Inquilab Logo Happiest Places to Work

روس کے صدر پوتن یوکرین کے ساتھ تنازع پر سمجھوتے کیلئے تیار

Updated: February 09, 2022, 10:13 AM IST | Moscow

ولادیمیر پوتن کی اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکروں کے ساتھ ۵؍گھنٹے طویل گفتگو، اس ملاقات کے بعد روس اور مغرب کے درمیان سرد جنگ کے بعد سے اب تک کی بد ترین کشیدگی کا حل سامنے آنے کی امید،فرانسیسی صدر نے تنازع کے تصفیہ کیلئےٹھوس تجاویز پیش کیں جن پرروسی صدر نے بھی غور کرنے کی یقین دہانی کی ،نئی فوجی کارروائی نہ کرنے کا عہد

Russian President Vladimir Putin and French President Nicolas Sarkozy had two hours of talks on the Ukraine conflict, which proved fruitful.
یوکرین کےتنازع پر روس کے صدر پوتن اورفرانس کے صدر میکروں کے درمیان ۵؍گھنٹے تک گفتگو ہوئی جو نتیجہ خیز ثابت ہوئی

:روسی صدر ولادیمیر پوتن نے پیر کے روز کریملن میں یوکرین کےساتھ جاری تنازع کے تناظر میں فرانس کے صدر ایمانوئل میکروں سے ملاقات کی۔دونوں  لیڈروں کے درمیان۵؍ گھنٹے تک گفتگو ہوئی۔ ملاقات کے بعد دونوں  لیڈروں نے امید ظاہر کی کہ یوکرین  کے بحران پر روس اور مغرب کے درمیان، سرد جنگ کے بعد سے اب تک کی سب سے بد ترین، کشیدگی کا حل تلاش کر لیا جائے گا۔ماسکو نے یوکرین کی سرحد پر لاکھوں کی تعداد میں فوج تعینات کر رکھی ہے، جس کی وجہ سے یہ خدشہ لاحق ہو گیا ہے کہ وہ اپنے ’مغرب نواز‘ پڑوسی پر حملہ کرسکتا ہے۔ مغربی ملکوں نے روس کو بار بار وارننگ دی ہے کہ اگر اس نے یوکرین  پر حملہ کیا تو اسے ’سنگین نتائج ‘ بھگتنے ہوں گے۔ دوسری طرف ماسکو نے کسی ممکنہ حملے کے منصوبے سے انکار کیا ہے۔دسمبر میں یوکرین  کے بحران کے آغاز کے بعد سے کسی اہم مغربی لیڈر کی پوتن سے یہ پہلی ملاقات تھی۔
 میٹنگ کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پوتن نے ماسکو آنےکیلئے فرانسیسی لیڈر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میکروں نے بہت ساری تجاویز پیش کی ہیں جو قابل غور ہیں۔پوتن کا کہنا تھا’’ان کے بہت سارے خیالات اور تجاویزآئندہ کے اقدامات کیلئے بنیاد فراہم کرسکتی ہیں اور ہم ایسے سمجھوتے کرنے کی راہ تلاش کریں گے جو سب کے لیے سود مند ہو۔‘‘گوکہ پوٹن نے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں لیکن کہا کہ منگل کو ایمانوئل ماکروں کی یوکرین ی صدر ولادو میر زیلنسکی سے ملاقات کے بعد دونوں رہنما فون پر بات کریں گے۔
 ٹھوس تجاویززیر غور
 دونوں صدور نے امیدظاہر کی کہ سرد جنگ کے خاتمے کے بعد روس اور مغرب کے درمیان اب تک کے بدترین بحران کا حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔میکروں  نے کہا کہ انہوں نے روس اور مغرب دونوں کے خدشات دور کرنے کے لیے ٹھوس تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ روسی صدر نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ میکروں کا کہنا تھا’’ اگر روس محفوظ نہیں ہے تو یورپی شہری بھی محفوظ نہیں  رہیں گے۔‘‘
نئی فوجی کارروائی نہ کرنے کا عہد
 فرانسیسی دفتر صدارت کے مطابق صدر میکروں نے جو تجاویز پیش کی ہیں ان میں دونوں اطراف سے کوئی نئی فوجی کارروائی نہیں کرنے کا عہد،  نئے سرے سے مذاکرات کا آغاز اور ملک کے مشرق میں ماسکو کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کے ساتھ کیف کے تنازع میں امن عمل کی بحالی کی کوششیں شامل ہیں۔روسی صدر نے ایک بار پھر اس بات کی تردید کی کہ اس کشیدگی کے لیے روس ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا ’’یہ کہنا کہ روس جارحانہ رویہ اختیار کر رہا ہے، غیر منطقی ہے۔‘‘ پوتن کا کہنا تھا’’یہ ہم نہیں جو نیٹو کی سرحدوں کی طرف بڑھ رہے ہیں۔‘‘ان کا اشارہ مشرقی یورپ میں نیٹو اتحاد کی تعیناتی کی طرف تھا۔ماسکو میں یہ ملاقات یوکرین  بحران پر ایک ہفتے کی انتہائی سرگرم سفارت کاری کے آغاز پر ہوئی جس میں امریکی صدر جو بائیڈن نے پیر کو واشنگٹن میں جرمن چانسلر اولاف شولز کے ساتھ تبادلہ خیال کیا ۔
جوبائیڈن کی جرمن چانسلر سے ملاقات 
 خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق جو بائیڈن نے جرمن چانسلر اولاف شولز کے ساتھ ملاقات کے بعد وہائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس میں کہا’’اگر روس نے حملہ کیا تو اس کا مطلب ہے ٹینکوں یا فوجیوں کا یوکرین  میں ہونا، دوبارہ، پھر نارد اسٹریم ٹو(روس سے جرمی تک گیس پائپ) نہیں رہے گا۔ ہم اسے ختم کر دیں گے۔‘‘ جب ایک صحافی نے جو بائیڈن سے سوال کیا کہ آپ ایسا کیسے کریں گے، کیونکہ یہ منصوبہ اور اس کا کنٹرول جرمنی کے کنٹرول میں ہے، تو صدر بائیڈن نے کہا ’’میں وعدہ کرتا ہوں، ہم ایسا کریں گے۔‘‘ادھر برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اعادہ کیا ہے کہ یوکرین  پر روسی حملے کی صورت میں ماسکو پر فوری طور پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
یورپ کیلئے پرامن  کاراستہ تلاش کرنے کا موقع: میکروں
 فرانس کے صدر ایمانوئل میکروں نے کہا کہ یورپ کیلئے پُرامن راستہ تلاش کرنے کا اب بھی موقع ہے۔ میکروں نے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کے بعد ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب ہم سب کو یورپ میں امن اور استحکام کا راستہ تلاش کرنا چاہیے۔ ہمارے پاس اب بھی اس کے لیے موقع اور وقت ہے۔انہوں نے کہا کہ یورپ سلامتی کے حوالے سے نئے حل  تلاش کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس اور یورپی یونین کو صورتحال کو مستحکم کرنے کیلئے مخصوص اقدامات پر اتفاق کرنا چاہئے اور روس اور یورپ کو سلامتی کی ضمانتوں پر مشترکہ طور پر کام کرنا چاہئے۔
 انہوں نے کہا کہ فرانس اور روس کے درمیان کچھ نکات ہیں اور وہ ( میکروں) اور پوتن یہ معلوم کرنے میں کامیاب ہوئے کہ یوکرین کے بارے میں  ان کے موقف میں کہاںیکسانیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس اور یورپی یونین کو یوکرین کا تنازع حل کرنا چاہئے۔ میکروں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ہم یوکرین اور اپنے اجتماعی سلامتی کے مسئلے کے بارے میں دوبارہ فون پر بات کریں گے۔ ہم اعتماد کا ایک فریم ورک بنانا چاہتے ہیں جو ہمیں آگے بڑھنے کی اجازت دے۔

russia Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK