EPAPER
Updated: December 09, 2021, 7:42 AM IST | new Delhi
اکھلیش یادو، سنجے سنگھ، شرد پوار، سنجے راوت، ملکارجن کھرگے، جے رام رمیش اورکے سی وینو گوپال مظاہرہ گاہ پہنچنے والوں میں شامل رہے
راجیہ سبھا کے ۱۲؍ اراکین کی معطلی کے معاملے میں اپوزیشن نے متحد ہوکر دوٹوک لہجے میں حکومت کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ معافی نہیں مانگیں گے۔ اس کے ساتھ ہی معطل اراکین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر بدھ کو اپوزیشن کے اہم لیڈران مظاہرہ گاہ پر پہنچے۔ مجموعی طور پر اپوزیشن کے ۱۲۰؍اراکین نے الگ الگ وقت پر پہنچ کر پارلیمنٹ کے احاطہ میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کے پاس جاری مظاہرہ میں شرکت کی۔ یہاں پہنچنے والے لیڈروں میں سماجوادی سربراہ اکھلیش یادو، عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ، شیوسینا لیڈر سنجے راؤت، این سی پی سربراہ شرد پوار اور کانگریس کےلیڈر ملکارجن کھرگے، ششی تھرور اور کے سی وینو گوپال شامل تھے۔
اپوزیشن نے سرکار کے خلاف متحدہ موقف اپنایا ہے اور واضح کردیا ہے کہ یہ اراکین کسی بھی صورت میں معافی نہیں مانگیں گے۔ اپوزیشن کے مطابق حکومت پارلیمنٹ میں جمہوریت کا قتل کر رہی ہے جبکہ اراکین کو غلط طریقے سے اور من مانی کرتے ہوئے معطل کیا گیا ہے اس لئے اپوزیشن متحد ہے اور اپوزیشن کے تمام۱۲؍معطل اراکین معافی نہیں مانگیں گے۔ اس بارے میںراجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ممبران پارلیمنٹ کی معطلی ضابطے اور آئین کے خلاف ہے۔ وہ گزشتہ ایک ہفتہ سے مسلسل راجیہ سبھا کے چیئرمین سے معطلی واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن حکومت سن نہیں رہی ہے۔
آنند شرما نے مطالبہ کیا کہ ’’حکومت کو اپنا رویہ بدلنا چاہیے۔‘‘ڈی ایم کے کے تریچی شیوا نے کہا کہ ارکان کی معطلی واپس لی جانی چاہئے۔ حکومت کی اس ضد پر کہ معطل اراکین معافی مانگیں، انہوں نے کہا کہ جب کوئی غلطی کی ہی نہیں ہے تو پھر معافی کس بات کی کیلئے مانگی جائے۔