Inquilab Logo Happiest Places to Work

گجرات :یکم مارچ سے ۱۰؍مئی کے درمیان۱ء۲۳؍ لاکھ ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے

Updated: May 16, 2021, 9:09 AM IST | ahmedabad

لیکن کورونا سے موت کے صرف ۴؍ ہزار سرٹیفکیٹ جاری ہوئے ، کانگریس نے سوال اٹھایا ، اتنی بڑی تعداد میں فطری اموات نہیں ہو سکتیں

Congress leaders P. Chidambaram.Picture:PTI
کانگریس لیڈران پی چدمبرم تصویرپی ٹی آئی

 گجرات میں رواں سال بڑی تعداد میں ڈیتھ سرٹیفکیٹ  جاری  کئے گئے ہیں جن سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ ریاست میں بڑی تعداد میں اموات واقع ہوئی ہیں لیکن  اس معاملہ کو دبایا جا رہا ہے۔ اس پر اپوزیشن پارٹی کانگریس نے سوال بھی اٹھایا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ اتنے کم عرصہ میں اتنی زیادہ اموات میں اضافہ کا سبب صرف اور صرف وبا یا پھر قدرتی آفت ہی ہو سکتی ہے۔ واضح رہے کہ گجرات کے مقامی اخبارات میں یہ خبریں شائع ہوئی ہیں کہ اس سال یکم مارچ سے ۱۰؍ مئی ۲۰۲۱ء کے درمیان ریاست میں  ۱ء۲۳؍ لاک ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے ہیں لیکن ان میں کورونا سے ہونے والے اموات کے صرف ۴؍ ہزار سرٹیفکیٹ ہی ہیں۔ کانگریس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ۱۴؍مئی کو گجراتی زبان کے اخبار دویہ بھاسکر میں یہ خبر شائع ہوئی ہے، جس سے گجرات ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں سنسنی پھیل گئی۔ اس سال چھوٹے سے وقفے میں ایک لاکھ ۲۳؍ ہزار ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری ہئے ہیں جبکہ گزشتہ سال اسی دورانیے میں ۵۸؍ ہزار سرٹیفکیٹ پوری ریاست میں جاری کئے گئے تھے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی تعداد میں ۶۵؍ہزار کا اضافہ غیر معمولی ہے اور اتنی بڑی تعداد میں فطری اموات نہیں ہو سکتیں۔  
 کانگریس کے لیڈرپی چدمبرم اور شکتی سنگھ گوہل کے مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ۷۱؍ دن کے دورانیہ کے لئے ان اعدادوشمار کی آزادانہ طور پر تصدیق کی گئی۔ بیان میں کہا گیا کہ ۳۳؍اضلاع سے اعداد و شمار حاصل کئے گئے اور موت  سے متعلق صداقت ناموں کی تعداد روزنامہ دویہ بھاسکر میں شائع رپورٹ کے برابر ہی آئی ۔بیان میں کہا گیا کہ یکم مارچ۱۰؍ مئی کے دورانیہ میں گجرات حکومت نے باضابطہ طور پر کووڈ سے صرف ۴۲۱۸؍اموات ہونے کا ہی اعتراف کیا ہے۔ ڈیٹھ سرٹیفکیٹس کی تعداد اور سرکاری بیان میں کورونا سے ہونے والی اموات کے درمیان اس بھاری فرق کی وضاحت  ضروری ہے۔ 
  کانگریس لیڈران نے کہا کہ ’’ہمیں خدشہ ہے کہ اموات میں ہونے والے اس بے تحاشہ اضافہ کا سبب کورونا کی وبا ہے اور ریاستی حکومت حقیقی اعدادوشمار کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘ بیان میں کہا گیا کہ ہمارے خدشات کی تصدیق اس حقیقت سے ہو جاتی ہے کہ گنگا ندی میں سیکڑوں نامعلوم لاشیں بہتی ہوئی پائی گئیں اور اس کے علاوہ ۲؍ ہزار  نامعلوم لاشیں گنگا کے ساحل پر ریت میں دفن  بھی پائی گئیں۔ ہمیں شک ہے کہ حکومت ہند کچھ ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر نئے انفیکشن اور کووڈ سے ہونے والی اموات کے حقیقی اعدادوشمار کو چھپا رہی ہے۔ اگر ہمارا شک صحیح ہے تو یہ ملک کے لئے شرم اور ایک سنگین جرم بھی ہے۔ کانگریس لیڈران نے مطالبہ کیا ہے کہ گجرات حکومت کو وضاحت پیش کرنا ہوگی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK