Inquilab Logo Happiest Places to Work

پی چدمبرم کا طنز،این ڈی اے کو اپنا نام بدل کر ’نو ڈیٹا اویلیبل‘ کر لینا چاہئے

Updated: February 09, 2022, 9:48 AM IST | new Delhi

راجیہ سبھا میں وزیراعظم مودی کے بیان پر کانگریس کا سخت ردعمل، کہا:اس حکومت کے پاس کسی بھی چیز کا ڈیٹا موجود نہیں ہے

P Chidambaram
پی چدمبرم

سابق وزیر خزانہ اور کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے منگل کو راجیہ سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے کانگریس کو اپنا نام تبدیل کرنے کے مشورے پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ حکمراں اتحاد کو بھی اپنا نام بدل کر’نو ڈیٹا اویلیبل‘ (این ڈی اے) کرلینا چاہئےکیونکہ اس کے پاس کسی بھی چیز کا ڈیٹا دستیاب نہیں ہے۔
 ایوان میں مالی سال۲۳۔۲۰۲۲ء کے عام بجٹ پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے  پی چدمبرم نے حکومت پر غریبوں کو بھولنے اور ان کے ساتھ بے توجہی کا الزام لگایا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر صرف امیروں پر توجہ دی جائے گی تو غریب اسے کبھی نہیں بھول سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ پوری بجٹ تقریر میں غریب اور روزگار کے الفاظ بمشکل دو سے تین بار ہی استعمال ہوئے ہیں۔ ملک میں بے روزگاری کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روزگار پیدا نہیں ہو رہا اور حکومت نے عوامی فلاح وبہبود کے تصور کو ہوا میں اڑا دیا ہے،ایسے  پھر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ پیسہ کس کیلئے اکٹھا کیا جا رہا ہے؟
 انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس کسانوں کی آمدنی دُگنی کرنے، کورونا کی دوسری لہر کے دوران آکسیجن سے ہونے والی اموات، گھروں کو واپس ہونے والے مزدوروں اور پانی میں تیرنے والی لاشوں کے بارے میں کوئی ڈیٹا نہیں ہے۔ اسلئے این ڈی اے کو اپنا نام بدل کر’نو ڈیٹا اویلیبل‘ کرلینا چاہئے۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ٹکڑے ٹکڑے گینگ کا رکن کہا جاتا ہے لیکن انہیں اس کی کوئی فکر نہیں ہے لیکن جب حکومت سے پارلیمنٹ میں پوچھا گیا کہ اس گینگ کے اراکین کون ہیں اور کتنے ہیں تو حکومت جواب دیتی ہے کہ اس کا ڈیٹا بھی اس کے پاس نہیں ہے۔
 اسی طرح راجستھان کے وزیراعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈراشوک گہلوت نے کہا کہ ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ ہے، تناؤ اور عدم اعتماد کا ماحول ہے۔ ایسے میں وزیر اعظم کا کانگریس پر الزام عائد کرنا بدقسمتی ہے۔ 
 واضح رہے کہ راجیہ سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کے دوران بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم مودی نے وفاقیت پر کانگریس کی طرف سے بار بار اٹھائے گئے سوالات پر کہا کہ اگر کانگریس کو لفظ نیشن کے تصور پر اعتراض ہے تو اسے اپنا نام’انڈین نیشنل کانگریس‘ سے بدل کر ’فیڈریشن آف کانگریس‘ کرلینا چاہئے۔اسی طرح ایمرجنسی کا بھی حوالہ دیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK