EPAPER
Updated: January 07, 2021, 9:45 AM IST | Jeelani Khan Aleeg | Lucknow
ادھیڑ عمر کی خاتون کے ساتھ ظلم کی انتہا کردی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں درندگی کی تصدیق
جرائم کے خلاف وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے زیرو ٹالرنس کے تمام دعوئوں کے باوجود یوپی کرائم اسٹیٹ بنتا جارہا ہے۔جرائم بھی ایسے کہ حیوان بھی شرما جائیں۔ ریاست کے ایک مندر میں نربھیا جیسی درندگی کا معاملہ سامنے آیا ہے جس میں مہنت اور اس کے ۲؍ساتھیوں نے ۵۰؍سالہ عورت کو نہ صرف اجتماعی آبروریزی کے بعد قتل کردیابلکہ ظلم کی انتہا کو پار کرتے ہوئے اس کے مخصوص مقامات پر راڈ سے حملہ کیا نیز پسلی اور پیر ٹوڑ دیئے۔
ہاتھرس آبروریزی کیس میں پوری دنیا میں ہندوستان کیلئے شرمندگی کا سبب بننے والی یو پی پولیس پر اس معاملے میں بھی بے حسی کا مظاہرہ کرنے کا الزام ہے جس سے اپوزیشن چراغ پا ہے اور چاروں طرف سے یوگی سرکار پر حملے ہو رہے ہیں۔ اس معاملے میں اب تک ۲؍افراد کو گرفتار اور تھانیدار کو معطل کیاگیاہےمگر کلیدی ملزم مہنت فرار ہے جس پر ۵۰؍ہزار روپے کے انعام کا اعلان کردیا گیا ہے۔
یہ وحشت ناک واردات بدایوں ضلع کے اگھوتی تھانہ حلقہ کے ایک گائوںکے پاس واقع مندر کی ہے جہاں۵۰؍سالہ آنگن باڑی کارکن ہمیشہ کی طرح ۳؍جنوری کو بھی پوجا پاٹھ کیلئے گئی تھی جہاں مہنت ستیہ نارائن، اس کے ساتھی جسپال اور وید رام نے اس کی عصمت دری کے بعد اسے قتل کر دیا۔ مہلوک کا ایک بیٹا اور دو بیٹیاں ہیں جبکہ شوہر ذہنی طور پر معذور ہے۔ تینوں بچے زیر تعلیم ہیں۔گھر کی کی ذمہ داری متاثرہ کی تھی جسے آبروریزی کے بعد قتل کردیاگیا۔مقتول کے اہل خانہ بتایا کہ رات میں مہنت ستیہ نارائن، جسپال اور وید رام نے متاثرہ کو ایک کار میں ان کے گھر پہنچایا اور کہا کہ کنویں میں گرنے سے وہ زخمی ہوگئی ہے مگر، وہ در اصل مر چکی تھی۔