EPAPER
Updated: February 05, 2022, 9:14 AM IST | Agency | Lucknow
جمعہ کے بعد حیدرآباد میں اویسی پرحملے کیخلاف زبردست احتجاج کیا گیا۔ ممبئی اور دھولیہ میںبھی مظاہرے ہوئے
ل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم ) کے صدر اور حیدر آباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کی کار پر حملے کے ایک روز بعد جمعہ کو حیدرآباد ، ممبئی اور دھولیہ میں احتجاج کیا گیا اور رکن پارلیمنٹ کی سیکوریٹی میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔دوسری طرف مرکزی وزارت داخلہ نے اویسی کی جان کو لاحق خطرے اور ان کی حفاظت کا جائزہ لینے کے بعد انہیں زیڈ زمرہ کی سیکوریٹی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اویسی کو زیڈ زمرہ کی سیکورٹی کی ذمہ داری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کو سونپی گئی ہے۔ اویسی پرحملہ کرنے والے نوجوانوں نے دلیل دی ہے کہ اجودھیا معاملے اور خاص مذہب کے خلاف اشتعال انگیز تقریر سے دل برداشتہ ہوکر انہوں نے یہ کیا۔غور طلب ہے کہ کچھ شر پسند عناصر نے جمعرات کی شام ہاپوڑ ضلع کے پلکھوا علاقے میں چھجار سی ٹول پلازہ کے قریب اویسی کی کار کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ میرٹھ کے کیتھور قصبے میں عوامی رابطہ کرنے کے بعد نوئیڈا جا رہے تھے۔ اس معاملے میں فوری کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے حملہ آوروں میں سے ایک کو گرفتار کرلیا ہےجبکہ دوسرے نے غازی آباد کے سنگھانی گیٹ پولیس اسٹیشن میں خودسپردگی کی۔ جمعہ کی نماز کے بعدحیدرآباد کی تاریخی مکہ مسجد کے پاس عوام کی بھیڑ جمع ہوگئی تھی اور اویسی کی حمایت میں نعرہ لگا رہی تھی ۔ ایم آئی ایم کے حامیوں نے حملے کی مذمت میں نعرے لگائے ۔ حامی بی جے پی اور یوپی پولیس کے خلاف ریلی نکالنے والے تھے لیکن پولیس نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا تھا۔ حیدرآباد کی پولیس نے پُر امن طریقے سے بھیڑ کو منتشر کردیا۔ دوسری طرف دھولیہ میں بھی کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی پر حملے کے خلاف جمعہ کو رکن اسمبلی فاروق شاہ کی قیادت میں دھولیہ مجلس اتحاد المسلمین کا ایک احتجاجی خاموش پیدل مورچہ ایم ایل اے آفس دارالسلام سے ضلع کلکٹر آفس کے لئے روانہ ہوا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔مجلس کے حامیوں نے ہاتھوں میں تختیاں اٹھا رکھی تھیں جس پر اسدالدین اویسی پر قاتلانہ حملہ کی مذمت کرتے ہوئے حملہ آوروں کی گرفتاری اور سخت سـزا کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ دھولیہ مجلس اتحاد المسلمین کا یہ خاموش احتجاجی پیدل مورچہ ینگ ایکتا سرکل سے لوکمانیہ اسپتال ہوتا ہوا بارہ پتھر کے راستے ضلع کلکٹر آفس پہنچا جہاں رکن اسمبلی فاروق شاہ کے ہمراہ پارٹی کے سینئر عہدے داروں و کارپوریٹروں کے وفد نے ضلع کلکٹر سے ملاقات کی اور ایک مطالباتی میمورنڈم ضلع کلکٹر کے معرفت مرکزی حکومت کو ارسال کیا۔ممبئی میں بھی حیدرآباد اور دھولیہ طرز کے احتجاج ہوا تھا۔ یوپی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (لا اینڈ آرڈر) پرشانت کمار نے جمعہ کو کہا کہ اویسی کی کار پر فائرنگ کرنے والے شبھم اور سچن نامی نوجوانوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ ان کے قبضے سے ایک ایک پستول برآمد ہواہے۔ اویسی کے نمائندے یامین خان کی شکایت پر گرفتار نوجوانوں کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ ۳۰۷؍اور دیگر دفعات کے تحت ہاپوڑ کے پلکھوا پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران نوجوانوں نے اپنے جرم کا اعتراف کیا ہے۔