EPAPER
Updated: January 18, 2022, 12:57 PM IST | Agency | Johnsburg
کل سے جنوبی افریقہ کے خلاف یکروزہ سیریز میں وراٹ کوہلی ایک نئے کردار میں میدان پر اتریں گے
ہندوستان نے جنوبی افریقہ میں اپنی پہلی ٹیسٹ سیریز جیتنے کا موقع گنوا دیا لیکن نئے کپتان کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم ۱۹؍ جنوری سے شروع ہونے والی ۳؍ میچوں کی ون ڈے سیریز میں اسے بھولنے کی کوشش کرے گی۔ بدھ کو جب ہندوستان پارل گراؤنڈ پر کھیلے گا تو اکتوبر۲۰۱۶ء کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا کہ کوہلی کپتان کے طور پر نہیں بلکہ بلے باز کے طور پر میدان پر اتریں گے۔ نظریں اب بھی کوہلی پر ہوں گی کہ وہ خود کو نئے کردار میں کیسے فٹ کرتے ہیں۔ کوہلی خود بھی امید کر رہے ہوں گے کہ وہ ٹیم کی قیادت کی اضافی ذمہ داری کے بغیر اپنی کھوئے ہوئے فارم کو تلاش کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں ان کے نمبر یقینی طور پر کم ہوئے ہیں لیکن وہ ون ڈے کرکٹ میں مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔۲۰۲۰ء کے آغاز سے لے کر اب تک انہوں نے۱۲؍ ون ڈے میچوں میں۴۶ء۶۶؍ کے اوسط اور ۹۰ء۹۰؍کے اسٹرائیک ریٹ سے ۵۶۰؍رن بنائے ہیں، تو یہ ایک اچھی علامت ہے۔ جب ہندوستان کی سیکنڈ کلاس ٹیم نے گزشتہ سال جولائی میں سری لنکا کا دورہ کیا تو شکھر دھون اس ٹیم کے کپتان تھے اور وہ۲۰۲۱ء کے ٹی۲۰؍ ورلڈ کپ کے اسکواڈ میں شامل ہونے کا مضبوط دعویٰ کر رہے تھے۔ تاہم سلیکٹرس نے روہت شرما اور لوکیش راہل کو اوپنرس کے طور پر منتخب کیا اور ایشان کشن کو ان کے بیک اپ کے طور پر نامزد کیا گیا۔ ایسی صورت حال میں، یکروزہ اب واحد فارمیٹ ہے جہاں دھون کو اپنی جگہ کا یقین ہے۔ تاہم ان کی ۳۶؍سال کی عمر ان کے ساتھ نہیں دے رہی ہے۔ اس کے علاوہ وہ اس سیریز میں وجے ہزارے ٹرافی کیلئے خراب فارم سے واپس آرہے ہیں جہاں انہوں نے ۵؍ میچوں میں صرف۵۶؍ رن بنائے۔ دوسری طرف ریتوراج گائیکواڑ ہیں، جو اس ٹورنامنٹ کے ٹاپ اسکورر تھے۔ انہوں نے اس ٹورنامنٹ میں ۵؍ میچوں میں۶۰۳؍ رن بنائے جس میں ۴؍ سنچریاں شامل تھیں۔اب جبکہ ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ اگلے ۹؍ ماہ میں ہے، ہندوستان کی توجہ جلد ہی ٹی ۲۰؍ پر مرکوز ہو جائے گی۔ ایسے میں دھون اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیں گے۔ پچھلے ۲؍برسوں سے راہل ون ڈے کرکٹ میں زیادہ تر مڈل آرڈر میں بیٹنگ کر رہے ہیں۔