Inquilab Logo Happiest Places to Work

نہر سوئز میں پھنسے جہاز کو نکالنے میں جزوی کامیابی، کوشش جاری

Updated: March 30, 2021, 6:34 AM IST | Agency | Cairo

جہاز کو موڑ کر سیدھا کر لیا گیا ہے لیکن فی الحال پانی میں چلنے لائق نہیں ہو سکا ہے۔ مٹی کھود کر جہاز کے پھنسے ہوئے بقیہ حصے کو نکالا جا رہا ہے

Suez Canal - Pic : INN
نہر سوئز ۔ تصویر : آئی این این

نہر سوئز  میں تقریباً ایک ہفتے سے پھنسے ہوئے بحری جہاز کو زمین کی گرفت سے آزاد کروا لیا گیا ہے۔مقامی حکام کے مطابق ۴۰۰؍ میٹر لمبے اس بحری جہاز کو موڑ کر سیدھا کر لیا گیا ہے اور نہر کے کنارے سے جہاز کا سامنے کا حصہ علاحدہ ہو گیا ہے۔اس کا ایک ویڈیو بھی منظرِعام پر آیا ہے جس میں جہاز کو ایک بار پھر نہر میں تیرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے تاہم بعد میں جہاز کے مالک نے بتایا کہ اب تک جہاز کا صرف رخ موڑا جا سکا ہے۔
  اتوار کو  سوئز کنال اتھاریٹی  نے  بتایا کہ جہاز کے بالکل اگلے حصے کے عین نیچے ایک بڑی چٹان ہے جس کی وجہ سے جہاز کو نکالنے کا کام متاثر ہو سکتا ہے۔تاہم اب یہ امید پیدا ہوئی ہے کہ نہر میں بحری جہازوں کی آمد و رفت کچھ ہی دیر میں بحال ہو سکے گی جس کے بعد تقریباً ۹ء۶؍ ارب ڈالر یومیہ کے رکے ہوئے سامان کی ترسیل کا عمل دوبارہ شروع ہو جائے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ بحری جہاز کی سمت  کو ۸۰؍ فیصد درست کر لیا گیا ہے اور اسے مکمل طور پر نہر میں تیرنے کے قابل بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔
 حکام  کے مطابق  جیسے ہی جہاز کو کنارے سے ہٹا کر ایک مخصوص مقام پر لے جایا جائے گا، نہر میں آمد و رفت کا سلسلہ بحال ہو سکے گا۔یاد رہے کہ ایور گرین نامی یہ عظیم الجثہ بحری جہازبدھ  سے نہر سوئز کے بیچ پھنسا ہوا ہے اور سنیچر کو اونچی لہروں کے دوران اسے نکالنے کی کوششیں ناکام ہو گئی  تھیں۔دوسری جانب مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے حکم دیا ہے کہ پھنسے ہوئے بحری جہاز کو ہلکا کرنے کیلئے اس سے کنٹینر اتارنے کی تیاریاں شروع کی جائیں۔ ان کنٹینرز کو کسی اور جہاز پر لادا جائے گا یا نہر کے کنارے پر اتار دیا جائے گا۔
 برطانوی چیمبر آف شپنگ کے صدر جان ڈینہوم نے بتایا کہ کنٹینروں کو دوسرے جہاز میں منتقل کرنے کیلئے حکام کو ایسی کرین لانی ہوں گی جو کہ دو سو فٹ کی اونچائی تک پہنچ سکیں۔سنیچر کو اس جہاز کو نکالنے کیلئے ہزاروں ٹن ریت نہر کے کنارے سے ہٹائی جاتی رہی اور اسے کھینچنے کیلئے بلند لہروں کے وقت۱۴؍ چھوٹی کشتیوں کا استعمال کیا گیا۔تیز ہواؤں اور لہروں کے باعث یہ عمل اور بھی پیچیدہ ہوگیا تاہم سوئز کنال اتھاریٹی کے چیئرمین جنرل اوسامہ ربی نے بتایا کہ چھوٹی کشتیاں جہاز کو دونوں جانب سے تقریباً ۳۰؍ ڈگری تک سرکانے میں کامیاب ہوگئی ہیں۔
 ٹویٹر پر پوسٹ کئے گئےویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ کیسے چھوٹی کشتیاں ہارن بجا کر اس چھوٹی سی کامیابی کا جشن منا رہی ہیں۔تاہم حکام نے کہا تھا  کہ اس عمل میں تھوڑی بہت پیش رفت ہوئی ہے اور انھیں امید ہے کہ اتوار کی شام تک جہاز کو وہاں سے نکال لیا جائے گا لیکن یہ کامیابی پیر کے روز بھی حاصل نہیں ہو سکی تھی البتہ امید جتائی جا رہی ہے کہ  اس میں جلد کامیابی ملے گی۔کچھ بحری جہازوں نے اپنی منزل تک پہنچنے کیلئے افریقہ کے گرد سے گھوم کر جانے والا سمندری راستہ اختیار کر لیا ہے۔

egypt Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK