EPAPER
Updated: October 24, 2021, 10:32 AM IST | srinagar
دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ پر وزیر داخلہ نے افسران سے باز پرس کی اور مقتول پولیس اہلکار کے اہل خانہ سے مل کر اظہار ِ تعزیت کیا
جموں کشمیر کی تقسیم اور اس کا ریاستی درجہ ختم کئے جانے کے بعد سنیچر کو پہلی بار مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ جموں کشمیر پہنچے جہاں انہوں نے اعلان کیا کہ اسمبلی انتخابات کے بعد یہاں کا ریاستی درجہ بحال کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر ہندوستان کا دل ہے اور ہر ہندوستانی چاہتا ہے کہ ہمارے کشمیر میں خوشحالی، امن اور ترقی آئے۔ امیت شاہ جموں کشمیر کے ۳؍ روزہ دورہ پر ہیں۔
انہوں نے صفائی پیش کی کہ’’ اگر ہم ۵؍اگست ۲۰۱۹ء کے فیصلے کے موقع پر کشمیر میں کرفیو نافذ نہ کرتے تو نہ جانے کتنے بوڑھے باپ اپنے جوان بیٹوں کا جنازہ اٹھاتے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ’’ جو لوگ جموںکشمیر کے امن کو خراب کرنا چاہتے ہیں یا چاہیں گے ہم ان کے ساتھ سختی سے نمٹیں گے۔‘‘
انہوں نے یہ باتیں جموں کشمیر کے یوتھ کلبز سے خطاب میں کہیں۔انہوں نے کہاکہ’’ `کشمیر کے مستقبل کو سنوارنے کی ذمہ داری آپ کی ہے۔ آپ سب ایک جٹ ہو جائیں۔ ہم جمہوریت کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔ انتخابات کرانے ہی کرانے ہیں۔ حد بندی کو کیوں روکنا ہے؟ اب کشمیر میں کچھ بھی رکنے والا نہیں ہے۔ یہاں حد بندی کے بعد انتخابات ہوں گے اور پھر ریاستی درجہ بحال ہو گا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ’’ `میں نے ریاستی درجے کی بحالی کا وعدہ ملک کے پارلیمنٹ میں کیا ہے۔ یہی روڈ میپ ہے۔‘‘
اس سے قبل انہوں نے سیکوریٹی سے متعلق افسران سے باز پرس کی اور خاص طور پر دہشت گردی کے معاملات میں اضافے کی وجوہات کے تعلق سے پوچھا ۔ اس کے علاوہ انہوں نے ریاستی پولیس کے شہید انسپکٹر پرویز احمد کے گھر جاکر انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور ان کی اہلیہ فاطمہ اختر کو سرکاری ملازمت دینے کی رسمی کارروائیوں کو مکمل کیا۔ ملاقات کے بعد انہوں نے ٹویٹ کیاکہ’’شہید جموں کشمیر پولیس جوان پرویز احمد ڈار کے گھر پر خراج عقیدت پیش کرنے جا رہے ہیں۔ مجھے اور پوری قوم کو ان کی بہادری پر فخر ہے۔ گھر والوں سے ملاقات کی اور ان کی اہلیہ کو سرکاری نوکری دی۔ مودی جی نے جو نئے جموں کشمیر کا تصور کیا ہے اس کی تکمیل کیلئے جموںکشمیر پولیس پوری تندہی سے کام کر رہی ہے۔‘‘