EPAPER
Updated: January 25, 2021, 10:16 AM IST | Kazim Shaikh | Vikhroli
پارک سائٹ علاقے کے روڈ نمبر ۷؍ پر نوپارکنگ زون میں گاڑیاں کھڑی کی جارہی ہے ۔ شکایت کے باوجود کارروائی نہ کرنے پر ٹریفک پولیس سےلوگ سخت ناراض
شہر و مضافات میں غیر قانونی طریقے سے کھڑی کی جانے والی گاڑیوں کے خلاف ممبئی ٹریفک پولیس کی جانب سے مہم چلا ئی جارہی ہے ۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ممبئی میں اس مہم کے دوران روزانہ ہزاروں گاڑیوں کے خلاف کارروائی جارہی ہے لیکن وکھرولی کے پارک سائٹ علاقے میں نوپارکنگ زون میں کھڑی کی جانے والی گاڑیوں سے مقامی افراد بے حد پریشان ہیں اور متعدد مرتبہ کی گئی شکایتوں کے باوجود کارروائی نہ ہونے پر ان میں پولیس کے تئیں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے۔
پارک سائٹ علاقے میں رہنے والے پروفیسر محمد سلیم خان نے نمائندۂ انقلاب سے گفتگو کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہاں بی ایم سی کالونی روڈ نمبر ۷؍ نزد بلڈنگ نمبر ۶۷؍ مدینہ جامع مسجد کے قریب سڑک کے کنارے کی جانے والی غیرقانونی پارکنگ سے مقامی افراد بے حد پریشان ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ نوپارکنگ زون میں سڑک کے دونوں جانب غیرقانونی طریقے سے کی جانے والی پارکنگ سے مساجد کے دروازے تک پہنچنا ناممکن تو نہیں لیکن کافی مشکل ضرور ہے ۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ گاڑیوں کی غیر قانونی پارکنگ کی وجہ سے آئے دن تنازعات ہوتے رہتے ہیں اور مار پیٹ تک کی نوبت آجاتی ہے ۔ اس کے علاوہ گاڑیوں سے حادثات بھی ہوتے ہیں ۔
ٹریفک پولیس ڈپارٹمنٹ میں کی گئی شکایت کے حوالے سے پروفیسر خان نے الزام لگایا کہ گاندھی نگر ٹریفک پولیس چوکی میں شکایت کیلئے جانے پر کافی دیر تک انتظار کرنا پڑتا ہے ۔ پولیس اہلکار شکایت کنندگان کو بٹھائے رکھتے ہیں اور خود گپ شپ کرتے ہیں ۔ اس کے علاوہ روڈ نمبر ۷؍ پرکارروائی کیلئے کہا جاتا ہے تو وہ روڈ نمبر ۱۷؍ پر کچھ خانہ پُری کرکے چلے جاتے ہیں اور حوالہ دیتے ہیں کہ ہم نے کارروائی کی ہے ۔
پارک سائٹ کی مدینہ مسجد سے ملحق رہنے والے شفیق شیخ نے بتایا کہ علاقے میںکئی جگہوں میں سڑک کے کنارے نوپارکنگ زون میں لاک ڈاؤن کے ابتدائی دنوں میں گاڑیاں کھڑی کی جانے لگی تھیں اور اب تک وہ اسی جگہ لاوارث حالت میں پڑی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ اسی طرح پارک سائٹ میں تقریباً تمام سڑکوں کا حال یہی ہے ۔ ان علاقوں میں اسکول کی بسوں کے علاوہ بیسٹ بس روٹ نمبر ۴۱۷؍ اور ۳۸۷؍ چلتی ہیں ۔ علاقے میں ۱۲؍ سے ۱۳؍ اسکول ہیں۔ چلنے کی جگہ نہ ہونے سے بچے حادثےکا شکار ہوتے ہیں۔
مدینہ مسجد سے باہر نکلنے والے ایک معمر مصلی سے گزشتہ روز اس سلسلے میں بات چیت کی گئی تو انھوں نے کہا کہ ’ ’بیٹا جان ہتھیلی پر رکھ کر مسجد تک آتاہوں ۔ آٹورکشاڈرائیور وں کی داداگیری اور موٹر سائیکل چلانے والوں کے خوف سے کبھی کبھی مسجد نہ آکر گھر میں ہی نماز ادا کرلیتا ہوں ۔ فٹ پاتھ پر دکانوں والوں کا قبضہ ہے اور سڑکوں پرموٹر سائیکل سے نوجوان ریسنگ کرتے ہیں ۔ ایسے میں ہم جیسے بوڑھے مسجد آنے سے ڈرتے ہیں ۔‘‘
اس ضمن میں نمائندۂ انقلاب نے ٹریفک کے جوائنٹ پولیس کمشنر یشسوی یادو اور مقامی ٹریفک پولیس اسٹیشن کے انچارج سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن انھوں نے فون ریسیو نہیں کیا ۔ البتہ ٹریفک پولیس چوکی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ٹریفک پولیس کے ذریعے نوپارکنگ زون میں کھڑی کی جانے والی گاڑیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم چلائی جارہی ہے ۔ ہم اس علاقے میں بھی بہت جلد غیر قانونی طور پر کھڑی کی گئی گاڑیوں پر کارروائی کریں گے ۔