EPAPER
Updated: October 12, 2020, 8:38 AM IST | Kazim Shaikh | Vikhroli
مظاہرین نے ’یوگی ہٹاؤ بیٹی بچاؤ‘ کے نعرے لگائے اورمتاثرین کو انصاف دینے کامطالبہ کیا، کہا :یوپی میں متعدد وارداتوں سے یہ ثابت ہوچکا ہے کہ یوگی حکومت بالکل ناکارہ ہے اس لئے انہیں استعفیٰ دے دینا چاہئے
یوپی کے ضلع ہاتھرس میں دلت لڑکی کےساتھ ہونے والی حیوانیت اور اترپردیش کے دیگر علاقوں میں ہونے والی آبروریزی کی وارداتوں کے خلاف وکھرولی میں کئی تنظیموں کی جانب سے اتوار کی صبح ۱۱؍بجے سے سہ پہر۳؍بجے تک زبردست احتجاج کیا گیا جس میں’یوگی ہٹاو بیٹی بچاؤ‘ کا نعرہ لگایا گیا اورمظاہرین نے متاثرین کو انصاف دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ’یوپی حکومت ہائے ہائے،منیشا ہم شرمندہ ہیں تیرے قاتل زندہ ہیں،یوگی حکومت شرم کرو شرم کرو ‘ اور مودی حکومت کے خلاف نعرے بھی لگائے ۔
وکھرولی پارک سائٹ میں واقع آٹو رکشا اسٹینڈ پر ’وی دی پیوپل آف پارک سائٹ‘ کے بینر تلے علاقے کی متعدد تنظیموں نے ہاتھرس سانحہ کے خلاف احتجاج کیا جس میں خواتین بھی شریک تھیں۔ اس احتجاجی مظاہرے میں جماعت اسلامی ہند،اسٹوڈنٹس اسلامک آف آرگنائزیشن (ایس آئی او)، گرلز اسلامک آرگنائزیشن (جی آئی او)، لوکانچا دوست، ماتنگ سماج، امبیڈکر رائٹس، اشوک وہار، سمراٹ بدھ وہار رائے گڑھ، ریپبلک یوواسینا اور سینٹ فرانسس چرچ کے اراکین اور مقامی افراد شامل تھے۔ مظاہرین میں شامل رنجن کیدار نے بتایا کہ اترپردیش میں جنگل ر اج ہے جہاں دلتوں اور اقلیتوں پر ظلم کیا جا رہا ہے جس کی مثال ہاتھرس آبروریزی جیسی کئی وارداتیں ہیں۔ والمیکی سماج کی طالبہ کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے بعد زبان کاٹ دی گئی۔ اسے کھیتوں میں بےدردی سے گھسیٹا گیا تاکہ مجرموں کے خلاف گواہی نہ دے سکے۔ رنجن کیدار نے نربھیا واقعہ پر سپریم کورٹ کی ایک دلیل پیش کرتے ہوئے کہا کہ جب عدالت عظمیٰ نے نشاندہی کردی ہے کہ متاثرہ کے ساتھ جنسی زیادتی کم کی گئی ہویا زیادہ ، اسے عصمت دری کے زمرے میں شامل کیا جائے جبکہ ہاتھرس کی بیٹی کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی ہے اور اس کی پردہ پوشی کی جارہی ہے۔
احتجاج میں شامل عبدالواحدفرنانڈیس نے کہا کہ یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی نے عہدہ سنبھالنے کے دوران جو بڑے بڑے وعدے کئے تھے، وہ سب کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں۔یوپی کی متعدد وارداتوں سے یہ ثابت ہوچکا ہے کہ یوگی حکومت بالکل ناکارہ ثابت ہورہی ہے۔ اس لئے انہیں اخلاقی طور سے بھی استعفیٰ دے دینا چاہئے ۔ مودی حکومت نے بھی اس سلسلے میں اب تک کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا ہے۔ یوپی میں دلتوں اور مسلمانوں پرظلم وزیادتی اور ہماری ماں بہنوں کے ساتھ جنسی زیادتی ہو رہی ہے ۔مرکزی حکومت کو اس سلسلے میں کوئی بڑے اور سخت قانون کے ذریعے چند ماہ کے دوران پھانسی دینا چاہئے۔ انھوں نے الزام لگایا کہ ملزمین کی گرفتاری کے بعد سیاسی جماعتوں کے لیڈران ملزموں سے ملاقات کررہے ہیں اور ان کی گل پوشی کی جاتی ہے۔ یہ کہاں کا انصاف ہے اور اس طرح کی جانبداری سے متاثرین کے ساتھ انصاف کی توقع نہیں کی جاسکتی۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ متاثرین کے ساتھ انصاف کیا جائے اور ملزمین کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔