Inquilab Logo Happiest Places to Work

یوپی: دوسرے مرحلے میں ۶۱؍ فیصد پولنگ

Updated: February 15, 2022, 7:11 AM IST | Lucknow

مگرسماجوادی نے سائیکل کا بٹن د بانے پر کنول کی پرچی نکلنے کی شکایت کی، مرادآباد کے بوتھ کی نشاندہی ، بی جےپی نے برقع کی آڑ میں فرضی ووٹنگ کا الزام عائد کیا

Enthusiasm for voting in Muslim-majority assembly constituencies was better than ever. (Photo: PTI)
مسلم اکثریتی اسمبلی حلقوں میں ووٹنگ کے تعلق سے جوش و خروش پہلے سے بہتر نظر آیا۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

اتر پردیش میں   اسمبلی   الیکشن   کے دوسرے مرحلہ میں ۹؍ اضلاع کی ۵۵؍ سیٹوں پر  پیر کی شام ۵؍ بجے تک ۶۱؍ فیصد رائے دہندگان نے اپنے جمہوری حق کا استعمال کیا۔   اس  دوران  سہارنپور اور امروہہ کی عوام میں  ووٹنگ  کے تعلق سے زبردست جوش وخروش دیکھا گیا۔   بریلی کے ووٹرس نےکم دلچسپی  کا مظاہرہ کیا جبکہ  بدایوں اور شاہجہان پور میں بھی   جوش وخروش کی کمی نظر آئی۔  پولنگ کے دوران ایک طرف جہاں بی جےپی نے الزام لگایا کہ  برقع کی آڑ میں خواتین کے ذریعہ فرضی ووٹنگ کروائی جارہی ہے تو دوسری جانب سماجوادی پارٹی نے الیکشن کمیشن  میں  اس بات تحریری شکایت کی کہ سائیکل کا بٹن دبانے پر بی جےپی کے انتخابی نشان کنول کی پرچی نکل رہی ہے۔ 
الیکشن کمیشن  نے مجموعی طور پر پولنگ کو پرامن بتایا
  ووٹنگ کے دوران مرادآباد ، رام پور اور سہارنپور سے کمیشن کودیگراضلاع کے مقابلہ زیادہ شکایات   موصول ہوئیں  جن کو کمیشن کی ہدایت پر ضلع الیکشن افسران نے موقع پر پہنچ کر حل کرایا ۔ کئی بوتھ پر معمولی کہاسنی کے دوران   بی ایس پی ، سماجوادی اور بی جے پی کے حامی آمنے سامنے آگئے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات قابو میں  کئے۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ اس مرحلہ میں معمولی تنازعات کو چھوڑ کر پولنگ پوری طرح سے پر امن رہی ۔
 بی جےپی نے فرضی ووٹنگ کی تحریری شکایت کی
 بی جے پی کی جانب سے نقاب پوش عورتوں  کے ذریعہ فرضی ووٹ ڈالنے کی کمیشن میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔اس کی شکایت میں نشانزد کئے گئے   بوتھوں پر لیڈی کانسٹبل کو تعینات کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ مرادآباد کے تھانہ مینا ٹھور کے طاہر پور اور تخت پور میں سماجوادی پارٹی اور بی ایس پی کے حامیوں کے درمیان پتھراؤ کی اطلاع ملی ہے۔ رامپور ضلع میں فرضی ووٹ ڈالنے کے معاملہ میں دو عورتوںکو پکڑے جانے اور سہارنپورمیں بی جے پی اور سماجوادی پارٹی کے حامیوںکے درمیان تنازعہ کی بات کہی جا رہی ہے۔اس بیچ ایڈیشنل چیف الیکشن افسر برہم دیو تیواری نے بتایا کہ   اسمبلی الیکشن کےدوسرے مرحلہ میں سہارنپور ، بجنور ، مرادآباد ، سنبھل ، رامپور ، امروہہ ، بدایوں ، بریلی اور شاہجہان پور میں پولنگ بوتھوں پرصبح ۷؍بجے سے ہی لوگوںکی قطاریں لگ گئی تھیں ۔شام ۵؍ بجے تک  ۶۰ء۴۴ ؍فیصد ووٹ ڈالے  گئے۔
  ووٹ بی جےپی کو جانے کی شکایت
 سماجوادی پار ٹی نےجو شکایتیں کی ہیں ان میں  یہ شکایت شامل ہے کہ سائیکل کو ووٹ دینے پر کنول کی پرچی نکل رہی ہے۔  پارٹی نے   ٹویٹر پر ایک ووٹر کا  ویڈیو شیئر کرتے ہوئے  لکھا ہےکہ ’’مراد آباد دیہات اسمبلی۲۷؍ ،بوتھ نمبر۴۱۷؍ میں سائیکل نشان پر ووٹ دینے کے بعد پرچی کنول کی نکل رہی ہے،  انتخابی کمیشن اور ضلع انتظامیہ نوٹس لے کر غیر جانبدار، شفاف اور خوف سے پاک انتخاب کو یقینی کرے۔‘‘ پارٹی نے یہ بھی الزام لگایا کہ کچھ علاقوں میں  انتخابی افسر ہی ووٹنگ مشین کے بٹن دبا دیتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK