Inquilab Logo Happiest Places to Work

امید ہے کہ میرا آخری ٹی ۲۰؍ میچ چنئی میں ہوگا: ایم ایس دھونی

Updated: November 22, 2021, 1:18 PM IST | Agency

ٹیم انڈیا کے سابق کپتان نے کہا:میں نے ہمیشہ اپنے کرکٹ کی منصوبہ بندی کی ہے۔ آخری ون ڈے میں نے رانچی میں کھیلا تھا

MS Dhoni .Picture:INN
ایم ایس دھونی۔ تصویر: آئی این این

آئی پی ایل کی چمپئن ٹیم چنئی سپر کنگز کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے اشارہ دیا ہے کہ وہ انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) میں چنئی سپر کنگز (سی ایس کے) کی نمائندگی جاری رکھیں گے اور انہیں امید  ہے کہ ان کا آخری ٹی۲۰؍ میچ   چیپاک کے گراؤنڈ میں ہوگا۔
 اس سے قبل  کولکاتا نائٹ رائیڈرس (کے کے آر) کے خلاف آئی پی ایل۲۰۲۱ء کے فائنل میں سپر کنگز کی جیت کے بعد دھونی نے کہا تھا کہ آنے والے سیزن سے متعلق کوئی بھی فیصلہ ٹیم کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔ بڑی نیلامیوں اور ہر ٹیم کو صرف ۴؍ کھلاڑیوں کو برقرار رکھنے کی اجازت کے ساتھ  بطور کھلاڑی ان کے مستقبل پر غیریقینی کا سایہ   ہے۔ تاہم، سپر کنگز کے مالک این سری نواسن نے اشارہ دیا تھا کہ وہ چنئی ٹیم کے ساتھ کسی نہ کسی کردار میں  چنئی ٹیم کے ساتھ وابستہ رہیں  گے۔ فرنچائزی کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب میں دھونی نے کہا’’میں نے ہمیشہ اپنے کرکٹ کی منصوبہ بندی کی ہے۔ آخری ون ڈے جو میں نے ہندوستان میں کھیلا تھا وہ رانچی میں تھا۔ امید ہے کہ میرا آخری ٹی ۲۰؍ چنئی میں ہی ہوگا، چاہے وہ اگلے سال ہی کیوں نہ ہو  یا ۵؍ سال بعد،  مجھے نہیں معلوم۔‘‘ دھونی نے۲۰۰۸ء کے پہلے سیزن سے ہی سپر کنگز کی قیادت کی ہے اوراسے۴؍ آئی پی ایل  خطاب دلائے ہیں۔ ۲۰۲۰ء کے علاوہ ہر سال سی ایس کے نے پلے آف میں جگہ بنائی ہے۔ ان۱۴؍ برسوں میں دھونی نہ صرف اس ٹیم بلکہ اس شہر سے بھی وابستہ ہو گئے ہیں۔ 
 دھونی نے مزید کہا ’’ آئی پی ایل کی بات کریں تو اس شہر کے ساتھ میرا تعلق۲۰۰۸ء میں شروع ہوا تھا لیکن دیکھا جائے تو  میں اس سے پہلے سے ہی یہاں سے  جڑا ہوا ہوں۔ان میں سے سب سے یادگار لمحہ، میرا ٹیسٹ ڈیبیو چنئی میں ہی ہوا تھا۔ مجھے نہیں معلوم کہ مجھے سی ایس کے کے ذریعہ ٹیم میں منتخب کیا جائے گا۔  جب میں اس ٹیم میں آیا تو مجھے یہاں کی ثقافت سے روشناس ہونے کا موقع ملا  ملا اور جس چیز نے اس رشتے کو اور بھی الگ کر دیا وہ یہ تھا کہ میں ایک مسافر ہوں، میرے والدین  اترپردیش سے ہیں ۔ وہ پہلے یو پی تھا اور بعد میں اتراکھنڈ بن گیا۔ میں رانچی میں پیدا ہوا جو اس وقت بہار کا حصہ تھا لیکن بعد میں جھارکھنڈ بن گیا۔ ۱۸؍ سال کی عمر میں مجھے ریلوے میں پہلی نوکری کھڑگ پور، مغربی بنگال میں ملی اور پھر میں چنئی چلا آیا۔میرا ماننا ہے کہ چنئی اور تمل ناڈو نے  مجھے بہت کچھ سکھایاہے۔  ہر ایک میچ جو ہم نے چیپاک میں  کھیلا،  اس میں شائقین  نے اچھے کھیل کی تعریف کی ہے۔‘‘ دھونی نے کہا’’جب فرنچائز ی کرکٹ کی بات آئی تو ہم نے بہت اچھا کام کیا لیکن۲۰۲۰ء میں یہ دلچسپ ہو گیا۔ یہ پہلا سیزن تھا جہاں ہم آئی پی ایل کے اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی نہیں کر سکے تھے۔ اس نے ہمیں فرنچائزی کے حقیقی فارمیٹ کی جانچ کا موقع دیا۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK