Inquilab Logo Happiest Places to Work

ملک میں سروس سیکٹر کی سرگرمیاں جنوری میں کم رہیں

Updated: February 04, 2022, 11:12 AM IST | Agency | New Delhi

ملک کا سروس سیکٹر جنوری میں ۶؍ ماہ کی اپنی نچلی ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ آئی ایچ ایس مارکیٹ سروسیز پرچیسنگ منیجرس انڈیکس دسمبر میں ۵۵ء۵؍ سے گرکر جنوری میں ۵۱ء۵؍ پر آگیا ہے۔

The third wave of corona virus across the country has also affected production in factories and plants..Picture:INN
ملک بھر میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کے سبب فیکٹریوں اور کارخانوں میں پیداوار ی عمل بھی متاثر ہوا ہے ۔ تصویر: آئی این این

ملک کا سروس سیکٹر جنوری میں ۶؍ ماہ کی اپنی نچلی ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ آئی ایچ ایس مارکیٹ سروسیز پرچیسنگ منیجرس انڈیکس  دسمبر میں ۵۵ء۵؍ سے گرکر جنوری میں ۵۱ء۵؍ پر آگیا ہے۔ یہ ماہرین معاشیات کے ’رائٹرس پول‘ میں اندازا لگائے گئے ۵۳ء۰؍ سے کافی نیچے ہے، لیکن پھر بھی سکڑاؤ سے ترقی کو علاحدہ کرنے والے۵۰؍ پوائنٹس سے اوپر ہیں۔ آئی ایچ ایس مارکیٹ کے معاون ڈائریکٹر پولینا ڈی لیما نے کہاکہ وباء کے معاملا بڑھنے اور قوانین میں سختی برتنے سے سروس سیکٹر میں نمو پر برا اثر پڑا ہے۔ نئے کاروبار اور پیداوار دونوں ہی معمولی  طور پر بڑھے ، یہ ۶؍ ماہ میں سب سے کمزور رہا ۔  نئے کاروبار کا ذیلی انڈیکس اگست کے بعد سے سب سے کمزور سطح پر تھا۔ کاروباری توقعات  انڈیکس ۵۰؍سے اوپر برقرار ہے۔ یہ اگست کے بعد سے اپنی سب سے نچلی سطح پر آگیا ہے جو گھٹتے ہوئے مثبت رجحان کو ظاہر کرتا ہے۔ پالیانا ڈی لیما نے کہا کہ اس بات کے تئیں تشویش برقرار ہے کہ کووڈ ۱۹؍ کی موجودہ لہر کتنے وقت تک کاروبار کو متاثر کرسکتی ہے اور نوکری جانے کا خطرہ برقرار رہے گا۔ یہ لگاتارچھٹا مہینہ ہے جب سروس سیکٹر نے پیدوار میں وسعت دیکھی۔ دھیان رہے کہ پرچیزنگ منیجرس انڈیکس (پی ایم آئی ) ۵۰؍ سے اوپر سرگرمیوں  میں تیزی کو ظاہر کرتا ہے جبکہ ۵۰؍ سے نیچے گراوٹ کو ظاہر کرتا ہے۔ جائزہ میں حصہ لینے والوں کے مطابق کورونا وائرس کی نئی قسم  اومیکرون کے تیزی سے پھیلنے سے ملک کے کچھ حصوں میں پابندیاں عائد کئے جانے کے سبب مانگ میں کمی آئی ہے۔ آئی ایچ ایس مارکیٹ کی اکنامک اسوسی ایٹ ڈائریکٹر پالینا ڈی لیما نے یہ بھی کہا کہ ’’وباء کے بڑھنے اور پابندیوں کو پھر سے لگانے سے سروس سیکٹر کی نمو پر منفی اثر پڑا ہے۔ نئے کاروبار اور پیداوار دونوں ہی معمولی شرح میں بڑھے ہیں جو ۶؍ ماہ میں سب سے کمزور تھے۔‘‘ اس کے علاوہ کمپنیوں کے درمیان تشویش بڑھی ہے اور کورونا وائرس وباء کے سبب پابندیوں کو پھر سے لاگو کرنے اور مہنگائی کے دباؤ سے نمو کو نقصان ہوگا۔ ‘‘ لیما نے مزید کہاکہ ’’کورونا وباء کی موجودہ لہر کتنے وقت تک رہے گی، اس فکر سے کاروبار میں بھروسہ کم ہوگا اور نوکریوں  میں کمی آنے کا اندیشہ ہے ۔‘‘ اس درمیان مجموعی پی ایم آئی پیداوار انڈیکس جنوری میں ۵۳ء۰؍ رہا ۔ دسمبرمیں یہ ۵۶ء۴؍ تھا۔ یہ پچھلے ماہ کے دورانیہ میں سب سے دھیمی شرح کو ظاہر کرتا ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK