Inquilab Logo Happiest Places to Work

اشون اور اکشر کی گیندبازی کی تعریف کرنے سے انضمام کا انکار!

Updated: March 05, 2021, 12:34 PM IST | Agency | Mumbai

پاکستان کے سابق کھلاڑی نے کہا کہ جس وکٹ پر جو روٹ۸؍رن دے کر۵؍وکٹ لے سکتے ہیں تو پتہ چل جاتا ہے کہ پچ کیسی تھی

R Ashwin .Picture:INN
آر اشون ۔تصویر :آئی این این

پاکستان کے سابق کرکٹ کھلاڑی انضمام الحق نے ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان گجرات کے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے تیسرے کرکٹ میچ کے تعلق سے اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔انضمام الحق نے کہا کہ ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلا گیا تیسرا ٹیسٹ میچ محض ۲؍دنوں کے اندر ختم ہوگیا۔پچ کو دیکھ کر مجھے نہیں لگتا کہ ہندوستانی ٹیم نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔انضمام نے ہندوستان کے اسپن گیندباز آر اشون اور اکشر پٹیل کی گیندبازی کی تعریف کرنے سے انکار کردیا۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق سلیکٹر نے کہا کہ ’’مجھے یاد نہیں کہ آخری بار ٹیسٹ میچ ۲؍دنوں میں کب ختم ہوا تھا۔یہ صرف پچ کا کمال تھا۔ کامیابی کا سہرا صرف ہندوستانی کھلاڑیوں کے سر باندھانا میرے حساب سے ٹھیک نہیں ہے۔ جب ہندوستانی ٹیم نے دوسرا ٹیسٹ میچ جیتا تھا تو مجھے لگا کہ ٹیم اچھا کھیل رہے ہیں لیکن کیا اس طرح کی پچ تیارکرنا جائز ہے؟‘‘ انضمام ا لحق نے ہندوستانی گیندبازوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب انگلینڈ کے کپتان جو روٹ ۸؍رن دے کر ۵؍وکٹیں اپنے نام کر سکتے ہیں تو اشون اور اکشر پٹیل کی تعریف ایسے وکٹ پر کرنا مجھے ٹھیک نہیں لگتا ہے۔اس وکٹ پر بلے بازی کرنا آسان نہیں تھا۔‘‘انضمام نے کہا کہ وہ ہندوستانی ٹیم کی اس کامیابی سے اتنے متاثر نہیں ہوئے جتنا وہ آسٹریلیا کے ساتھ آخری میچ جیتنے پر ہوئے تھے۔
زمبابوے بھی ۲؍دنوں میں جیت گیا
 ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان تیسرا ٹیسٹ میچ ۲؍دنوں کے اندر ختم ہونے کی وجہ سے پچ کے تعلق سے تنقید ابھی تھمی بھی نہیں تھی کہ زمبابوے نے افغانستان کو شیخ زائد اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں ۲؍دنوں کے اندر ہراکر سنسنی مچا دی۔ زمبابوے نے یہ ٹیسٹ میچ ۱۰؍وکٹوں سے جیت لیا۔یاد رہے کہ زمبابوے نے افغانستان کو ٹیسٹ میچ کے پہلے دن ۱۳۱؍ رنوں پر ڈھیر کردیا تھا۔اس کے بعد اس نے کپتان سین ولیمز کی شاندار سنچری (۱۰۵) کی بدولت پہلی اننگز میں ۲۵۰؍رن بناکر ۱۱۹؍رنوں کی برتری حاصل کر لی تھی۔ دوسری اننگز میں بھی افغانستان کے بلے باز کوئی خاص مزاحمت پیش نہیں کرسکے اور پوری ٹیم ۱۳۵؍رنوں پر دوسرے دن آؤٹ ہوگئی اور اسے محض ۱۶؍رنوں کی برتری حاصل ہوئی۔ زمبابوے نے دوسری اننگز میں بلے بازی کرتے ہوئے بغیر کوئی وکٹ گنوائے۱۷؍رن بناکر ٹیسٹ میچ کو دوسرے ہی دن اپنے نام کرلیا۔واضح رہے کہ ٹیسٹ کرکٹ  میں ۱۳۲؍سال میں یہ پہلا موقع ہے جب ۲؍ٹیسٹ میچ ایک ہفتے کے اندر ۲؍ دنوںمیں ختم ہوئے ہیں۔
لال چند راجپوت نےخوشی کا اظہار کیا
 زمبابوے کرکٹ ٹیم کے کوچ لال چند راجپوت نے افغانستان کے خلاف ۱۰؍وکٹوں سے فتح کے بعد ٹیم کی کارکردگی پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوںنے کہا کہ ان کی ٹیم طویل عرصہ بعد ٹیسٹ میچ کھیل رہی تھی۔ہمارے تیز گیندبازوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے افغانستان کو ۲؍دنوں کے اندر ہی شکست دینے کا کارنامہ انجام دیا جو قابل ستائش ہے۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ لال چند راجپوت نے کہا کہ زمبابوے کو بہت زیادہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کا موقع نہیں ملتا ہے۔ہم طویل عرصہ بعد ٹیسٹ میچ کھیل رہے تھے اس لئے اس میں کامیابی حاصل کرنے سے مجھے کافی خوشی محسوس ہورہی ہے۔ہماری تیاریاں اچھی تھیں اور کھلاڑی فرسٹ کلاس کرکٹ میں کافی اچھا مظاہرہ کرنے کے بعد یہاں پہنچے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK