EPAPER
Updated: October 03, 2021, 7:25 AM IST | Muscat
قطر میں پہلی بار عام انتخابات کروائےگئے جن میں ۴۵؍ نشستوں والی پہلی شوریٰ کونسل کے ۳۰؍ اراکین کا انتخاب سنیچر کو ووٹوں کے ذریعے کیا گیا
قطر میں پہلی بار عام انتخابات کروائےگئے جن میں ۴۵؍ نشستوں والی پہلی شوریٰ کونسل کے ۳۰؍ اراکین کا انتخاب سنیچر کو ووٹوں کے ذریعے کیا گیا جبکہ بقیہ ۱۵؍ اراکین کو امیر قطر خود نامزد کریں گے۔ ان ۳۰؍ سیٹوں پر کل ۲۸۴؍ امیدوار میدان میں ہیں جن ۲۸؍ خواتین ہیں۔ خواتین بھی شامل ہیں۔
خلیجی ممالک، جہاں کے بیشتر شہنشایت ہے، قطر کے اس انتخاب کو ایک علامتی جمہوری قدم سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ منتخب شوری کونسل کے پاس محدود اختیارات ہوں گے۔ ماضی میں شوری کونسل کی تقرری امیر قطر خود کرتے تھے اور اس کے اختیارات صرف مشاورت تک محدود تھے۔ کویت واحد ملک ہے جہاں ایک مکمل منتخب پارلیمان ہے۔قطر کے شہروں میں مختلف مقامات پر پوسٹر دیکھے جاسکتے ہیں جن میں امیدواروں نے لوگوں سے اپنے حق میں ووٹ دینے کی اپیلیں کی ہیں۔ امیدواروں نے ٹاؤن ہال میٹنگیں بھی کیں اور ٹی وی پر اشتہارات بھی دیئے۔ چونکہ یہ پہلا الیکشن ہے اس لئے کسی حکومت کی تبدیلی یا کسی سیاسی پارٹی کے خلاف مہم دیکھنے کو نہیں ملی۔ مبصرین کے مطابق ان انتخابات کے نتیجے میں قطر میں طاقت کا محور تبدیل نہیں ہوگا اور آل ثانی خاندان ہی اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط رکھے گا۔ شوریٰ کو قوانین کی تجویز پیش کرنے، بجٹ منظور کرنے اور وزیروں کو واپس بلانے کی اجازت ہوگی لیکن انہیں دفاع، خارجہ اور نشریات جیسے اہم معاملات پر کوئی اختیار نہیں ہوگا۔ دنیا کے قدرتی گیس ایکسپورٹ کرنے والے سب سے بڑے ملک، قطر، کے امیر کو کسی بھی فیصلے پر ویٹو کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔ یعنی کونسل صرف مشورہ دے سکے گی جیسا کہ پہلے سے ہوتا آیا ہے۔ سنیچر کی شام تک منتخب اراکین کے ناموں کا اعلان ہوچکاہوگا مگراس کی تفصیل موصول نہیں ہو سکی۔