EPAPER
Updated: March 26, 2021, 10:27 AM IST | Agency | Cairo
جاپانی کمپنی کا عالمی تجارت کو ہونے والے نقصان پر اظہارافسوس ، جہاز کو نکالنےکیلئے کئی ہفتے درکار ہیں
مصر کی نہر سوئز میں پھنسے ہوئے دیو ہیکل مال بردار بحری جہاز کے جاپانی مالک نے اس کے باعث عالمی تجارت میں پیدا ہونے والے خلل پر معذرت کر لی ہے۔اس مالبردار جہاز کے مالک شوئی کسین کائیشا کا کہنا تھا کہ بحری جہاز `ایور گرین کو اس صورتحال سے نکالنا `انتہائی مشکل ثابت ہو رہا ہے لیکن وہ اس کا `حل تلاش کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔منگل کو چین سے نیدرلینڈجانے والا یہ چار سو میٹر لمبا بحری جہاز تیز ہواؤں کے باعث توازن اور سمت برقرار نہ رکھ سکا نہر کو بلاک کرنے کا سبب بنا۔تقریباً ۱۵۰؍بحری جہاز اس انتہائی اہم گزرگاہ میں موجود اس وقت قطار میں لگے اس بحری جہاز کے نکلنے کا انتظار کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ نہر سوئز بحیرہ احمر کو بحیرہ روم سے ملاتی ہے اور وہ ایشیا کو یورپ سے ملانے کا سب سے تیز سمندری راستہ ہے۔ڈیڑھ سو سال قبل بنائی جانے والی سوئز کنال ۱۹۳؍ کلو میٹر طویل ہے اور اس کی چوڑائی ۲۰۵؍میٹر ہے اور کہا جاتا ہے کہ عالمی بحری تجارت کا ۱۲؍ فیصد حصہ اس نہر سے گزرتا ہے۔مصری حکام کے مطابق ۸؍ چھوٹی کشتیوں کے ایک بیڑے نے ایورگرین کو اس مقام سے ہٹانے کیلئےجمعرات کی صبح پھر سے کوششیں شروع کیں۔ایک ریسکیو کمپنی کے سربراہ نے، جو اس آپریشن میں معاون کا کردار ادا کر رہے ہیں، خبردار کیا ہے کہ اسے نہر سوئز سے نکالنے میں کئی ہفتے بھی لگ سکتے ہیں اور اس پر سے کنٹینر ہٹا کر اس کا وزن کم کرنا پڑے گا۔ بوسکالیز نامی کمپنی کے سربراہ پیٹر برڈوسکی نے نیدرلینڈ کے ایک ٹی وی اسٹیشن سے بات کرتے ہوئے کہا کہ `صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم اس بات کو نظر انداز نہیں کر سکتے کہ اس کام میں کئی ہفتے بھی لگ سکتے ہیں۔