EPAPER
Updated: February 04, 2022, 11:46 AM IST | Jeelani Khan Aleg | Lucknow
امیت شاہ اوریوگی کی شعلہ بیان تقاریر کا سلسلہ جاری، سماجوادی پارٹی کا سخت ا عتراض، الیکشن کمیشن سے شکایت، وزیر اعلیٰ کو ضابطہ ا خلاق کی پاسداری کی ہدایت دینے کا مطالبہ
انتخابی کارواں جیسے جیسے آگے بڑھ رہا ہے بی جے پی اور سماجوادی کے مابین لفظی جنگ میں شدت بڑھتی جارہی ہے۔دونوں جانب کے لیڈران ایکدوسرے کو متنبہ کررہے ہیں مگر اس معاملے میں مرکزی وزیر داخلہ اورصوبہ کے وزیر اعلیٰ بطور خاص جارح رخ اپنائے ہوئے ہیں اورسماجوادی پارٹی۔آر ایل ڈی اتحاد کے لیڈروں کے لئے غیر مہذب زبان استعمال کررہے ہیں۔ان کے رویہ سے برہم سماجوادی پارٹی نے اب الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹایا ہےاور کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بطور خاص وزیر اعلیٰ کو تاکید کرے کہ غیر پارلیمانی زبان استعمال نہ کریں اور انتخابی ضابطہ اخلاق کی پاسداری کریں ۔ بی جے پی اور سماجوادی کےدرمیان تو تو میں میں سے معاملہ بڑھتے ہوئے غیر پارلیمانی زبان تک پہنچ گیا ہے۔دونوں ہی خیمہ ایکدوسرے پر حملہ آور ہیں مگر برسر اقتدار جماعت کے اسٹار پرچارک مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بطور خاص بی جے پی کے لئے سب سے بڑے سردرد کے طور پر ابھری سماجوادی پارٹی اور اس کی اتحادی آر ایل ڈی پر شعلہ بیانی کررہے ہیں۔یوگی کی تقاریرپر بطور خاص سماجوادی سربراہ اکھلیش یادو اور اتحادی آر ایل ڈی چیف جینت چودھری نے مورچہ سنبھال رکھا ہے، تاہم ان کے بیانات میں کچھ نرمی دیکھی جارہی ہے۔البتہ، اپنے انداز میں وہ جواب بھی دے رہے ہیں۔ شعلہ بیان تقاریر کا سلسلہ یوگی اور امیت شاہ نے مغربی یوپی میں شروع کیا جو ابھی بھی جاری ہے۔وزیر اعلیٰ یوگی نے جہاں اکھلیش۔جینت پر طنز کستے ہوئے دو لڑکے دنگے کرنے آئے ہیں تو وہیں وہ ایک مقام پر گرمی نکال دینے کی دھمکی دیتے نظر آئے۔ یوگی کے بقول،کیرانہ اور مظفر نگر میں جن کی گرمی ابھی بھی باقی ہے ان کی گرمی کو ۱۰؍مارچ کے بعد نکال دیں گے۔اسی طرح،کہیں وہ بلڈوزر چلانے کی دھمکی دے رہے ہیں تو کہیں سماجوادی لیڈرون کو مافیا اور دنگائی کہہ رہے ہیں۔ مظفر نگر فسادات اور جاٹوں کو ہوئے جان و مال کے نقصانات اور ترک مکانی کو بڑھا چڑھاکر بھی پیش کررہے ہیں۔ دوسری جانب امیت شاہ بھی سماجوادی پارٹی اور اس کی حکومتوں کو دہشت گردوں کی حکومت بتارہے ہیں تو کہیں دنگائیوں کی سرکار کہہ رہے ہیں۔ تاہم، ابھی تک صبرو تحمل کا مظاہرہ کررہے اکھلیش۔ جینت کہیں کہیں مشتعل ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ علی گڑھ میں جینت نے بغیر کسی کا نام لئے کہا کہ وہ (جاٹ) تو گرم پیدا ہی ہوتے ہیں اور جو ان کی گرمی نکالنے کی بات کہتا ہے ان کی چربی نکال دی جائے گی۔وہیں، اکھلیش کا کہنا ہے کہ جس کے پاس جواب نہیں ہوتا وہی گرمی دکھاتا ہے، چڑ چڑاپن اسے ہی ہوتی ہے۔انہوں نے آج طنز کیا کہ وزیر اعلیٰ کیا کمپریشز بابا ہیں جوٹھنڈا کریں گے۔اکھلیش نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’جب ہم نے انہیں کہا کمپریسر ۔۔تو وہ سمجھے ’کم پریشر‘۔۔۔بابا جی غلط سمجھ رہے ہیں۔۔ سچ تو یہ ہے کہ تاریخی ہار کے ڈر سے وہ بہت ’پریشر‘ میں ہیں۔ دریںا ثنا، سماجوادی پارٹی نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت کی ہے۔ کمیشن کو بھیجے گئے خط میں پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران یوگی ایس پی قیادت کے خلاف مسلسل غیر پارلیمانی زبان استعمال کررہے ہیں۔ان کے الفاذ سےنہ صرف غیر پارلیمانی ہیں بلکہ غیر جمہوری اورضابطہ ا خلاق کی خلاف ورزی بھی کرتے ہیں۔پارٹی نے اپنے خط میں مزید کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سماجوادی پارٹی کے لیڈروں کے لئے مافیا، دنگائی،موالی جیسے الفاظ استعمال کررہے ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی جمہوری نظام میںاس طرح کے الفاظ کو مہذب اور پارلیمانی نہیں کہا جاسکتا اور وہ بھی تب جبکہ ایک ریاست کا سربراہ انہیں مسلسل استعمال کررہا ہو۔پارٹی نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کی تقاریر کا نوٹس لے ۔