Inquilab Logo Happiest Places to Work

وسیم جعفرگھریلو سیزن کا آغاز اکتوبر میں رنجی ٹرافی سے کروانےکےحق میں

Updated: August 28, 2020, 8:26 PM IST | Agency | New Delhi

ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کورونا کی وباء سے متاثرہ ڈومیسٹک سیزن کو مختصر کرنے اور دسمبر سے ملک کے اعلیٰ مسابقتی رنجی ٹرافی کو شروع کرنے پر غور کررہا ہے لیکن گھریلو کرکٹ کے لیجنڈ وسیم جعفر کا کہنا ہے کہ سیزن کا آغاز اکتوبر میں رنجی ٹرافی سے ہونا چاہئے۔

Wasim Jaffer. Picture:INN
وسیم جعفر۔ تصویر: آئی این این

 ہندوستانی کرکٹ کنٹرول  بورڈ (بی سی سی آئی) کورونا کی وباء سے متاثرہ ڈومیسٹک سیزن کو مختصر کرنے اور دسمبر سے ملک کے اعلیٰ مسابقتی رنجی ٹرافی کو شروع کرنے پر غور کررہا ہے لیکن گھریلو کرکٹ کے لیجنڈ  وسیم جعفر کا کہنا ہے کہ سیزن کا آغاز اکتوبر میں رنجی ٹرافی سے ہونا چاہئے۔اس سال مارچ میں ۴۲؍سال کی عمر میں اس کھیل سے ریٹائر ہونے والے جعفر نے ڈومیسٹک کرکٹ کے لئے کہا کہ میرے خیال میں سیزن کا آغاز اکتوبر میں رنجی ٹرافی سے ہونا چاہئے۔ اس کے بعد ایرانی ٹرافی کا انعقاد ہونا چاہئے اور پھر سید مشتاق علی ٹرافی جیسا ٹی ۔۲۰؍ ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا جاسکتا ہے کیونکہ آئی پی ایل کی نیلامی کا وقت آگیا ہے۔ڈومیسٹک کرکٹ میں ۲۶۰؍میچوں میں۱۹؍ہزار۴۱۰؍ ر ن بنانے والے جعفر نے اسپورٹس ٹائیگر کے شو `آف دی فیلڈ میں کہا کہ کئی فرنچائزز ٹورنامنٹ دیکھتی ہیں اور نئی صلاحیتوں کو نشان زد کرتی ہیں۔ آخر میں سیزن کا اختتام وجئے ہزارے ٹرافی کے ساتھ ہونا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سچ پوچھیں تو ہمارے گھریلو کھیل کا ڈھانچہ دوسرے ممالک کے مقابلے میں خراب نہیں ہے۔ ہمیں صرف تھوڑا سا تسلسل کی ضرورت ہے کیونکہ ہم ہر سال اس ڈھانچے کو تبدیل کرتے رہتے ہیں۔جعفر نے یہ بھی کہا کہ میرے خیال میں اگر ہم دلیپ ٹرافی نہیں کھیلتے ہیں تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے اور ہم ملنے والے ڈیڑھ مہینے کا وقت کھلاڑیوں کو تھوڑا سا وقفہ دینے کے لئے استعمال کرسکتے ہیں جو ہمیں  دلیپ ٹرافی نہ کھیلنے سے حاصل ہوتا ہے۔اپنے کریئر کا بیشتر حصہ ممبئی کیلئے وقف کرنے والے جعفر نے اپنے کریئر کا  آخری حصہ ودربھ میں گزارا اور انہیں رنجی چمپئن بنایا۔ بی سی سی آئی ۲۱۔۲۰۲۰ءکے گھریلو سیزن کو کورونا کے بیچ اپنے عارضی منصوبے کے مطابق تخفیف پر غور کر رہا ہے اور اس ڈومیسٹک سیزن میں ٹی ۔۲۰؍سید مشتاق علی ٹرافی اور رنجی ٹرافی ہی منعقد کی جائے گی۔ ڈومیسٹک سیزن میں مردوں اور خواتین کے تمام عمر گروپوں میں کل ۲۰۳۶؍میچ کھیلے گئے تھے لیکن اس بار میچوں کی تعداد ۱۱۸۳؍ہوسکتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK