EPAPER
Updated: February 09, 2022, 9:32 AM IST | Mumbai
اب لوکل اور طویل مسافتی ٹرینیں الگ الگ پٹریوں پر دوڑیں گی۔ اس کام میں ۱۲؍سال لگ گئے ۔ ۵۰۰؍ملازمین ،انجینئر وافسران نے کام میں حصہ لیا
: تھانے اور دیوا کے درمیان پانچویں اور چھٹی لائن کا کام پیر اور منگل کی درمیانی شب میں مکمل ہوگیا ہے ۔ اس سے مسافروں کو کئی سہولتیں ملنے کی امید ہے اور اب لوکل اور طویل مسافتی ٹرینیں الگ الگ پٹریوں پر چلانے کا راستہ آسان ہوگیا ہے ۔ واضح رہے کہ اس سے قبل فاسٹ لوکل ٹرینیں اور طویل مسافتی ٹرینیں ایک ہی لائن سے گزاری جاتی تھیں ۔ طویل مسافتی ٹرینیں دیر سے آنے پر انہیں روک کر لوکل ٹرینوں کو ترجیحی بنیاد پر گزارا جاتا تھا بلکہ بیشتر دفعہ کرجت اور کسارا میں روک دیا جاتا تھا لیکن اب یہ مسئلہ حل ہوجانے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔
۱۲؍ برس بعد کام پورا کیاگیا
پانچویں اور چھٹی لائن بچھانے کا کام ۲۰۰۸ء سے جاری ہے لیکن جگہ نہ ہونا، پٹریوں کے درمیان یا قریب آبادی کو مکینوں کی منظوری سے ہٹانا اور مسافروں کو کم سے کم پریشانی ہو، ان تمام باتوں کا خیال رکھنے کے ساتھ اس طرح کی رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے کام کرنا تھا جس کے سبب ۱۲؍سال لگ گئے۔ اس دوران اخیر کے چند ماہ میں ۸؍بڑے بلاک کئے گئے اور اس طرح یہ مشکل اور چیلنج بھرا کام اختتام کو پہنچا۔
۵۰۰؍مزدور ، انجینئر اور اعلی افسران
پانچویں اور چھٹی لائن کیلئے ۷۲؍گھنٹے کے انفرااسٹرکچر بلاک کے دوران کام وقت پر پورا کرنے کیلئے مینٹیننس ڈپارٹمنٹ کے۵۰۰؍ مزدور، انجینئرس ، ریلوے کے اعلیٰ افسران لگائے گئے اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا۔اس کے علاوہ جنرل منیجر انل کمار لوہاٹی اور ممبئی ریل وکاس کارپوریشن (ایم آر وی سی)کے ڈائریکٹر نے نگرانی کی ۔ اس کانتیجہ یہ رہا کہ ۷۲؍ گھنٹے تک چلنے والا انفرااسٹرکچر بلاک وقت پر پورا ہوا اور اس کے ذریعے مسافروں کی پریشانیوں کا حل تلاش کیا گیا۔