EPAPER
Updated: January 08, 2021, 11:34 AM IST | Agency | Islamabad
پاکستان کے صوبے بلوچستان میں واقع مچھ علاقے میں گزشتہ دنوں ہزارہ سماج سے تعلق رکھنے والے کان کنوںکو دہشت گردوں نے قتل کر دیا تھا ۔
پاکستان کے صوبے بلوچستان میں واقع مچھ علاقے میں گزشتہ دنوں ہزارہ سماج سے تعلق رکھنے والے کان کنوں کو دہشت گردوں نے قتل کر دیا تھا ۔ ان مزدوروںکے اہل خانہ ۵؍ دن گزر جانے کے بعد بھی وہیں دھرنے پر بیٹھے ہیں اور وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ وہاں آئیں اور انہیں تحریری ضمانت دیں کہ آئندہ اس طرح کے واقعات نہیں ہوں گے۔ اس دوران حکومت کی جانب سے کئی بار وزیروں اور حکام کو ان مظاہرین کو منانے کیلئے بھیجا گیا تھا لیکن ان کے درمیان گفتگو کامیاب نہیں ہو سکی۔ مظاہرین عمران خان سے ہی ملنا چاہتے ہیں۔
ادھر جمعرات کو اپوزیشن کی اہم ترین لیڈر مریم نواز نے مظاہرین سے ملاقات کی۔ انہوں نے اس موقع پر عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’’ وزیراعظم اپنی انا کو چھوڑیں اور یہاں آکر مقتولین کے اہل خانہ سے ملاقات کریں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ ریاست کا کام اپنے باشندوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ ریاست یہاں اپنی ذمہ داری نہیں ادا کر سکی۔‘‘ مریم نواز نے کہا کہ ’’ بچیاں یہاں تختیاں لئے بیٹھی ہیں کہ جب تک وزیر اعظم نہیں آئیں گے ہم اپنے ابو کی تدفین نہیں کریں گے۔ یہ بچیاں کسی کی بے حسی کو پکار رہی تھیں۔‘‘ مسلم لیگ لیڈر نے چند مقتولین کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’’ آپ پر جو قیامت ٹوٹی ہے مجھے اس کا احساس ہے۔ میں دیکھ رہی ہوں کہ آپ لوگ ۵؍ دنوں سے یہاں بیٹھے ہیں۔ میں آپ کے ساتھ دلی تعزیت کرتی ہوں۔ واضح رہے کہ ایک روز قبل ہی پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ’’ میں وہاں جلد ہی آئوں گا اور آپ سے ملاقات کروں گا، آپ لوگ اپنے عزیزوں کی تدفین کریں۔‘‘ لیکن ان کی اس اپیل کا کوئی اثر نہیں ہوا اور مظاہرین اپنی جگہ ڈٹے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ سنیچر کو مچھ علاقے میں دہشت گردوں نے کان کنی کرنے والے مزدوروں میں سے ہزارہ سماج کے لوگوں کی شناخت کرکے ۱۱؍ لوگوں کا قتل کر دیا تھا۔