EPAPER
Updated: March 25, 2021, 11:46 AM IST | Agency | Cairo
چار سو میٹر لمبے اور ۶۰؍ میٹر چوڑے اس جہاز کو درست کرنے یا وہاں سے ہٹانے میں کئی روز لگ سکتے ہیں
مصر کی مشہور نہر سوئز میں بدھ کو ایک جہازکے تکنیکی خرابی کے سبب پھنس جانے کی وجہ سے سمندر میں ٹریفک جام ہو گیا اور جہازوں کو اس طرف سفر کرنے سے روک دیا گیا۔ یہ واقعہ منگل کے روز نہر سوئز میں واقع بندر گاہ کے شمال میں پیش آیا جب ایور گیون جہاز نہر سوئز سے ہوتا ہوا بحیرہ روم کی جانب گامزن تھا ۔ مقامی وقت کے مطابق صبح ۷؍ بج کر ۴۰؍منٹ پر جہاز تکنیکی خرابی کی وجہ سے اپنا توازن اور سمت برقرار نہ رکھ سکا۔دوسری جانب جہاز چلانے والی کمپنی ایور گرین مرین کارپس نے بتایا کہ ہوا کے تیز جھکڑ کی وجہ سے جہاز پھنس گیا۔اس سفر میں ایور گرین چین سے نیدرلینڈ کے شہر اسٹراڈیم جا رہا تھا۔ اس کے بعد اس روٹ پر سفر کرنے والے تمام جہازوں کو اس طرف جانے سے روک دیا گیا جس کی وجہ سے سمندر میں ایک طرح کا ٹریفک جام لگ گیا۔
ایور گیون نامی بحری جہاز کا شمار دنیا کے سب سے بڑے مال بردار جہازوں میں ہوتا ہے اور اس کی لمبائی چار سو میٹر ہے اور اس کی چوڑائی تقر یبا ً ۶۰؍ میٹر ہے۔امدادی ٹگ بوٹس کی مدد سے اس جہاز کو ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہیں لیکن اتنے بڑے حجم کے جہاز کو دیکھتے ہوئے خدشات ہیں کہ وہ اس مقام پر اگلے کئی روز تک پھنسا رہے گا۔
ماہرین کا کہنا ہےکہ اس نوعیت کے واقعات شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں لیکن `ان کی وجہ سے عالمی تجارت پر گہرا اثر پڑ سکتا ہے۔یہ نہر سوئز میں پھنس جانے والا دنیا کا سب سے بڑا جہاز ہے۔ اگر اسے وہاں سے ہٹایا نہیں جا سکا تو پھر اس پر لدے ہوئے سامان کو نکالنا پڑے گا۔قیاس ہے کہ جہاز کا انجن اور اسٹیئرنگ خراب ہو گئے تھے جس کی وجہ سے جہاز کنال میں پھنس گیا۔ تاہم یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ ایسا ہوا کیوں۔یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سوئز کنال میں کوئی بحری جہاز پھنسا ہو۔ ۲۰۱۷ء میں ایک جاپانی جہاز وہاں پھنس گیا تھا تاہم اس چند گھنٹوں میں نکال لیا گیا تھا۔ فی الحال اس بحری راستے پر دیگر جہازوں کی آمدورفت بند ہے۔