EPAPER
Updated: February 03, 2022, 11:08 AM IST | Agency | Agra
آگرہ : مایاوتی کی پہلی ریلی ، ایس پی کو غنڈو ں کی پارٹی بتایا، بی جے پی کو کسان مخالف قراردیا، کانگریس پر ووٹ کیلئےناٹک کر نے کا الزام لگایا ، میڈیا پر بھی تنقید کی
بدھ کو بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سپریمو مایاوتی نے آگرہ میں اپنی پہلی انتخابی ریلی سے خطاب کیا ۔ اس دوران انہوں نے حکمراں جماعت بی جے پی ، اپوزیشن ایس پی اور کانگریس پر تنقید کی ۔ میڈیا کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ۲۰۰۷ء کی طرح اترپردیش اسمبلی انتخابات کے نتائج حیران کن ہوں گے اور بی ایس پی سادہ اکثریت کے ساتھ حکومت بنائے گی۔ آگرہ کے کوٹھی مینا بازار میں اپنی پہلی انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا: ’’آزادی کے بعد سب سے زیادہ لمبے عرصے تک کانگریس ہی اقتدار میں رہی لیکن اپنی پالیسیوں کی وجہ سے آج وہ اقتدار سے باہر ہے۔کانگریس دلت، قبائلی اور او بی سی سماج مخالف رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مرکز میں ہونے کے باوجود کانگریس نے آئین ساز بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کو بھارت رتن نہیں دیا۔‘‘ یوپی کی سابق وزیر اعلیٰ کے بقول :’’ جب بابا صاحب کی تحریک کو آگے بڑھانے والے کانشی رام کا انتقال ہوا تو اس وقت کانگریس کی مرکز میں حکومت تھی لیکن اس نے ایک بھی دن کے سوگ کا اعلان نہیں کیا۔ کانگریس دلتوں،قبائلیوں اور اوبی سی سماج کے ووٹ کیلئے ہمیشہ ناٹک کرتی رہی ہے۔‘‘سماجوادی پارٹی(ایس پی) پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے دعوی کیا :’’ ایس پی غنڈوں کی پارٹی ہے ، اس کی حکومت غنڈے اور مافیاؤں کے ذریعہ چلائی جارہی تھی۔ایس پی اقتدار میں ہر جگہ فسادات ہوتے رہتے تھے۔مظفر نگر فسادات ایس پی حکومت کے دور اقتدار ہونے والے تشدد کی بدترین مثال ہیں۔‘‘
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا :’’ بی جے پی کی پالیسی سازی اور طرز عمل میں ذات پات ،سرمایہ داری اور آر ایس ایس کے ایجنڈے کا نفاذ شامل ہوتا ہے۔ بی جے پی حکومت مذہب کے نام پر نفرت پھیلاتی ہے۔بی جے پی حکومت میں دلت اور خواتین محفوظ نہیں ہیں لیکن یہ میڈیا میں نہیں دکھایا جاتا ہے۔‘‘انہو ں نے کہا:’’ آگرہ میں دلت سماج کی حالت اتنی خراب ہے کہ ایک دلت نوجوان کی پولیس حراست میں موت ہوگئی۔بی جےپی حکومت میں اوبی سی اور دلت سماج کو ریزرویشن کا مکمل فائدہ نہیں مل رہا ہے۔ ریزرویشن ختم کرنےکیلئے بی جے پی حکومت سرکاری اداروں کا پرائیویٹائزیشن کررہی ہے۔‘‘ ان کے بقول:’’ بی جے پی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی، بے روزگاری اور غربت میں اضافہ ہوا ہے۔ مرکز کی بی جے پی کسان مخالف ہے۔ اس حکومت سے کسان دلبرداشتہ ہیں۔‘‘بی ایس پی لیڈر نے کہا: ’’کانگریس،بی جے پی اور ایس پی حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بے روزگاروں کو ریاست سے باہر کا رخ کرنا پڑا ہے۔ ہماری حکومت میں مجرمین کی اصل جگہ جیل تھی۔بی ایس پی سپریمو نے وعدہ کیا کہ اگر ان کی حکومت بنتی ہے تو ایسے مقدمات کی جانچ ہوگی جن میں کسی کو مذہب، ذات ، انتقام جذبے اور احتجاج کی وجہ سے جھوٹے مقدمات میں پھنسا یا گیا ہے اور ایسے مقدمات کو ختم کیا جائے گا۔مایاوتی نے میڈیا پربھی تنقید کرتے ہوئے کہا:’’کچھ ذات پات کے حامی میڈیا اداروں نے ہماری پارٹی کے لیڈروں کی حوصلہ شکنی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے وہ ہمیشہ یہ دکھاتے رہے ہیں کہ ہمارے لیڈر کہیں دکھائی نہیں دیتےیا جیسے ہی کورونا زورکم ہوا میں فوراً دہلی سے لکھنؤ منتقل ہوگئی جبکہ گزشتہ ایک سال سے میں لکھنؤ میں ہوں۔ پارٹی کیلئے کام کررہی ہوں۔ اس دوران میں صرف۲؍ دن کیلئے دہلی گئی تھی، جب میری ماں کا انتقال ہواتھا ۔ ‘‘