Inquilab Logo Happiest Places to Work

تھانے اور دیواکے درمیان ۷۲؍گھنٹے کا انفرااسٹرکچر بلاک

Updated: February 04, 2022, 9:41 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

پانچویں اور چھٹی لائن کے کام کیلئےاب تک کا یہ سب سے طویل بلاک فاسٹ لائنوں پر ہوگاجو جمعہ کی شب ۱۲؍ بجے سے شروع ہوگا۔ ۱۷۵؍ لوکل سروسیز اور۵۰؍ سے زائد طویل مسافتی ٹرینیں رد کردی گئی ہیں اور۲۵؍ سے زائد طویل مسافتی ٹرینوں کے روٹ مختصر کردیئے گئے ہیں

From Friday night, work will be done on the tracks between the police station and Deva. (File photo)
جمعہ کی شب سے تھانے اور دیوا کے درمیان پٹریوں کا کام کیا جائے گا۔ (فائل فوٹو)

: سینٹرل ریلوے میں‌پانچویں اور چھٹی لائن کے کام کیلئے۷۲؍ گھنٹے کا فاسٹ لائنوں پر انفرا  اسٹرکچر بلاک رکھا گیا ہے۔ پانچویں اور چھٹی لائن کے کاموں کے سلسلے میں کئے جانے والے اب تک کے سب بڑے بلاک کا آغاز جمعہ (آج)کی شب میں۱۲؍ بجے سے ہوگا اور  پیرکی شب ۱۲؍بجے تک جاری رہے گا۔ اس دوران دیوا اور تھانے کے درمیان پٹریوں کا کام کیا جائے گا۔
 انفرااسٹرکچر بلاک کے دوران فاسٹ لائن کی ٹرینوں کو  دھیمی رفتار والی لائنوں سے گزارا جائے گا۔اس دوران میل ، ایکسپریس اور لوکل ٹرینوں کو کلیان اور ملنڈ کے درمیان اپ سلو لائنوں پر موڑ دیا جائے گا، اس کے سبب یہ ٹرینیں تھانے اسٹیشن پر نہیں رکیں گی۔ بلاک کے دوران وسئی روڈ، پنویل، اور روہا کے درمیان مسافروں کی سہولت کی خاطر خصوصی شٹل سروسیز چلائی جائیں گی۔ اسی طرح بلاک کے دوران ڈاؤن فاسٹ لائن کی لوکل خدمات کلوا اسٹیشن کے نئے پلیٹ فارم نمبر۳، ممبرا پلیٹ فارم نمبر۳؍ اور دیوا میں پلیٹ فارم نمبر۳؍  کے ذریعے نئی بچھائی گئی ڈاؤن فاسٹ لائن پر چلائی جائیں گی۔تھانے دیوا براہ پارسک سرنگ کے درمیان موجودہ ڈاؤن اور اپ فاسٹ لائن کو پانچویں اور چھٹی لائن کے طور پر شروع کیا جائے گا۔اہم‌بات یہ ہے کہ بلاک کے دوران ۵۰؍سے زائد طویل مسافتی ٹرینیں اور۱۷۵؍ سے زائد لوکل ٹرینیں رد کردی گئی ہیں جبکہ۲۵؍ سے زائد ٹرینوں کے روٹ مختصر کردیئے گئے ہیں۔
  سینٹرل ریلوے انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس انفرااسٹرکچر بلاک کے تعلق سے اسٹیشن ماسٹروں کو پیشگی معلومات فراہم کروانے کے ساتھ مسافروں کو بھی الگ الگ طریقے سے معلومات دی جارہی ہے تاکہ وہ بلاک کے دوران گھر سے نکلنے سے قبل اس کا خیال رکھیں اور پریشانی سے بچ سکیں۔بلاک کے دوران مسافروں کی سہولت کیلئے حکومت اور کارپوریشن سے زائد بسیں چلانے کی درخواست کی گئی ہے تاکہ مسافروں کو کم سے کم دقت پیش آئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK