EPAPER
Updated: December 15, 2021, 9:01 AM IST | new Delhi
واک آؤٹ سے قبل حکمراں محاذ اور اپوزیشن کے اراکین کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد ڈپٹی چیئرمین نے ایوان کی کارروائی کو۲؍ بجے تک کیلئے ملتوی کردیا
راجیہ سبھا میں منگل کو کانگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹیوں نے۱۲؍ ارکان کی معطلی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے زبردست احتجاج کیا اور ایوان سے واک آؤٹ بھی کیا۔لنچ کے وقفے کے بعد ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کے رکن ڈیرک اوبرائن کا نام پکارا تو حزب اختلاف کے لیڈر ملکارجن کھرگے کھڑے ہوگئے اور ۱۲؍ اراکین کی معطلی واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ میں نے صبح آپ (ہری ونش) کو۱۲؍ ایم پیز کی معطلی واپس لینے کیلئے ایک خط لکھا ہے۔ آپ اس بارے میں فیصلہ کرنے کیلئے مکمل طور پر آزاد اور اہل ہیں تو باہر بیٹھے ممبران کو اندر بلائیں۔اس پر ہری ونش نے کہا کہ یہ خط جلد موصول ہو جائے گا لیکن آپ کو صرف اس موضوع پر بات کرنے کی اجازت ہے۔
اس دوران کانگریس، سماج وادی پارٹی، ڈی ایم کے، عام آدمی پارٹی، راشٹریہ جنتا دل، شیو سینا اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے اراکین اسپیکر کے پوڈیم کے سامنے آئے اور نعرے لگانے لگے۔
ہری ونش نے کہا کہ حکمراں جماعت اورحزب اختلاف کے لیڈروں کو اراکین پارلیمان کی معطلی واپس لینے کیلئے ایک دوسرے سے بات چیت کرنی چاہئے۔ اراکین ایوان کے کام کو خوش اسلوبی سے چلانے میں تعاون کریں۔اس کے بعد ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع کرتے ہوئے انہوں نے ملکارجن کھرگے کو متعلقہ آرڈیننس واپس لینے کی تحریک پیش کرنے کیلئے بلایا، پھر انہوں نے دوبارہ معطلی واپس لینے کے مسئلہ پر بولنا شروع کردیا، لیکن ہری ونش نے انہیں موضوع پر بولنے کیلئے کہا۔ اس دوران حکمراں جماعت کے اراکین بھی اونچی آواز میں بولنے لگے۔ اس پر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ اپوزیشن کی آواز کو دبایا جا رہا ہے، اسلئے پورا اپوزیشن دن بھرکیلئے ایوان سے واک آؤٹ کر رہا ہے۔
صبح وقفہ صفر کے دوران کانگریس، شیو سینا، راشٹریہ جنتا دل اور ڈی ایم کے کے اراکین نے ایوان کے وسط میں اپوزیشن اراکین کی معطلی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بازی شروع کردی اور تقریباً۵۰؍ منٹ کے شور شرابے کے بعد اپوزیشن اراکین بیٹھ گئے۔ اس دوران حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے اراکین کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی جس کے بعدا سپیکر نے ایوان کی کارروائی کو دوپہر۲؍ بجے تک کیلئے ملتوی کرنے کااعلان کردیا۔
التوا سے پہلے عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ اور پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی کے درمیان خوب گرما گرم بحث ہوئی تھی۔ اس دوران اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے نے کچھ بولنے کی کوشش کی تھی لیکن ہنگامہ آرائی کی وجہ سے انہیں سنا نہیں جاسکا۔