EPAPER
Updated: November 15, 2021, 10:45 AM IST | Agency | New Delhi
دہلی خواتین کمیشن کا صدر جمہوریہ کو مکتوب ، فلم اداکارہ خود کو صحیح ثابت کرنے کیلئے کوشاں، تقسیم ہند کا موضوع چھیڑا، پوچھا کہ انگریزوں کیخلاف مقدمے کیوں نہیں ہوئے
بدزبان فلم اداکارہ کنگنا رناوت کی ذہنی کیفیت پر سوال اٹھاتے ہوئے دہلی خواتین کمیشن کی سربراہ سواتی مالی وال نے اتوار کو صدر جمہوریہ کو مکتوب لکھ کر اپیل کی ہے کہ ان سے پدم شری ایوارڈ واپس لیا جائے۔ مالی وال نے صدر کو متوجہ کیا ہے کہ کنگنا نے’’کچھ قابل اعتراض بیان دیئے ہیں جن سے مجاہدین آزادی کی توہین ہوتی ہے۔‘‘اس کے ساتھ ہی انہوں نے فلم کوئین کی اداکارہ کے خلاف ملک سے غداری کا مقدمہ درج کرنےکی بھی مانگ کی۔ آزادی کے حصول میں مجاہدین آزادی کی قربانیوں کا حوالہ دیتے ہوئے مالی وال نے صدر جمہوریہ کو لکھے گئے مکتوب میں نشاندہی کی ہے کہ یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے جب کنگنا کی جانب سے اس طرح کی بیان بازی کا یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے بلکہ ’’ایسا لگتا ہے کہ کنگنا کی دماغی حالت ٹھیک نہیں ہے۔‘‘ سواتی مالی وال کےمطابق’’وہ عادتاًاپنے ہی ہم وطنوں کےخلاف زہر اگلتی رہتی ہیں اوران کے خلاف اکثر انتہائی بھونڈی زبان کا استعمال کرتی ہیں جس سے وہ اتفاق نہیں رکھتیں۔‘‘ دہلی اقلیتی کمیشن نے زوردیا ہے کہ ’’ان (کنگنا) کا رویہ قطعی کسی ایسے شخص جیسا نہیں ہے جو ملک کے اعلیٰ ترین اعزاز سے سرفراز کیاگیا ہو۔ انہیں ایوارڈ دینا ان عظیم شخصیات کی توہین ہے جو اس سے پہلے اس ایوارڈ سے نوازے جاچکےہیں۔‘‘ دوسری جانب اپنی بدزبانی کیلئے بدنام گنگنا نچلا بیٹھنے کو تیار نہیں ہیں۔ خودکو صحیح ثابت کرنے کی کوشش میںا نہوں نے اتوار کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعہ تقسیم ہند کا موضوع چھیڑ دیا۔ کنگنا نے سوال کیا ہے کہ آزادی کے بعد ملک کی تقسیم کے ذمہ دار انگریزوں کے خلاف مقدمہ کیوں نہیں چلایاگیا۔ آزادی کو ’’بھیک‘‘ قرار دینے کے بعد اسے صحیح ٹھہراتے ہوئے انسٹا گرام پر کئے گئے پوسٹ میں کنگنا نے کہا ہے کہ ’’دوسری جنگ عظیم کے بعد انگریز اپنی سہولت سے ملک چھوڑ کر گئے اور ونسٹن چرچل کو ہیرو بنا کر پیش کیاگیا۔‘‘ کنگنا نے سوال کیا کہ چرچل کے خلاف آزاد ہندوستان میں مقدمہ کیوں نہیں چلا۔‘‘