Inquilab Logo Happiest Places to Work

قطر کے وزیر خارجہ کی افغانستان آمد، وزیراعظم سے ملاقات

Updated: September 14, 2021, 9:10 AM IST | kabul

طالبان کے اقتدار میں کسی بھی ملک کے وزیر کا پہلا کابل دورہ ۔دہشت گردی پر قدغن سے لے کر عالمی برادری سے تعلقات تک کئی اہم امور پر گفتگو۔ حسن ازخوندکی جانب سے اظہار تشکر

Sheikh Muhammad bin Abdul Rahman and his delegation landing at Kabul Airport (Photo: Agency)
شیخ محمد بن عبدالرحمٰن اور ان کا وفد کابل ایئرپورٹ پر طیارے اترتے ہوئے ( تصویر: ایجنسی)

طالبان  حکومت کے قیام کے بعد  قطر کے وزیرِ خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی افغانستان کا دورہ کرنے والے کسی بھی ملک کے پہلے وزیر داخلہ بن گئےہیں۔ انہوں نے اتوار کو کابل کا دورہ کیا ہے اور طالبان کے وزیرِ اعظم اور اہم رہنماؤں سے ملاقات میں باہمی دلچسپی سمیت اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا۔اس  موقع پرمحمد بن عبدالرحمٰن کے ساتھ امیرِ قطر کے مشیر شیخ محمد بن احمد بھی   تھے۔ طالبان کی جانب سے شیخ محمد بن عبدالرحمٰن  اور افغان  وزیرِ اعظم ملا محمد حسن اخوند کی  ملاقات کی تصاویر بھی جاری کی گئیں جبکہ ان کی سابق افغان صدر حامد کرزئی کے ساتھ تصاویر بھی سوشل میڈیا پر زیر گردش ہیں۔ دوحہ میں وزارتِ خارجہ کی جانب سے ان ملاقاتوں کی  تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا  ہے کہ شیخ محمد نے افغان حکام پر زور دیا کہ قومی مفاہمت میں تمام افغان فریقین کو شامل کیا جائے۔
 ملاقات میں کابل ایئرپورٹ کے آپریشن سے متعلق حالیہ پیش رفت اور تمام افراد کیلئے آزادانہ سفر کی اجازت  کو یقینی بنانے کے امور بھی زیرِ غور آئے۔
وزارت کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے رہنماؤں نے دہشت گرد تنظیموں کے انسداد کیلئے مشترکہ کوششوں کی ا ہمیت پر بھی زور دیا۔واضح رہے کہ قطر نے  افغان جنگ کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ طالبان  اور امریکہ کے مذاکرات ہوں یا  اشرف غنی  حکومت سے گفتگو ، قطر ایک طویل عرصے سے اہم ثالث رہا ہے۔ طالبان کے ترجمان سہیل شاہین  نے ٹویٹ کرکے بتایا کہ ااس میٹنگ میں وزیر اعظم محمد حسن اخوند  کے ساتھ   نائب وزیرِ اعظم عبدالسلام حنفی، شیخ عبدالحکیم حقانی،  وزیر خارجہ امیر خان متقی،  وزیر دفاع سراج الدین حقانی،   وزیرِ داخلہ خیر اللہ خیر خوا اور دیگر افراد موجود تھے۔ سہیل شاہین کے مطابق   ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، انسانی بنیادوں پر امداد، اقتصادی ترقی اور دنیا کیساتھ تعلقات کے امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ساتھ ہی وزیراعظم حسن اخوند  نے مشکل وقت میں افغان عوام کی مدد کرنے پر قطر حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ دوحہ معاہدہ ایک تاریخی کامیابی ہے، تمام فریقین کو اس پر عمل درآمد کرنا چاہئے   ۔
  اقوام متحدہ کی افغانستان کی امداد کیلئے کانفرنس
   ادھر جینیوا میں اقوام متحدہ کی زیر صدارت افغان شہریوں کیلئے ہنگامی بنیادوں پر ۶۰۶؍ملین ڈالر کی  امداد کیلئے عالمی ڈونرس کانفرنس  پیر کو منعقد کی گئی جس میں ۴۰؍ سے زائد ممالک  نے شرکت کی۔افغان شہریوں کو دواؤں، غذا، پانی اور دیگر سہولیات کی فراہمی کیلئے کئی ممالک نے امدادی رقوم کی فراہمی کی ہامی بھری ہے تاہم اس خدشے کا بھی اظہار کیا ہے کہ یہ رقوم طالبان کے کنٹرول میں نہ ہوں اور انکا غلط استعمال نہ کیا جائے۔قبل ازیں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے بتایا تھا کہ افغان شہریوں کو دسمبر تک تقر یباً ۶۰۶؍ ملین ڈالر کی ضرورت ہوگی جو جنگ زدہ ملک میں طبی امداد، صاف پانی کی فراہمی اور صحت و صفائی میں استعمال ہوگی۔ علاوہ ازیں اقوام  متحدہ نے ہنگامی پناہ گاہوں کیلئے فنڈنگ کی بھی درخواست کی ہے کیونکہ ۳۵؍ لاکھ افغان بے گھر ہوگئے ہیں جبکہ خوراک اور دواؤں کی شدید قلت ہے۔ورلڈ فوڈ پروگرام کے آخری سروے میں یہاں ۹۳؍ فیصد کے پاس مناسب خوراک کی کمی تھی کیونکہ ان لوگوں کے پاس کھانے پینے کی اشیاء کی خریداری کیلئے نقد رقم نہیںتھی۔اس حوالے سے افغانستان کیلئےورلڈ فوڈ پروگرام کی ڈائریکٹر مریم ایلن میک گروٹی کے مطابق  طالبان کی کابل آمد سےپہلے ہی افغانستان کے حالات سنگین تھے۔ خشک سالی اور کورونا  نے ۱۴؍  ملین افراد کو شدید بھوک میں مبتلا کیا تھا۔

qatar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK