Inquilab Logo Happiest Places to Work

بیجنگ کھیلوں کیلئے منتخب ہوناخواب کے سچ ہونے جیسا

Updated: January 28, 2022, 12:09 PM IST | Agency | Srinagar

الپائن اسکئیر محمد عارف خان چین جانے سے پہلے گلمرگ اسکی ریزارٹ میں سخت محنت کر رہے ہیں

Indian skier Arif Khan wants to make the country famous in Beijing Games..Picture:INN
ہندوستان کے اسکیئر عارف خان بیجنگ کھیلوں میں ملک کا نام روشن کرنے کے خواہاں۔۔ تصویر: آئی این این

 بیجنگ  میں آئندہ سرمائی کھیلوں کے لئے کوالیفائی کرنے والے الپائن اسکئیر عارف خان  چین جانے سے پہلے مشہور گلمرگ اسکی ریزارٹ میں سخت محنت کر رہے ہیں۔ ہندوستان کی نمائندگی کرنے والے واحد اسکئیر عارف  نے اپنے انتخاب کو خواب پورا ہونے جیسا قرار دیا۔  دبئی کوالیفائنگ ایونٹ کے دوران سرمائی کھیلوں میں جگہ بنانے والے عارف نے گزشتہ روز گلمرگ میں میڈیا کو بتایا’’اسکینگ میری زندگی ہے، اسکینگ میرا جنون ہے۔‘‘عارف نے کہا کہ وہ سخت محنت کے باوجود پہلے اولمپکس میں جگہ نہیں بنا سکے تھے۔ انہیں سوئزرلینڈ جانا تھا لیکن مالی مجبوریوں کی وجہ سے وہ وہاں نہیں جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار جب بجٹ کا انتظام ہوگیا  گیا ہے اور چیزیں بہتر ہو رہی ہیں،سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے۔‘‘  اس دوران نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے عارف نے کہا کہ ’’میں یہاں فائنل ورک آؤٹ کرنے اور نوجوان کشمیری اسکئیرز کے ساتھ وقت گزارنے آیا ہوں تاکہ وہ بھی مستقبل میں قومی سطح پر مقابلہ کرسکیں۔‘‘آنے والے مقابلے کے بارے میں پوچھے جانے پر عارف نے کہا ’’مقابلہ ہمیشہ سخت ہوتا ہے، وہاں کی ڈھلانیں بالکل مختلف ہوتی ہیں۔ میں نے ان مصنوعی ڈھلانوں پر اٹلی، سوئزرلینڈ، آسٹریا، مونٹی نیگرو اور دبئی کے علاوہ کئی دوسرے ممالک میں تربیت حاصل کی ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ اولمپکس جیسے ایونٹ میں جگہ بنانے کے لئے اپنی پوری کوشش کرنی ہوگی۔ عارف نے کہا کہ میں نے جو کچھ کیا وہ میرا جنون اور خواب تھا۔  انہوں نے کہا’’اگر کشمیر کو بھی مصنوعی ڈھال مل جائے تو اس سے بہتر کچھ  نہیں ہو سکتا۔ یہ معیشت کے لئے بھی اچھا ہو گا۔‘‘انہوں نے کہا کہ وہ خوش ہیں کہ والدین اب بچوں کیلئے کھیلوں کو کریئر کے طور پر الپائن اسکینگ کرنے کےلئے کھل کر اپنی حمایت دے رہے ہیں ۔   محمد عارف نے کہا کہ اولمپک جیسے  مقابلوں میں جگہ بنانے کےلئے اپنا بہترین دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ الپائن اسکیئر بننے کے لئے ایک پیشہ ور کھلاڑی کے طور پر بہت زیادہ تربیت کی ضرورت ہوتی ہے۔ گلمرگ میں ضروری انفرا اسٹرکچر کی کمی ہے۔ تاہم دستیاب انفرااسٹرکچر نے ان کی بہت مدد کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے پیشہ ورانہ تربیت کے لئے دوسری جگہوں پر جانا پڑتا ہے جس کے لئے کافی رقم درکار ہوتی ہے چونکہ یہ کھیل بہت مہنگا ہے، اس لئے اسے مالی طور پر مضبوط ہونا ضروری ہے۔انہیں امید ہے کہ حکومت گلمرگ کو ایک مکمل بین الاقوامی مقام بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK