EPAPER
Updated: December 24, 2020, 6:00 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi
بدنام زمانہ صحافی ارنب گوسوامی کے ہندی نیوز چینل ریپبلک بھارت پر برطانیہ میں ۲۰؍ ہزارپاؤنڈ( ۲۰؍ لاکھ ہندوستانی روپوں کے قریب) جرمانہ عائد ہوا ہے۔ یہ جرمانہ برطانیہ میں نشریات کومنضبط کرنے والے ادارے ’آفس آف کمیونی کیشن ‘(آف کام) نے ’پوچھتا ہے بھارت‘ کے عنوان سے ۶؍ ستمبر ۲۰۱۹ء کو نشر ہونے والے ایک مباحثے پر لگایا ہے۔
بدنام زمانہ صحافی ارنب گوسوامی کے ہندی نیوز چینل ریپبلک بھارت پر برطانیہ میں ۲۰؍ ہزارپاؤنڈ( ۲۰؍ لاکھ ہندوستانی روپوں کے قریب) جرمانہ عائد ہوا ہے۔ یہ جرمانہ برطانیہ میں نشریات کومنضبط کرنے والے ادارے ’آفس آف کمیونی کیشن ‘(آف کام) نے ’پوچھتا ہے بھارت‘ کے عنوان سے ۶؍ ستمبر ۲۰۱۹ء کو نشر ہونے والے ایک مباحثے پر لگایا ہے۔برطانوی ادارہ کےمطابق مذکورہ پروگرام میں ’’اشتعال انگیزی‘‘، ’’نفرت انگیز باتوں‘‘ اور ’’افراد،گروپ، مذہب اور سماج کے خلاف توہین آمیز اور گالم گلوج پر مبنی ‘‘ زبان استعمال کی گئی ہے۔
اس سلسلے میں ’آف کام‘ کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز کےمطابق ۶؍ ستمبر ۲۰۱۹ء کو چینل کے ’پوچھتا ہے بھارت ‘ پروگرام میں میزبان یعنی ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی اوران کے مہمانوں نے جو تبصرے کئے وہ برطانیہ کے نشریاتی ضوابط سے متصادم ہیں۔
جس پروگرام کیلئے ریپبلک بھارت کو سزا دی گئی ہے وہ ہندوستان کے چندر یان -۲؍ مشن پر تھا۔اس پروگرام میں خلائی سائنس میں ہندوستان کی ترقی کا موازنہ پاکستان سے کیا گیا تھا۔اس دوران پاکستان کو دہشت گرداوراس کے ہر شہری کو دہشت گرد کہتے ہوئے پروگرام میں اس کے خلاف فوجی کارروائی تک کی وکالت کی گئی۔ ارنب گوسوامی اور ان کے مہمانوں کے تبصرہ پر اعتراض کرتے ہوئے ’آف کام‘ نے کہا ہے کہ یہ ’’پاکستانی افراد کے خلاف ہیٹ اسپیچ‘‘ کے زمرے میں آتے ہیں جن میں ’’پاکستانی عوام کیلئے توہین آمیز اور گالم گلوج پر مبنی رویہ اختیار کیاگیا۔‘‘
آف کام نے اپنی ریلیز میں نشاندہی کی ہے کہ پاکستانی عوام کا حوالہ دیتے ہوئے میزبان ارنب گوسوامی اوران کے مہمانوں نے کہا ہے کہ ’’ان کے سائنسداں، ڈاکٹر،لیڈر اور سیاستداں سب دہشت گرد ہیں۔ان کے کھلاڑی اور ان کا ہر بچہ تک دہشت گرد ہے۔‘‘