Inquilab Logo Happiest Places to Work

حملے کے خوف سے قطر میں امریکی فوجی اڈے بند

Updated: July 09, 2021, 12:00 AM IST | washington

مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجیوں کو اسلحہ اور دیگر لوازمات فراہم کرنے والے سب سے اہم فوجی اڈوں کو اس ڈر سے بند کردیا گیا کہ کہیں ایران حامی جنگجو تنظیمیں عراق اور شام کی طرح یہاں بھی حملہ نہ کردیں۔ سارا سازوسامان اردن منتقل۔ البتہ امریکی فوجی ذرائع نے اسے ایران سے مقابلہ کرنے کی حکمت عملی قرار دیا

The Central Cell Camp in Qatar, which is now empty (Photo: Agency)
قطر میں واقع مرکزی السیلیہ کیمپ جو اب خالی ہے ( تصویر: ایجنسی)

 افغانستان میں شکست کے بعد مشرق وسطیٰ میں بھی  امریکی فوج کا دبدبہ ختم ہو رہا ہے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ جہاں ایک طرف عراق میں  امریکی فوجی اڈوں پر بار بار حملے ہو رہے ہیں تو دوسری طرف قطر میں  اس نے اپنے فوجی اڈوںکو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔  یاد رہے کہ قطر مشرق وسطیٰ کا  واحد ملک ہے جو ایران اور ترکی دونوں ہی کا دوست ہے جن کے سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک کے ساتھ تعلقات خوشگوار نہیں ہیں۔  جبکہ      امریکی فوجی اڈوں کو بند کرنے کی وجہ بھی یہی بتائی جا رہی ہے کہ انہیں ایران کی حمایت یافتہ جنگجو تنظیموں کی جانب سے حملوں کا خطرہ  در پیش ہے۔ 
 اطلاع کے مطابق   پنٹاگون نے ایک ہفتہ پہلے ہی ان اڈوں کو بند کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔   اس تعلق سے ایک بیان بھی جاری کیا گیا تھا۔ لیکن اب  ان  اڈوں کو بند کرکے یہاں موجود ساز وسامان اردن پہنچا دیا گیا ہے۔   واضح رہے کہ  ان اڈوں کو مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فوجیوں کو اسلحہ اور دیگر لوازمات فراہم کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا تھا۔  ان اڈوں کے نام مرکزی السیلیہ کیمپ، جنوبی السیلیہ کیمپ اور فالکن کیمپ ہے کہ جہاں گولہ بارود ذخیرہ کیا جاتا تھا۔  
 امریکی فوج کے بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ فالکن کیمپ مشرق وسطیٰ میں امریکی سامان کی سپلائی کا ایک فرنٹ لائن مرکز تھا جس میں ٹینک، بکتر بند گاڑیاں، آرمڈ کیریئر اور مختلف نوعیت کا سامان رکھنے کیلئے ۲۷؍ گودام تھے۔امریکی سینٹرل کمان ’سینٹکام‘ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تینوں اڈوں کی سپلائی اور وہاں موجود سپورٹ مشن کو اردن منتقل کر دیا گیا ہے۔
  جہاں تک ان اڈوں کو بند کرنے کے اسباب کا سوال ہے تو امریکی فوج کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسا حکمت عملی کے تحت کیا جا رہا ہے تاکہ ایران کا مقابلہ کرنے میں آسانی ہو۔ لیکن مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ عراق اور شام میں امریکی اڈوں پر ہونے والے حملوں کے مدنظر ان اڈوں کو خالی کیا گیا ہے۔ امریکی فوج کو ڈر ہے کہ کہیں یہاں بھی  ایران حامی جنگجو تنظیمیں حملہ نہ کردیں۔ اگر ان اڈوں کو نشانہ بنایا گیا تو امریکہ کی مشرق وسطیٰ میں پوری سپلائی لائن منقطع ہو جائے گی۔ یاد رہے  ڈونالڈ ٹرمپ نے افغانستان کے علاوہ عراق سے بھی اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کا حکم دیا تھا لیکن جو بائیڈن نے اقتدار میں آنے کے بعد اس حکم کو تبدیل کر دیا۔ لیکن اس کے بعد افغانستان  سے بھی انہیں اپنی فوجوں کو اعلان کردہ (بائیڈن کے) تاریخ سے قبل بلانا پڑ رہا ہے اور عراق میں اس کے اڈوں پر حملے تیز ہو گئے ہیں۔ ایسی صورت میں امریکہ اس دفاعی پوزیشن میں ہے۔ قطر کے اڈوں کو بندکرنے کافیصلہ اسی دفاعی حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔ 
بغداد میں گرین زون پر حملے کی کوشش ناکام
 اس دوران عراق کے دارالحکومت بغداد میں امریکی سفارت خانے کے فضائی دفاعی نظام نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب  گرین زون میں ہونے والے حملوں کو پسپا کر دیا۔ادھر ایک دوسری پیش رفت میں شام میں امریکی فوج کے ایک اڈے پر ڈرون طیارے سے حملے کی کوشش کی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق اسے بھی ناکام بنا دیا گیا ہے۔ بغداد میں امریکی سفارتخانے میں خطرے سائرن کی آوازیں سنی گئیں۔عراقی سیکوریٹی میڈیا سیل نے بتایا ہے کہ رات ۲؍ بجے ایک کالعدم گروہ نے بغداد میں گرین زون کو تین کاٹیوشیا راکٹوں سے نشانہ بنایا۔ پہلا راکٹ نیشنل سیکوریٹی کے ہیڈ کوارٹر کے قریب گرا اور دوسرا ادارے کے صحن میں جبکہ ایک اور راکٹ رہائشی علاقے شیخ عمر میں گرا۔ اس حملے میں ایک شہری کی کار کو نقصان پہنچا ہے تاہم کسی جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوئی۔ سیکوریٹی  میڈیا سیل نےان کارروائیوں کا منہ توڑ جواب دینے کی بات کہی ہے۔ 

qatar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK