EPAPER
Updated: March 28, 2020, 6:10 AM IST | London
ملکہ ایلزبتھ کے بھی متاثر ہونے کا اندیشہ، چند رو قبل جانسن سے ملی تھیں۔ برطانوی شہزادے چارلس کے بعد اب ملک کے وزیراعظم بورس جانسن اور ان کے ہیلتھ سیکریٹری میٹ ہینکاک کے بھی کورونا وائرس سے متاثر ہونےکی تصدیق ہوئی ہے۔ جمعہ کو ہونےوالے اس انکشاف کے بعد نہ صرف پوری برطانوی کابینہ شک کے دائرے میں آگئی ہے۔
برطانوی شہزادے چارلس کے بعد اب ملک کے وزیراعظم بورس جانسن اور ان کے ہیلتھ سیکریٹری میٹ ہینکاک کے بھی کورونا وائرس سے متاثر ہونےکی تصدیق ہوئی ہے۔ جمعہ کو ہونےوالے اس انکشاف کے بعد نہ صرف پوری برطانوی کابینہ شک کے دائرے میں آگئی ہے بلکہ اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ کہیں ملکہ الیزابیتھ بھی کورونا سے متاثر نہ ہوں کیوں کہ بورس جانسن نے چند روز قبل ان سے ملاقات کی تھی۔ جانسن نے اپنے کورونا سے متاثر ہونے کی اطلاع خود ہی سوشل میڈیا پر دی۔ وزیراعظم نے خودساختہ قرنطینہ یعنی طبی قید اختیار کر لی ہے تاکہ ان سے یہ بیماری کسی اور کو منتقل نہ ہونے پائے۔ بہرحال وہ وہ فون اور ویڈیو کال کے ذریعے ملکی امور کی انجام دہی جاری رکھیں گے۔بورس جانسن دنیا کے پہلے برسراقتدار لیڈر بن گئے ہیں جو کورونا وائر سے متاثر ہے۔ جانسن نے کہا کہ ’’چند روز سے کچھ معمولی نوعیت کی علامتیں ظاہر ہونا شروع ہوئی تھیں جس پر کورونا وائرس کا ٹیسٹ کرایا جو مثبت آیا ہے اس لئے میں آئسولیشن( قیدتنہائی ) میں جا رہا ہوں تاہم ملکی امور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جاری رکھوں گا۔‘‘ اہم بات یہ ہے کہ بورس جانسن کورونا وائرس کے حوالے سے کافی متحرک رہے ہیں اور اس دوران انہوں نے کافی میٹنگیں بھی کی ہیں اور غیرملکی وفود سے بھی ملے ہیں ۔ اس کی بنا پر شک کی بنا پر کابینہ کے تمام اراکین سمیت ان کے رابطے میں آنے والی تمام اہم شخصیات کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔
جانسن کی کورونا وائرس مخالف کمیٹی کے اہم رکن اور ہیلتھ سیکریٹری میٹ ہینکاک نے جمعرات تک تنہائی میں رہنے کا اعلان کیا ہے۔ شاہی خاندان کے ۷۰؍ سال سے زائد عمر کے اراکین پہلے ہی خود ساختہ قید تنہائی اختیار کئے ہوئے ہیں اور ان کے تمام عوامی پروگرام منسوخ کئے جاچکےہیں ۔