EPAPER
Updated: December 17, 2020, 2:43 PM IST | Inquilab News Network | Lucknow
ایم آئی ایم کے سربراہ کایوپی کادورہ ، ایک ہوٹل میں یو گی حکومت کے سابق وزیر سے۳۰؍ منٹ تک ملاقات کی ، بعدازاں دونوں نے پریس کانفر نس سے خطاب کیا ۔ اویسی نے مایاوتی سے اتحاد سے انکار کیا ، شیوپال یادو سے ملنے کی خواہش ظاہر کی
بدھ کو اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں کانپور روڈ پر واقع ایک ہوٹل میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین(اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے سہیل دیو بھارتی سماج پارٹی ( ایس بی ایس پی)کے صدر اوم پرکاش راج بھر سے ملاقات کی ۔ بعدازاں دونوں لیڈروں نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور مختلف سوالوں کے جواب دیئے۔
بدھ کو ایس بی ایس پی کے سربراہ اور یوگی حکومت میں سابق وزیر اوم پرکاش راج بھر سے ۳۰؍ منٹ کی ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اویسی نے کہا :’’ ہم دونوں آپ کےسامنے ہیں۔ ہم ایک ساتھ ہیں اور راج بھر جی کی قیادت میں آئندہ اسمبلی انتخابات کی تیاری کررہے ہیں۔ مختلف سیاسی الزامات کے درمیان ہمارا کارواں یوں ہی آگے بڑھے گا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا :’’ میں نام بدلنے نہیں دل جتنے آیا ہوں۔ بہار میں جو کامیابی ملی ہے ، ا س میں ا وم پر کاش راج بھر کا بھی تعاون ملا ۔ ہمیں بہا ر کی کامیابی کے بعد حوصلہ ملا ہے اور اس کامیابی کے سلسلے کو جاری رکھیں گے۔ ‘‘
اسدالدین اویسی سے مایاوتی سے اتحاد کے بارے میں سوال کیاگیا تو انہوں نے انکار کیا ۔ ان کے بقول :’’ا بھی اس سلسلے میں کوئی بات چیت نہیں ہے ۔ ‘‘ حالانکہ انہوں نے پرگتی شیل سماجوادی پارٹی کے سربراہ شیوپال یادو سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پرگتی شیل سماج وادی پارٹی کے سربراہ شیوپال سنگھ یادو نے ایم آئی ایم سے اتحاد کا اشارہ کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ آئندہ انتخابات کیلئے چھوٹی اور ہم خیال پارٹیوں کا ایک اتحاد تیار کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
اس پر یس کانفر نس میں راج بھر نے بھی خطاب کیا ۔ انہوں نے کہا :’’ کل تک لوگ کہتے تھے کہ اوپی راج بھر اکیلا ہے ۔ کیا کر لے گا ؟ اب جب اویسی آئے ہیں تو لوگوں کو درد کیوں ہورہا ہے؟‘‘
جب او م پر کاش راج بھر سے پوچھا گیا کہ اسدالدین اویسی کی پارٹی کو’ ووٹ کٹوا‘ کہا جاتا ہے ۔ آپ کا کیا خیال ہے ؟ اس کے جواب میں راج بھر نے کہا :’’ ہم چاہتےہیں کہ اویسی اپنے سماج کا ووٹ کاٹیں ،راج بھر اپنے سماج کا ووٹ کاٹیں ، اپنا دل کے کرشنا پٹیل اپنےسماج کا ووٹ کاٹیں ۔ یہ سارے ووٹ مل جائیں تو ہم الیکشن میں کامیابی حاصل کریں گے۔ ‘‘اس موقع پر پیس پارٹی کے ریاستی صدر ڈاکٹر منان نے ایم آئی ایم کی رکنیت حاصل کی۔
اس ملاقات پر اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے تبصرہ کیا :’’ ساری پارٹی ایک طرف ہیں اور دوسری طرف مودی کی قیادت والی بی جے پی سب پر بھاری ہے ۔ کمل کھل چکا ہے اور کھلتا رہے گا۔ ۶۰؍ فیصد ووٹ بی جے پی کےساتھ ہیں ، باقی ووٹوں کیلئے اپوزیشن کی جماعتیں آپس میں لڑ رہی ہیں۔ ۲۰۲۲ء میں بھی بی جے پی کی حکومت بنے گی ۔ ‘‘