EPAPER
Updated: December 15, 2021, 9:47 AM IST | new Delhi
راہل گاندھی کی قیادت میں کئی لیڈران کی شرکت ، الزام لگایا کہ حکومت اپوزیشن کی آواز دبارہی ہے اور متعدد اہم مسائل پر بحث نہیں ہونےدے رہی ہے
کانگریس اور کئی اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین نے منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں بابائے قوم گاندھی جی کے مجسمے سے وجے چوک تک مارچ کیا اور راجیہ سبھا کے تمام ۱۲؍ اراکین کی معطلی واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ کانگریس کےسابق صدر راہل گاندھی، ادھیر رنجن چودھری، کے سریش، شیو سینا کے لیڈر سنجے راؤت، ڈی ایم کے کے تروچی شیوا سمیت کئی اراکین نے شرکت کی۔ احتجاج کے دوران سیاسی لیڈران نے بڑے بینر اٹھا رکھے تھے جس میں ۱۲؍ اراکین کی معطلی واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ بعض اراکین نے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے جن پر ’جمہوریت بچاؤ آئین بچاؤ‘- ’ تانا شاہی نہیں چلے گی‘ جیسے نعرے درج تھے۔
مارچ کے بعد کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے وجے چوک میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جمہوریت کا قتل کر رہی ہے ۔ ایوان میں اپوزیشن کی آواز کو دبایا جا رہا ہے اور حزب اختلاف کو پارلیمنٹ میں اہم مسائل پر بحث کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں کے احتجاج اور اپوزیشن کے اراکین کی معطلی پر انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں کا یہ احتجاج پارلیمنٹ میں ان کی آواز کو دبانے کے خلاف ہے۔ جن اراکین کو ایوان کی کارروائی سے پورے سیشن کے لئے معطل کیا گیا ہے انہیں اپنی بات تک پیش کرنے کی اجا زت نہیں دی گئی ۔ راہل کے مطابق ان اراکین نے جن میں تمام اپوزیشن پارٹیوں کے رکن شامل ہیں کچھ نہیں کیا لیکن ان کے خلاف کارروائی کی گئی ۔
ادھیر رنجن چودھری نے اس دھرنے میں شامل ہوتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت صرف اور صرف صحت مند بحث سے بھاگ رہی ہے کیوں کہ اگر وہ بحث کروائے گی تو اس کی پول کھلنے لگےگی اس لئے اس معاملے کو طول دیا جارہا ہے۔