Inquilab Logo Happiest Places to Work

مہاراشٹر: دیہی علاقوں میں لائوڈ اسپیکراسکول

Updated: September 11, 2020, 2:50 PM IST | Agency | Palghar

جن طلبہ کے پاس اسمارٹ فون اورانٹرنیٹ کی سہولت نہیں ہیں انہیں پڑھا نے کیلئے این جی او کے رضاکار سرگرم

Picture. Picture:INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

کورونا وائرس کی وبا کے پھیلائو کے سبب احتیاطی طور پر تعلیمی ادارے بند ہی رکھے جارہے ہیں اور اس دوران طلبہ کے تعلیمی نقصان کو پُر کرنے کیلئے آن لائن تعلیم کا سہارا لیا جارہا ہےلیکن  یہ بھی حقیقت ہے کہ اب بھی بڑی تعداد میں  طلبہ آن لائن تعلیم کے وسائل سے محروم ہیں۔ مہاراشٹر میں ایسے ہی طلبہ کی   مدد کیلئے ان کا تعلیمی نصاب ریکارڈ کرکے مختلف علاقوں میں لائوڈ اسپیکر کے ذریعے پڑھایا جارہا ہے۔   اس دوران  طلبہ کی رہنمائی کرنے والےرضاکاروں کو لوگ اب ’ اسپیکر ٹیچر‘ کہنے کے لگے ہیں۔  پال گھر ضلع کے جواہر اور موکھڑا تحصیل کے ۳۵؍ دیہاتوں میں دگنت سوراج فائونڈیشن کی جانب سے ’ بولنے وا لےاسکول‘ شروع  کئے گئے  ہیں۔  بتایا گیا ہے کہ ۱۲۰۰؍ طلبہ اس سے مستفید ہورہے ہیں۔ فائونڈویشن کے ڈائریکریٹر راہل ٹویریکر نے بتایا کہ لاک ڈائون کے دوران ہم قبائلی اکثریتی والے اس  علاقے میں کھانے پینے کی اشیاء اور دوائیاں تقسیم کرنے آتے تھے۔ اس دوران کئی لوگوں نے اپنے بچوں کی پڑھائی کے سلسلے میں بھی فکرمندی کا اظہار کیا لیکن ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں تھے ہم ان کے کیلئے انٹرنیٹ اور اسمارٹ فونز کے انتظامات کرپاتے۔  اس کے مد نظر ہم نے دیگر متبادل اپناتے ہوئے لائوڈ اسپیکر ذریعے طلبہ کو پڑھانے کا منصوبہ بنایا اوراطراف کی اسکولوں کےاساتذہ کی مدد سےنصاب ریکارڈ کروایا گیا ۔ اب فائونڈیشن کے رضاکار مختلف گائووں میں جاکر کسی کھلی جگہ پر  بلیو ٹوتھ اسپیکر ذریعے طلبہ کو ان کے کورس کے مطابق پڑھاتے ہیں۔ راہل کے مطابق ابتدا میں کم طلبہ آتے تھے۔ دھیرے دھیرے لوگوں کی اس میں دلچسپی بڑھی اور اب کافی طلبہ پڑھائی کرنے آرہے ہیں۔ اس لائوڈ اسپیکر کلاس کے دوران  طلبہ کو کوئی بات سمجھ میں نہیں آتی ہے تو وہ وہاں موجود رضاکار سے سوال پوچھ سکتے ہیں یا آڈیو دوبارہ سننے کی درخواست کرسکتے ہیں۔  راہل کے مطابق اس طرح کے بولتے ہوئے اسکول کے آئیڈیا کی کامیابی  پر ہم نے اطراف کے دیگر سماجی اداروںسے بھی رابطہ قائم کیا تاکہ ا سے  مزید جگہوں پر پھیلایا جاسکے۔ فی الحال ناسک، ستارا ضلع کے دیہاتوں میں مختلف ادارے اس طرح کے الگ الگ اسکول چلارہے ہیں۔ راہل کا دعویٰ ہے کہ ممبئی کی جھگی بستیوں میں بھی اس طرح کے اسکول کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

palghar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK