Inquilab Logo Happiest Places to Work

برطانیہ کا یوکرین بحران پر نیٹو افواج کی بھاری تعداد میں تعیناتی پرغور

Updated: January 31, 2022, 11:35 AM IST | Agency | London

دفاعی ہتھیار ایسٹونیا کو بھیجے جائیں گے، کریملن کو پیغام ملے گا کہ ہم ان کی عدم استحکام پیدا کرنے والی کسی حرکت کو برداشت نہیں کریں گے:جانسن

Vehicles leaving for Ukraine are being loaded with military equipment.Picture:INN
یوکرین کیلئےروانہ ہونے والی گاڑیوں میں فوجی ساز و سامان لادا جارہا ہے۔ تصویر: آئی این این

روس کے اپنی افواج کو یوکرین کے ساتھ اپنی سرحدوں پر تعینات کرنے کے جواب میں برطانیہ یورپی سرحدوں کی حفاظت کے منصوبے کے تحت نیٹو افواج کی بڑی تعداد میں تعیناتی پر غور کر رہا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق برطانوی حکومت نے کہا ہے کہ روس کی جانب سے یوکرین میں کسی دراندازی کی صورت میں فوری پابندیاں عائد کی جائیں گی اور یہ دونوں کے لیے تباہ کن ہوگا۔برطانوی وزیراعظم بورس جانسن آئندہ ہفتے خطے کا دورہ کر رہے ہیں اور وہ فون پر روسی صدر ولادیمیر پوتن سے بھی بات کریں گے۔ ان کے دفتر سےجاری ایک بیان میں کہا گیا کہ نارڈکس اور بالٹکس نیٹو ڈیفنس معاہدے میں شامل اراکین کو بورس جانسن ممکنہ طور پر سب سے بڑی پیشکش کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں جس سے فوجیوں کی تعداد دگنی ہوجائے گی اور دفاعی ہتھیار ایسٹونیا کو بھیجے جائیں گے۔ایک بیان میں بورس جانسن کا کہنا تھا کہ یہ پیکیج کریملن کو ایک واضح پیغام دے گا کہ ہم ان کی عدم استحکام پیدا کرنے والی کسی حرکت کو برداشت نہیں کریں گے اور روسی دشمنی کی صورت میں ہمیشہ اپنے نیٹو اتحادیوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ یقینی بنانے کے لیے کہ ہم اپنے نیٹو اتحادیوں کی حمایت کرنے کے قابل ہیں، میں اپنی مسلح افواج کو آئندہ ہفتے تک یورپ بھر میں تعیناتی کی تیاری کرنے کا حکم دے چکا ہوں۔حکام اس پیش کش کی تفصیلات کو آئندہ ہفتے برسلز میں حتمی شکل دیں گے جبکہ پیر کے روز وزرا فوجی آپشن کے بارے میں غور کریں گے۔بیان میں کہا گیا کہ زیادہ کوششیں نہ کرنے پر تنقید کا سامنا کرنے کے بعد بورس جانسن آئندہ ماہ کے اوائل میں اپنا دوسرا دورہ کریں گے جس میں وہ اپنے نیٹو ہم منصب سے ملاقاتیں کریں گے۔ برطانوی وزیرخارجہ اور وزیر دفاع دونوں آنے والے دنوں میں ماسکو کا دورہ کریں گے جہاں وہ تعلقات کو بہتر کرنے، تناؤ اور کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اپنے روسی ہم منصبوں سے مذاکرات کریں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK