Inquilab Logo Happiest Places to Work

لوکل ٹرین میں سفر کیلئے ویکسین کے دونوں ڈوزضروری کیوں

Updated: December 17, 2021, 9:17 AM IST | Nadeem asran | Mumbai

کووڈ کے ٹیکوں سےمتعلق سے مفادعامہ کی عرضداشت پر بامبے ہائی کورٹ کا ریاستی حکومت اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ سے سوال،منطق بیان کرنے کو کہا

Now the High Court is also asking why the vaccine is being made mandatory.
اب تو ہائی کورٹ بھی سوال کررہا ہے کہ ویکسین کو لازمی کیوں قرار دیا جارہا ہے؟

ویکسین کےدونوں ڈوز لینے والوں کو ہی ٹرین میں سفر کی اجازت دیئے جانے کے ریاستی حکومت کے فیصلہ کے خلاف بامبے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضداشت داخل کی گئی ہے۔ عرضداشت کا جائزہ لینے کے بعد کورٹ نے حکومت سےجاننا چاہا کہ دونوں ڈوز لینے والوں کو ہی ٹرین میں سفر کی اجازت ہوگی، اس کی منطق کیا ہے اس کی وضاحت کی جائے ۔
 بامبے ہائی کورٹ میں دو سماجی رضا کاروں فیروز میٹھی بور والا اوریوہان ٹینگرا نے بامبے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس دیپانکر دتا اور جسٹس ایم ایس کارنک کے روبرو ریاستی حکومت کے اس فیصلہ کے خلاف بامبے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضداشت داخل کی ہے کہ ویکسین کےدونوں ڈوز لینےوالا شہری ہی ٹرین میں سفر کرسکتاہے یا مالس یا دفاتر میں کام کر سکتا ہے۔ عرضداشت کے ذریعہ اس بات کو واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ ویکسین لینا یا نہ لینا یا پھر ایک یا دونوں ڈوزلینا یہ شہری طے کریں گے جو ان کا بنیادی حق ہے ۔انہوں نے شہر میں آباد ایسے شہریوں کا حوالہ دیا جو روز انہ مزدوری کیلئے ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتے ہیں۔ شہر کا ایک بڑا طبقہ حکومت کی عائد کردہ شرط کے سبب ٹرین میں سفر نہیں کر پارہا ہے اور سفر کے جو دیگر ذرائع ہیں وہ اس کی استطاعت سے پرےہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسے سبھی شہریوں کو ٹرین میں سفر کی اجازت دی جانی چاہئے پھرچاہے انہوںنے ویکسین کے دونوں ڈوز لئے ہوں یا نہیں۔
 مرکزی حکومت کوریاستی حکومت کے ویکسین لینے کی بنیاد پر برتے گئے امتیاز کو ختم کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔ عرضداشت گزاروں نے بیرون ملک ویکسین کے دونوں ڈوز لینے کے باوجود بعض شہریوں کی اموات کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان دوسری لہر سے بھی گزر چکا ہے اور دیگر ممالک کے مقابلہ ہم نے کورونا پر قابو پالیا ہے اس لئے ہندوستان کا دیگر ممالک سے مقابلہ نہیں کرنا چاہئے ۔
 وہیں ریاستی حکومت کی جانب سے وکیل انل انتورکرنےدلیل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’ مذکورہ بالا درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔ عرضداشت گزاروں کی ویکسی نیشن سے متعلق رائےناقص ہے ، ان کےپاس نہ تو عرضداشت داخل کرنے کی کوئی ٹھوس وجہ ہے اور نہ ویکسین نہ لینے والاکی تعداد کا کوئی ریکارڈ موجودہے۔یہ ان میں سے ہیں جو ویکسین نہ لینے والوں کے حامی ہیں اور انہوںنے غیر ارادتاً عرضداشت داخل کی ہےاس لئے انہیں اس میں کوئی راحت نہ دی جائے۔اس پر کورٹ نے کہا کہ شہریوں کے بنیادی حقوق کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نےحکومت اور ریاستی ڈیساسٹر مینجمنٹ سے ویکسین نہ لینے والوں کو ٹرین میں سفر کی اجازت نہ دینے کی منطق کاجواب دینے کی بھی ہدایت دی ہے۔ ساتھ ہی چیف سیکریٹری ، سی ای او، ایس ڈی ایم اے اور ریاستی چیئر پرسن ایکزیکیٹیو کمیٹی کو اس ضمن میں ۲۱؍ دسمبر کو حلف نامہ داخل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت کو ۲۲؍ دسمبر تک کے لئے ملتوی کر دیا ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK