ۔‘‘
انہوںنے مزید کہاکہ ’’اس سے قبل بھی ایم این ایس سے ضلع صدر اویناش جادھو نے تھانے اور پال گھر ضلع میں اپیل کی تھی کہ اگر بل ادا نہ کرنے کی وجہ سے کوئی بجلی سپلائی منقطع کرنے آیا تو مہاراشٹر سینک کو فون کیجئے۔ وہ سینک تمہاری مدد کرے گا۔بجلی سپلائی کمپنیوں سے اپیل ہے کسی صارف کا بجلی کنکشن منقطع نہ کرو۔ ‘‘
انہوں نے متنبہ کیا ہے کہ’’ اگر کسی کا میٹر یا بجلی کنکشن منقطع کیاجارہا ہوگا اور اس صارف نے ایم این ایس کے رضاکار کو فون کیا تو یہ رضاکار اپنے انداز میں احتجاج کرے گا اور اس کی پوری ذمہ داری ایم ایس ای بی کے افسران پر ہوگی۔ اس لئے میری درخواست ہے کہ تھانے شہر میں اگر کسی صارف نے بجلی بل ادا نہیںکیا ہے تو اس کی بجلی سپلائی منقطع نہ کی جائے۔‘‘
’’بجلی بل میں کوئی راحت نہیں دی جاسکتی‘‘
کورونا سے تحفظ کیلئے نافذ کئے گئے لاک ڈاؤن سے بدحال بجلی صارفین کیلئے ریاستی حکومت نے راحت دینے کا اعلان کیا تھالیکن منگل کو وزیر توانائی نتن راؤت نے کہا ہے کہ ’’چونکہ مرکزی حکومت سے فنڈ نہیں مل سکا ہے اس لئے اب بجلی صارفین کو زائد بل کی ادائیگی میں کوئی راحت نہیں ملے گی۔اس ضمن میں نتن راؤت نے کہ’’ایک عام شہری ہونے کے ناطے مَیں نے ہرممکن کوشش کی کہ عام صارفین کو بجلی بل کی ادائیگی میں راحت ملے لیکن اس ضمن میں جب ہم نے مرکزی حکومت سے فنڈ کا مطالبہ کیاتو انہوں نے ہمیں کہا کہ ۱۰ء۸؍ فیصد سود لیں گے اور اسی شرط پر فنڈ دیا جائے گا۔ ہم نے مرکز سے درخواست کی ہےکہ یہ فنڈ عوام کو راحت دینے کیلئے طلب کیا جارہا ہے اور اسی لئے اس پر سود وصول نہیں کرنا چاہئے لیکن انہوں نے ہماری درخواست مسترد کر دی۔ اس لئےاب صارفین کو زائد بل سے راحت دینے کے تعلق سے مزید کوئی بات چیت ممکن نہیں۔‘‘