Inquilab Logo Happiest Places to Work

اوبی سی ریزرویشن کیلئے منترالیہ کے سامنے ونچت بہوجن اگھاڑی کااحتجاج

Updated: December 24, 2021, 7:49 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

مظاہرین نے مرکزی اور ریاستی حکومت کے خلاف نعرےلگائے۔ پرکاش امبیڈکرسمیت متعدد مظاہرین کوپولیس نے اپنی تحویل میںلیااور آزادمیدان پولیس اسٹیشن لانے کے بعد رہا کردیا

Police custody while in front of mantralaya
منترالیہ کے سامنے مظاہرین کو پولیس تحویل میں لیتے ہوئے

 او بی سی ریزرویشن معاملے  میںمنترالیہ کے سامنے احتجاج کرنے والے ونچت بہوجن اگھاڑی ، راشٹریہ جنتادل اور مسلم لیگ کے مظاہرین کوپولیس نے اپنی تحویل میںلے لیا۔ جمعرات کوبہوجن ونچت اگھاڑی کے کارکنان نے منترالیہ کےسامنے مرکزی اور ریساتی حکومت کے خلاف نعرے لگائے لیکن پولیس نے انہیں احتجاج یا نعرے بازی کا زیادہ موقع نہیں دیا اور پولیس وین میںبٹھا لیا ۔ انہیں آزاد میدان پولیس اسٹیشن لانے کے بعد نام پتے وغیرہ لکھ کرچند گھنٹے بعد رہا کردیا۔ جنہیںپولیس اسٹیشن لے جایا گیا ان میں ایڈوکیٹ پرکاش امبیڈکرکے ساتھ ریکھا تائی ٹھاکور، گووند دلوی ، سدھارتھ موکلے، مہندر روکڑے، نلیش وشوکرما، ابوالحسن خان ، عبدالباری خان ، افضل داؤدانی ، سی ایچ عبدالرحمٰن (مسلم لیگ )اوروجے کھنڈارے (راشٹریہ جنتا دل ) شامل تھے۔
 دراصل اوبی سی پولیٹیکل ریزرویشن ختم کئےجانے اوراس سلسلےمیں ریاست کی مہا وکاس اگھاڑی سرکار کے رویے کے خلاف پرکاش امبیڈکرنے ۲۳؍دسمبر کو احتجاج اورودھان بھون کے گھیراؤ کا اعلان کیا تھا لیکن شہر میںدفعہ ۱۴۴؍ نافذہونےاوراسمبلی اجلاس جاری ہونے کے سبب پولیس پہلے سےہی الرٹ تھی لہٰذا مظاہرین کوپولیس نے  اپنی تحویل میںلے لیا ۔کچھ مظاہرین سی ایس ایم ٹی سے پیدل مارچ کرتے ہوئے ودھان بھون جانا چاہ رہے تھے لیکن پولیس نے انہیں روک دیا۔ پولیس کےالرٹ رہنے کے باوجود مظاہرین نے اپنےطورپرحکمتِ عملی یہ اپنائی کہ ایک ایک دو دوکی شکل میںودھان بھون کے قریب جمع ہونے میںکامیاب رہے جبکہ پرکاش امبیڈکر پہلے ہی پہنچ چکے تھے اورموبائل فون پررابطہ قائم کرکے طے شدہ وقت کے مطابق سارے مظاہرے بیک وقت سامنے آگئے جس پر پولیس بھی حیران دکھائی دی ۔ 
  اس تعلق سے پرکاش امبیڈکرنے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’’ اب ایسا محسوس ہورہا ہے کہ تعلیم اور ملازمتوںمیںحاصل ریزرویشن بھی چھیننے کی تیاری کرلی گئی ہے اوراس سلسلے میں کہیں نہ کہیں مہاوکاس اگھاڑی کے ذمہ داران اور مودی سرکار کا رویہ اورطرزعمل بھی بڑی وجہ ہے۔اسی لئے  سپریم کورٹ نے مہاراشٹر میں او بی سی سماج کے ۲۷؍فیصدسیاسی ریزرویشن پر روک لگادی ہے،پھر بھی یہ لوگ خاموش اور سیاسی روٹی سینکنے میں مصروف ہیں ۔‘‘  انہوںنے یہ بھی کہا کہ ’’منڈل کمیشن کی سفارشات پر او بی سی ریزرویشن نافذکیا گیا تھا اور ہندو، مسلم، سکھ ، جین اور دیگر پسماندہ طبقات کودیاگیا ریزرویشن آئین کے مطابق ہے ۔ اس کے ساتھ ہی اس سلسلے میں مرکز اور ریاستی حکومت کا پسماندہ طبقات کے تعلق سے مخالف اورمنفی رویہ بھی ظاہر ہوگیا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK