Inquilab Logo Happiest Places to Work

راجیہ سبھا میں وزیر اعظم مودی کیخلاف مراعات شکنی کا نوٹس پیش

Updated: February 11, 2022, 12:05 PM IST | Inquilab Bearu | New Delhi

آندھرا پردیش تنظیم نو بل پر وزیر اعظم کے بیان سے تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے ممبران سخت برہم، تلنگانہ میں  مظاہرہ

Prime Minister Modi during his address in Rajya Sabha.Picture:PTI
وزیر اعظم مودی راجیہ سبھا میں اپنے خطاب کے دوران ۔۔تصویر: پی ٹی آئی

تلنگانہ راشٹر یہ سمیتی (ٹی آر ایس) سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ نے جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف راجیہ سبھا میں آندھرا پردیش کی تنظیم نو بل پر ان کے حالیہ بیان کے لیے مراعات شکنی کی تحریک پیش کی ہے۔ اس معاملے پر پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں  اراکین پارلیمنٹ نے احتجاج بھی کیا۔ کے چندرشیکھر راؤکی زیرقیادت ٹی آر ایس اور کانگریس کے کارکنوں کی طرف سے ریاست بھر میں وزیر اعظم کے خلاف احتجاج کرنے کے ایک دن بعد یہ پیش رفت سامنے آئی ہے۔واضح رہے کہ وزیر اعظم مودی نے منگل کو راجیہ سبھا میں صدارتی خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مرکز میں کانگریس کی زیر قیادت متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت کو پارلیمنٹ میں آندھرا پردیش تنظیم نو بل کی  جلد بازی میں منظوری کا ذمہ دارقراردیا تھا۔ ٹی آر ایس لیڈروںنے مودی سے مطالبہ کیا کہ وہ تلنگانہ کے عوام سے غیر مشروط معافی مانگیں جنہوں نے کئی دہائیوں سے علاحدہ ریاست کے لئے جدوجہد کی تھی۔ اس سے قبل پارلیمنٹ میں متحدہ آندھرا پردیش کی تقسیم پر وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کے بعد تلنگانہ میںگزشتہ روز زبردست مظاہرے کئے گئے۔ تلنگانہ کانگریس کےلیڈروں اور کارکنوں نے گزشتہ روزوزیر اعظم مودی کا پتلا جلایا اور بی جے پی کے دفتر کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی۔ جس کے بعد پولیس نے کارکنوں کو اپنی حراست میں لے لیا اور کچھ جگہوں پر لاٹھی چارج بھی کیاتلنگانہ کی حکمراں جماعت ٹی آر ایس نے بھی بدھ کو ریاست بھر میں احتجاج کیا۔ ٹی آر ایس کے وزراء، ممبران اسمبلی سبھی سڑکوں پر نکل آئے ۔ حیدرآباد میں بھی ٹی آر ایس نے احتجاج کیا اور پی ایم مودی کا پتلا جلایا۔ جناگام میں ٹی آر ایس لیڈروں اور کارکنوں نے بائیک ریلی نکال کربی جے پی لیڈروں اور کارکنوں کو روکنے کی کوشش کی۔ دونوں پارٹیوں کے کارکنوں کے درمیان زبردست ہاتھا پائی ہوئی اور لاٹھیوں کا استعمال کیا گیا۔ اس کے بعد پولیس نے دونوں پارٹیوں کے لوگوں کو الگ کردیا۔
تلنگانہ کے وزیر داخلہ محمود علی نے اپنے کارکنوں کے ساتھ حیدرآباد میں احتجاج کیا اور پی ایم مودی کاپتلاجلایا۔ انہوں نے کہا کہ جب متحدہ آندھرا پردیش کی تقسیم ہوئی، مودی اس وقت گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔ وہ اس بارے میں کچھ نہیں جانتے۔ تلنگانہ ریاست بنانے کے لیے ۱۲۰۰؍لوگوں نے اپنی جانیں دیں۔ بی جے پی ہمیشہ تلنگانہ مخالف رہی ہے۔ اس لئے اس کی اب ہر سطح پر مخالفت کی جائے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK