EPAPER
Updated: February 13, 2022, 11:14 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai
ریاستی حکومت نے فروری کے اخیر تک کورونا کی تمام پابندیاں ہٹالئے جانے کی امید کا اظہار تو کیا ہے لیکن ریلوے کے بارے میں کچھ نہیں کہا ۔ ۳۰؍لاکھ سے زائد مسافر اب بھی لوکل ٹرینوں میں سفر کرنے کی اجازت کے منتظر
فروری کے آخر تک ممبئی میں کورونا کی تمام پابندیاں ختم کرنے کا اعلان پہلے میئر کشوری پیڈنیکر نے ، اس کے بعد ریاستی وزیر نے کیا۔اس سے عام شہری راحت محسوس کررہا ہے ۔ مگر اہم سوال یہ ہے کہ عام ریلوے مسافروں کا کیا ہوگا، ان کو اجازت ملے گی اور وہ پہلے کی طرح سفر کرسکیں گے یا نہیں، اس تعلق سے مکمل خاموشی ہے۔ کوئی وضاحت نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی ریلوے اور ریاستی حکومت کے مابین کسی قسم کی خط و کتابت کی گئی ہے اور نہ ہی اس سلسلے میں اب تک کوئی بھی پیش رفت کی گئی ہے ۔ اس لئے عام مسافروں کو اجازت دینے کے سلسلے میں پس وپیش قائم ہے۔ خط وکتابت اس لئے ضروری ہے کہ تیاری کی جاسکے۔
صورتحال یہ ہے کہ تقریباً ۳۰؍ لاکھ مسافر اس بات کے منتظر ہیں کہ جنہوں نے ٹیکہ نہیں لیا ہے، انہیں اجازت کب دی جاتی ہے ۔ اگر ریلوے سے حاصل کردہ اعداد و شمار کو دیکھا جائے تو اب تک ۵۰؍لاکھ مسافر ہی باضابطہ طور پر سفر کر رہے ہیں جن کے ٹکٹ خریدنے یا پاس حاصل کرنے کی ریلوے پاس تفصیل ہے۔ یہ بھی درست ہے کہ مسافروں کی تعداد ریلوے کے فراہم کردہ اعداد وشمار سے کہیں زیادہ ہے جو ٹرینوں میں نظر آتی ہے۔ صبح وشام کے اوقات میں اس وقت ٹرینوں میں سوار ہونا مشکل ہوتا ہے۔یہ بھی ممکن ہے کہ اس میں بہت سے مسافر بلا ٹکٹ سفر کرنے والے ہوں۔
نمائندے نے خود جائزہ لیا تو اندازہ ہوا کہ ٹکٹ دینے کیلئے ریلوے عملہ پہلے جیسی سختی اورٹیکہ سرٹیفکیٹ دکھانے کیلئے اصرار نہیں کررہا ہے۔ مذکورہ بالا حالات کے تعلق سے نمائندۂ انقلاب نے جب سینٹرل ریلوے کے چیف پی آر او شیواجی ستار سے بات چیت کی تو ان کا کہنا تھا کہ اب تک کوئی نئی گائیڈ لائن نہیں آئی ہے اور نہ ہی ریاستی حکومت کی جانب سے کوئی سفارش کی گئی ہے۔ اس لئے فروری کے اخیر تک کیا ہوگا ،عام مسافروں کو اجازت ملے گی یا نہیں، کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ ہاں اگر کوئی نہیں گائیڈ لائن جاری کی جاتی ہے یا فیصلہ کیا جاتا ہے تو مسافروں کو فوراً اس کی اطلاع دی جائے گی۔
دوسری جانب ویسٹرن ریلوے کے چیف سمیت ٹھاکر سے بات چیت کرنے پر ان کا کہنا تھا کہ اب تک پرانی گائیڈ لائن پر ہی عمل کیا جارہا ہے اور جو کورونا ویکسین کی دونوں خوراک لے چکے ہیں اور مزید ۱۴؍دن گزار چکے ہیں ان کو ہی اجازت دی گئی ہے۔جہاں تک اس وقت ٹکٹ دینے کے سلسلے میں سہولت یا سختی کم کرنے کی بات ہے تو ایسا نہیں ہے بلکہ جو گائیڈ لائن ہے اسی کے مطابق ریلوے عملہ کو عمل کرنے کے لئے کہا گیا ہے اور وہ اس پر عمل کر رہا ہے۔
چیف پی آر او نے یہ بھی کہا کہ حالات میں بہتری آئی ہے اس سے مسافروں کو مزید سہولت ملنے کی توقع تو ہے لیکن اس کا انحصار وزارت ریلوے اور ریاستی حکومت کی سفارش اور اس کے متعلق گائیڈ لائن جاری کئے جانے پر ہے۔ ہاں ریلوے نے اپنی جانب سے پہلے سے ہی پوری تیاری کر رکھی ہے اور تمام لوکل سروسیز پٹری پر دوڑ رہی ہیں۔ اس کے علاوہ مسافروں سے بار بار یہ درخواست کی جاتی ہے کہ وہ کورونا گائیڈ لائن پر عمل کریں تاکہ خود بھی محفوظ رہیں اور دوسروں کے بھی بچاؤ کا ذریعہ بنیں۔