EPAPER
Updated: December 21, 2021, 8:30 AM IST | Mumbai
۵؍فیصد ریزرویشن،اہانت رسولؐ کے خلاف قانون،احتجاج کے الزام میں گرفتار نوجوانوں کی رہائی اور دیگر موضوعات اٹھائے جائیں گے
مہاراشٹر اسمبلی کا سرمائی اجلاس ۲۲؍ دسمبر سے ممبئی وھادن بھون میں شرو ع ہونے والا ہے۔یہ اجلاس ۲۸؍ دسمبر تک جاری رہے گا لیکن اس دوران بدھ تا جمعہ اور پیر ، منگل یعنی مجموعی طور پر محض۵؍ روز ہی اجلاس کا کام کاج ہوگا۔ اس اجلاس میںشیو سینا، این سی پی اور کانگریس کی مشترکہ مہاوکاس اگھاڑی(ایم وی اے) اور اپوزیشن میںمتعدد موضوعات پر گھمسان ہونے کا اندیشہ ظاہرکیاجارہاہے۔اجلاس کرناٹک میں شیواجی کے مجسمے کی بے حرمتی، ایس ٹی ملازمین کی ہڑتال، سمیر وانکھیڈے ، او بی سی ریزرویشن، مسلم ریزرویشن ، پیٹرول اور ڈیزل سے ویٹ کی شرح میںکمی،خواتین کے تحفظ کیلئےزیر التوا ’ساکشی قانون‘ کےموضوعات پر مظاہرہ اور ہنگامہ ہونے کا اندیشہ ہے۔دوسری جانب مسلم اراکین اسمبلی نے ملت کے مسائل جیسے کہ مسلم ریزرویشن، اہانت رسولؐ تحفظ قانون، مائناریٹی کمیشن، اردو اکیڈیمی، وقف بورڈکی املاک کا تحفظ، اہانت رسولؐ کیخلاف مظاہرہ کرنے والوں پر درج معاملات کو واپس لینے اور دیگر موضوعات اٹھانے کا یقین دلایا ہے۔انقلاب نے متعدد مسلم اراکین اسمبلی سے رابطہ کیا اور اس تعلق سے ان کی ترجیحات معلوم کی گئیں۔انہوںنے ملی مسائل کے ساتھ اپنے اپنے حلقوں کے مسائل بھی اٹھانےکی یقین دہانی کرائی۔
مسلم ریزرویشن اور پرانی عمارتوں کا موضوع اٹھائینگے: امین پٹیل
اس سلسلے میں کانگریس کے سینئر لیڈراور ممبادی حلقے سے رکن اسمبلی امین پٹیل سے رابطہ کرنےپرانہوں نے بتایاکہ ’’اس مرتبہ سرمائی اجلاس محض ۵؍ دنوں کیلئےمنعقد کیا جارہاہے اور اب تک جو شیلڈول بنایاگیا ہے اس میں اراکین اسمبلی کیلئے ’سوال جواب کاوقفہ‘ نہیں رکھا گیاہے ۔ اس کے باوجود ہم مسلمانوں کو ۵؍ فیصد ریزرویشن دینے،او بی سی کا ریزرویشن بحال کروانے ، اسی کے ساتھ ممبئی کی قدیم عمارتوںکی بازآبادکاری کرنےاورمکینوں کی بہتری کیلئے بازآبادکاری کے اصولوںمیں کی گئی ترامیم کو نافذ کرانے میںتیزی لانےکا موضوع ایوان میں اٹھانے کی پوری کوشش کریں گے۔‘‘
این پی آرنافذ نہ کرنے کا اصول وضع کیا جائے: ابو عاصم اعظمی
ابو عاصم اعظمی سےرابطہ کرنے پر انہوں نے کہاکہ’’ اسمبلی میں یہ مانگ کی جائے گی کہ سرکار یہ ریزولیوشن منظور کرے کہ این پی آر اور این آر سی مہاراشٹرمیں نافذ نہیں کیا جائے۔اس کے علاوہ ۵؍ فیصد ریزرویشن اور ہجومی تشدد کے خلاف سخت قانون بنانے کا مطالبہ کیاجائےگا۔حضور اقدسؐ اور شریعت کےخلاف متنازع بیان بازی کرنے، مذہبی اور محترم شخصیتوں کی بےحرمتی کرنے والوںکیخلاف سخت قانون بنانے،خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف یو اےپی اے اور مکوکا جیسے سخت قانون کے تحت کارروائی کرنے کیلئےاسمبلی میں آوازبلند کی جائے گی۔اس کے علاوہ اہانت رسولؐ کیخلاف احتجاج کرنے والوں پر درج سنگین معاملات واپس لینے ، مائناریٹی کمیشن بنانے،حج کمیٹی تشکیل دینے اور اسی طرح دیگر مسائل بھی پیش کرنے کی کوشش کی جائے گے ۔
اہانت رسولؐ کیخلاف احتجاج کرنے والوں پر سے سنگین معاملات واپس لئے جائیں: مفتی اسماعیل
مالیگاؤں سے رکن اسمبلی اور ایم آئی ایم لیڈر مفتی اسماعیل سےاستفسار کرنے پر انہوںنے بتایاکہ’’ سب سے پہلے ہم مالیگاؤں میں اہانت رسولؐ کی مذمت میں ۱۲؍ نومبر کو مالیگاؤں بند کا مسئلہ اٹھائیں گے جس کے تحت ۵۵؍ افراد کے خلاف سنگین معاملات درج کئے گئےہیںاور انہیں جیل میں بندکر دیاگیا ہے۔ ان کےخلاف اقدام قتل اور سرکاری افسران پر حملہ کرنے جیسے سنگین معاملات درج کئے گئے ہیں۔ مَیں نے اسمبلی کے سیشن کےلئے سوال بھیجا ہے تاکہ یہ ریکارڈ پر آسکے اور اس مسئلہ پر غور ہو۔اسمبلی کے دوران جب بھی موقع ملے گا مَیں اس پر ضرور آواز بلند کروں گا۔ اس کے علاوہ مسلم ریزرویشن اور وقف املاک کے تحفظ کا معاملہ اٹھایاجائے گا۔
مسلمانوں کے مسائل اٹھائیں گے: رئیس شیخ
بھیونڈی سےرکن اسمبلی رئیس شیخ نے بتایا کہ ’’ہماری بارہاکوششوں کےباوجوداقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے مسائل حل کرنے کیلئے وزیر اعلیٰ نے کوئی دلچسپی نہیں دکھائی ہے اور نہ ہی کوئی میٹنگ طلب کی ہے۔ لہٰذا اسمبلی میں مسلم ریزرویشن کو نافذکرنے کی تجویز پیش کرنے کی کوشش کریں گے۔اس کےعلاوہ اب تک مائناریٹی کمیشن، اردو اکیڈمی ، مولانا آزاد فائنانس کارپوریشن اب تک تشکیل نہیں دیاگیاہے جس کے سبب مسلمانوں کی ترقی کافنڈاستعمال نہیں ہوپارہاہے۔اس کے علاوہ بھیونڈی کا اردو گھر اب تک تعمیر نہیںکیا گیا ہے اور ناندیڑ اور جلگاؤں میں جو اردو گھر بنا ہوا ہے وہ بھی خستہ حالت میں ہے اس کیلئےآواز بلندکی جائےگی۔ اس حکومت سےامید تھی کہ قبرستان کیلئےفنڈ مہیا کرایاجائے گالیکن یہ بھی نہیں دیا گیا۔اقلیتوں کیلئے گزشتہ ۲؍سال میں کوئی بھی اسکیم کااعلان نہیں کیاگیاہے۔یہ افسوسناک ہے کہ متعدد مرتبہ ہمارے کہنےکےباوجود حکومت نے اقلیتوںکےمسائل حل کرنے کیلئے ایک بھی میٹنگ نہیںبلائی۔بار بار شیو سینا کی جانب سے بابری مسجدکے تعلق سے جو بیانات دیئے جارہےہیں ہم کھل کر اسمبلی میں اس کی مذمت کریں گے ۔ اس کےعلاوہ پاور لوم صنعت کے سنگین مسائل کو بھی اجلاس میں اٹھانے کی کوشش کی جائے گی۔‘‘
اس ضمن میں کابینی وزیر نواب ملک اور اسلم شیخ سے بھی رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن بات نہیں ہو سکی۔