EPAPER
Updated: March 06, 2021, 2:10 PM IST | Agency | Ahmedabad
احمدآباد میں ہونے والے چوتھے ٹیسٹ میں ٹیم انڈیا کو ۸۹؍رن کی برتری
وکٹ کیپر بلے باز رشبھ پنت (۱۰۱؍رن) نے ہندوستان کی سرزمین پر اپنی پہلی اور مجموعی طور پر تیسری سنچری اسکور کرتے ہوئے ہندوستان کوانگلینڈ کے خلاف چوتھے اور آخری ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن جمعہ کو نازک حالات سے نکال کر۸۹؍رن کی اہم برتری دلاکر مضبوط پوزیشن میں پہنچادیا۔
پنت نے آل راؤنڈر واشنگٹن سندر (ناٹ آؤٹ ۶۰؍ رن) کے ساتھ چھٹے وکٹ کے لئے ۱۱۳؍رن کی بیش قیمتی شراکت کرکے ہندوستان کو اس مقابلے میں ڈرائیور سیٹ پر پہنچادیا۔ پنت نے۱۱۸؍ گیندوں پر۱۰۱؍رن میں۱۳؍ چوکے اور۲؍ چھکے لگائے۔ یہ ان کی تیسری سنچری تھی جبکہ ہندوستان کی سرزمین پر یہ ان کی پہلی سنچری تھی۔ پنت نے انگلینڈ کے کپتان جو روٹ کی گیند پر چھکا لگا کر اپنی سنچری مکمل کی، اگرچہ سنچری مکمل ہونے کے بعد وہ تیز گیندباز جیمس اینڈرسن کی گیندپر روٹ کو کیچ تھما بیٹھے۔
نوجوان وکٹ کیپربیٹسمین پنت اب ہندوستانی وکٹ کیپرس میں سب سے زیادہ سنچریاں بنانے کے معاملے میں ردھیمان ساہا کی برابری پر آگئے ہیں۔ ساہا کی بھی ۴؍ سنچریاں ہیں۔ سابق ہندوستانی کپتان مہندر سنگھ دھونی کے نام ۶؍ سنچری بنانے کا ریکارڈ ہے۔
پنت پچھلے کچھ میچوں میں ۹۰؍رن پر پہنچنے کے باوجود سنچری مکمل نہیں کرپارہے تھے، لیکن اس بار انہوں نے ۹۰؍ میں کچھ نرونسنیس دکھانے کے باوجود آخر روٹ کی گیند پر شاندارچھکا لگاتے ہوئے سنچری مکمل کرڈالی۔ پنت نے دورۂ آسٹریلیا میں ۹۷، ناٹ آؤٹ ۸۹؍ اور۹۱؍ رن کی اننگز کھیلی۔ جیسے ہی پنت نے اپنی سنچری مکمل کی، انہوں نے اپنا ہیلمٹ اتار کر آسمان کی طرف دیکھا اور خدا کا شکر ادا کیا۔ پویلین میں موجود ساتھی کھلاڑیوں نے تالیاں بجا کر نوجوان بلے باز کی بے مثال اننگز کا استقبال کیا۔
ان کی اس سنچری نے ہندوستان کو۵؍ وکٹ پر۱۴۶؍ رن کے نازک حالات سے نکال دیا۔ پنت کو سندر کا اچھا ساتھ ملا جنہوں نے ۱۱۷؍ گیندوں پر ۸؍چوکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ۶۰؍رن بنالئے ہیں۔ سندر نے اکشر کے ساتھ ۸؍ ویں وکٹ کی ناٹ آؤٹ شراکت میں ۳۵؍رن جوڑڈالے ہیں۔ پٹیل اسٹمس تک ۱۱؍ رن بناکر کریز پر ہیں۔
اکشر پٹیل نے گیند کے ساتھ اپنی عمدہ کارکردگی کے بعد بلے کے ساتھ جوہر دکھایا اور دن کے آخری اوورس میں انگلینڈ کے بولرس کا ہمت کے ساتھ سامنا کیا۔ انہوں نے سندر کے ساتھ ۸؍و یںوکٹ کی شراکت میں ناٹ آؤٹ ۵۹؍ گیندوں میں۳۵؍ رن کا اضافہ کیا ہے۔ پٹیل نے اب تک۳۴؍ گیندوں میں۱۱؍ رن میں ۲؍چوکے لگاچکے ہیں۔ پٹیل نے انگلینڈ کی اننگز میں ۴؍ وکٹ لئے تھے۔
آل راؤنڈر واشنگٹن سندر نے اپنے سلیکشن کوصحیح ثابت کرتے ہوئے نصف سنچری کی قیمتی اننگز کھیلی۔ انہوں نے پنت کاایسے وقت میں ساتھ دیا جب ہندوستانی اننگز ۵؍وکٹ کے نقصان پر لڑکھڑارہی تھی اور ایسا لگ رہا تھا کہ وہ انگلینڈ کے۲۰۵؍رن کے اسکور پر نہیں پہنچ پائے گی، لیکن دونوں بلے بازوں نے صبر اور ہمت دکھاتے ہوئے نہ صرف انگلینڈ کے گیندبازوں کو مایوس کیا بلکہ ہندوستان کو برتری بھی دلادی۔۲۱؍سالہ آل راؤنڈر نے اپنے چوتھے ٹیسٹ میں تیسری نصف سنچری اسکور کی اور وہ ابھی بھی کریز پر موجود ہیں۔ سندر نے انگلینڈ کی پہلی اننگز میں بھی ایک وکٹ لیا تھا۔ میچ کے تیسرے دن کی صبح سندر اور پٹیل پر ذمہ داری ہوگی کہ وہ ہندوستانی برتری کو مزید مضبوط کریں۔
اس سے قبل ہندوستان نے جمعہ کو اپنی اننگز کا آغاز ایک وکٹ پر۲۴؍ رن سے کیا ۔۲۴؍ رن سے آگے کھیلتے ہوئے روہت شرما اور چتیشور پجارا صرف۱۶؍ رن کا اضافہ کرسکے ۔ ہندوستان کا دوسرا وکٹ۴۰؍رن کے اسکور پر پجارا کی شکل میں گرا۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر جیک لیچ نے پجارا کو۱۷؍ رن پر ایل بی ڈبلیو کیا۔ پجارا نے ۶۶؍گیندوں پر۱۷؍ رن بنائے۔ اس کے بعد بیٹنگ کرنے آئے کپتان وراٹ کوہلی بغیر کھاتہ کھولے ہی پویلین لوٹ گئے۔ میڈیم فاسٹ بالر بین اسٹوکس نے وراٹ کو وکٹ کیپر بین فاکس کے ہاتھوں کیچ کرواکر صفر پر آؤٹ کیا۔اسٹوکس کی اٹھتی ہوئی گیند وراٹ کے دستانے کو چھوتی ہوئی وکٹ کیپر کے ہاتھوں میں چلی گئی۔ وراٹ نے میچ کے موقع پرڈیفنس کے تعلق سے کافی بات کی تھی لیکن اس گیند پر انہوں نے کمزور ڈیفنس کیا اور اپنا وکٹ گنوا بیٹھے۔ وراٹ کا آؤٹ ہونا تھا کہ اسٹیڈیم میں خاموشی چھاگئی۔ وراٹ تیسرے وکٹ کی شکل میں ۲۷؍ ویں اوور میں ٹیم کے ۴۱؍ رن کے اسکور پر آؤٹ ہوئے۔
تجربہ کار فاسٹ بولر جیمس اینڈرسن نے بھی دوسرے روز اپنا کھاتہ کھولا اور نائب کپتان اجنکیا رہانے کو۲۷؍ رن پر آؤٹ کردیا۔۸۰؍رن کے اسکور پریہ ہندوستان کا چوتھا وکٹ تھا۔ رہانے نے۴۵؍ گیندوں پر۲۷؍ رن بنائے۔
دن کے کھیل میں اگرکوئی ہندوستانی بلے باز یقین کے ساتھ کھیلتا دکھائی دیا تو وہ اوپنر روہت شرما تھے۔ انہوں نے ہی صبح سے ہندوستانی اننگز کو چلائے رکھاتھا۔ روہت نے صبح ۸؍ رن سے آگے کھیلنا شروع کیااور پجارا کے ساتھ دوسرے وکٹ کیلئے۴۰؍ رن کی شراکت کی۔ انہوں نے رہانے کے ساتھ چوتھے وکٹ کیلئے۳۹؍ رن کا اضافہ کیا اور پھر پنت کے ساتھ ۵؍ویں وکٹ کے لئے۴۱؍ رن کی شراکت قائم کی۔
اچھے فارم میں کھیلنے والے روہت کو بین اسٹوکس نے ایل بی ڈبلیو کرکے نصف سنچری سے محروم کردیا۔ روہت نے۱۴۴؍ گیندوں میں ۴۹؍رن پر ۷؍ چوکے لگائے۔ ۱۲۱؍ رن کے اسکور پر روہت کا وکٹ گرا۔ روی چندرن اشون ۱۳؍ رن بنا کر جیک لیچ کے شکار بنے۔ اشون کا وکٹ۱۴۶؍رن کے اسکور پر گرااور اس کے کچھ دیر بعد ہی چائے کا وقت آگیا۔ چائے کے سیزن کے بعد پنت میدان میں چھائے رہے اورنریندر مودی اسٹیڈیم میں پہلی سنچری اسکور کرنے کا اعزازاپنے نام کیا۔