Inquilab Logo Happiest Places to Work

مطالبات منظورنہ ہونےپر ڈاکٹروںنے بھوک ہڑتال کردی

Updated: January 18, 2022, 8:58 AM IST | saadat khan | Mumbai

۱۸؍ سرکاری میڈیکل کالجوں میں عارضی طورپرطبی خدمات دینے والے ۱۰۰؍سے زیادہ اسسٹنٹ میڈیکل پروفیسروں نے مستقل ملازمت، ساتویں پے کمیشن کے مطابق تنخواہ دینےاور بھتہ کی رقم کےعلاوہ دیگر مطالبا ت پورے نہ کئے جانےپر جے جے اسپتال کے احاطے میں آندو لن کیا اوربھوک ہڑتا ل شروع کردی۔ ۲،۳؍ دن میں فیصلہ نہ کئے جانے پر غیرمعینہ مدت ہڑتال کاانتباہ بھی دیا

Assistant medical professors protest on the premises of JJ Hospital. (Photo: Revolution)
جے جے اسپتال کے احاطے میں اسسٹنٹ میڈیکل پروفیسرس احتجاج کرتے ہوئے۔ (تصویر: انقلاب)

: ۱۸؍ سرکاری میڈیکل کالجوں  میں عارضی طور پر طبی خدمات دینے والے ۱۰۰؍سے زیادہ اسسٹنٹ میڈیکل پروفیسروں نے مستقل ملازمت، ساتویں پے کمیشن کے مطابق تنخواہ دینے اور بھتہ کی رقم کےعلاوہ دیگر مطالبا ت  پورے نہ ہونےکے خلاف پیر کو جے جے اسپتال  کے احاطہ میں آندو لن کیا اوربھوک ہڑتا ل شروع کردی ۔  اس  دوران حکومت کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کرتےہوئے ان اسسٹنٹ میڈیکل پروفیسروں نےکہاکہ ہم صرف نام کے کورونا واریئرس رہ گئے ہیںکیونکہ حکومت ہمارے مطالبات  نظر انداز کررہی ہے۔آندولن میں ممبئی کے علاوہ پونے، میرج، شولا پور، امباجوگائی، ناندیڑ، چندر پور، ناگپوراور دیگر کئی اضلاع کے ڈاکٹروںنے حصہ لیا۔ 
  واضح رہےکہ گزشتہ ۵، ۶؍ سال سے ۵۰۰؍ سے زیادہ اسسٹنٹ میڈیکل پروفیسرس مہاراشٹر کے مختلف سرکاری میڈیکل کالجوںمیں اپنی خدمات پیش کررہے ہیں اوروہ  مریضوں کے علاج میں مصروف ہیں ساتھ ہی طلبہ کو پڑھابھی رہےہیںلیکن حکومت ان کی خدمات پر توجہ نہیں دے رہی ہے جس سے ان میں ناراضگی پائی جارہی ہے ۔
  مہاراشٹر اسٹیٹ میڈیکل ٹیچرس اسو سی ایشن ، سینٹرل بورڈ کے چیف سیکریٹری ڈاکٹر سمیر گولاوار نے بتایاکہ ’’ کورونا بحران کے دوران ہم نے اپنی جان پر کھیل کر کووڈ۱۹؍ کے مریضوںکا علاج کیالیکن حکومت ہماری خدمات کا اعتراف نہیں کررہی ہے ۔ ہمیں ایسامحسوس ہورہاہے کہ ہم صرف نام کے کوروناوارئیرس رہ گئے ہیں۔ گزشتہ ۲، ۳؍ سال سے ہم اپنے مسائل سے حکومت کو آگاہ کررہےہیں لیکن ہماری طرف توجہ نہیں دی جارہی ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ کابینی اجلاس کے دوران بھی طبی تعلیم کے وزیر امیت دیشمکھ نے ہمارےمطالبات اسمبلی میں رکھنےکی یقین دہانی کروائی تھی مگر ابھی تک حکومت کی طرف سے کسی طرح کی پیش رفت نہیں کی گئی ہے ۔‘‘
 سمیرگولاوار کے مطابق ’’ سرکاری میڈیکل کالجوںمیں ۸۵۰؍ لیکچرار کی اسامی خالی ہیں ۔ ان عہدوں پر ہماری تقرری کی جائے تو ۳۵۰؍ اسامی کی جگہ پُرہوسکتی ہے لیکن حکومت اس طرح کا کوئی فیصلہ نہیں کررہی ہے جس سے میڈیکل اسسٹنٹ پروفیسروں کو راحت مل سکے۔ چو نکہ ابھی کورونا کی تیسری لہر کا اثر دکھائی دے رہاہے اس لئے ہم  بڑے پیمانے پر آندولن  نہیں کررہےہیں لیکن آئندہ ۲،۳؍دن میں اگر کوئی ٹھوس فیصلہ نہیں کیاگیاتو سبھی ۵۰۰؍ ڈاکٹر غیر معینہ مدت کیلئے بھوک ہڑتا ل کریں گے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK