EPAPER
Updated: June 25, 2021, 8:56 AM IST | kazim shaikh/ Waseem Ahmed Patel | Mumbai
ایئر پورٹ کو ڈی بی پاٹل سے منسوب کرنےکا مطالبہ کیا جارہا ہے،۱۵؍اگست تک مطالبہ تسلیم نہیں ہوا تو کام نہ ہونے دینے کا انتباہ
:یہاں بننے والے ہوائی اڈے کا کو اسی علاقےکی برسوںتک ممبرپارلیمنٹ اوررکن اسمبلی کی حیثیت سے نمائندگی کرنے والے آنجہانی لیڈر ڈی بی پاٹل سےمنسوب کرنے کیلئےبی جےپی کے لیڈران اور مقامی افراد نے احتجاج کرتے ہوئے سڈکو کے منیجنگ ڈائرکٹر ڈاکٹر سنجے مکھرجی کو میمورنڈم دیا۔میمورنڈ م کے ذریعہ انتباہ دیا گیاہے کہ اگر۱۵؍ اگست ۲۰۲۱ء تک نوی ممبئی ایئر پورٹ کو ڈی بی پاٹل سےمنسوب کرنے کا اعلان نہیں کیا گیا تو ایئر پورٹ کا کوئی بھی کام نہیں ہونے دیں گے ۔
باوثوق ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق نوی ممبئی میں تعمیر ہونے والےایئر پورٹ کو آنجہانی ڈی بی پاٹل کا نام دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ڈی بی پاٹل کیرتی سمیتی کی جانب سے ۲۴؍ جون کو سڈکو کا گھیرا ؤ کرنے کا اعلان کیا گیا تھالیکن پولیس کی جانب سے اس کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔اس کے باوجود کوکن بھون میں واقع نوی ممبئی میونسپل کارپوریشن کے سامنے سڑک پر جلسہ کا اہتمام کیا گیا ۔ ڈی پی پاٹل کیرتی سمیتی کے ایک رکن کے مطابق ایئر پورٹ تعمیر کرنے کیلئے زمین حاصل کرنے میں آنجہانی ڈی بی پاٹل کا اہم رول رہا ہے ۔جلسہ میں شامل ہونے والے ڈی بی پاٹل کے ہزاروں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئےلیڈران نےکہا کہ ہم کئی برسوں سے مطالبہ کررہے ہیں کہ نوی ممبئی ایئر پورٹ کو ڈی بی پاٹل کا نام دیا جائے ۔ یہ ایک لمبی لڑائی ہے اور یہ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کیا جائے گا ۔اسی دوران یہ بھی اشارہ دیا گیاکہ اگر ۱۵؍ اگست ۲۰۲۱ء تک نوی ممبئی ایئر پورٹ کو ڈی بی پاٹل کا نام دینے کا باقاعدہ اعلان نہیں کیا گیا تو ایئر پور ٹ کا کوئی بھی کام نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ نوی ممبئی کےسابق وزیر سنجیو نائیک کی قیادت میںایک وفد نے سڈکو کے منیجنگ ڈائرکٹر ڈاکٹر سنجے مکھرجی کو میمورنڈ بھی دیا ۔ اس میمورنڈم کے ذریعہ ان کےمطالبات کو مہاراشٹر حکومت تک پہنچانےکی درخواست بھی کی گئی۔دریں اثنا سڈ کو کے گھیراؤکے اعلان کے پیش نظر پورے نوی ممبئی کوچھاؤنی میں تبدیل کردیا گیا تھا۔چپے چپے پر پولیس کو تعینات کرکے پوری طرح مستعد اور الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی تھی ۔ نوی ممبئی جانے والی تمام بیسٹ اور ایس ٹی بسوںکےروٹ تبدیل کردیئے گئے تھے۔ یہاں تک کہ نجی گاڑیوں کو بھی اس طرف جانے کی اجازت نہیں تھی۔اس دوران آس پاس کے علاقوں سے گزرنے والی موٹر گاڑیاں بھی گھنٹوں تک ٹریفک جام میں پھنسی رہیں ۔ واضح رہے کہ نوی ممبئی ایئر پورٹ ۱۶؍ ہزار کروڑ روپے سے تعمیر ہورہا ہے اور ۲۰۲۳ء تک ایئر پورٹ کی تعمیر مکمل ہونےکی امیدہے۔اس ایئر پورٹ کا نام رکھنے کیلئے شیوسینا پارٹی کی جانب سے مطالبہ کیاجارہا ہے کہ اس ایئرپورٹ کوآنجہانی بالا صاحب ٹھاکرے سےمنسوب کیا جانا چاہئے۔ اسی طرح بی جے پی اور مقامی افراد نے ڈی بی پاٹل کے نام سے جبکہ مہاراشٹر نونرمان سینا نے مطالبہ کیا ہے کہ نوی ممبئی ایئر پورٹ کا نام چھتر پتی شیواجی مہاراج ٹرمنس رکھا جائے۔
جمعرات کو ہونے والے اس احتجا ج کی وجہ سے ٹریفک نظام میں کافی تبدیلی کی گئی تھی۔ سائن سے واپی کی طرف جانے والے تمام ٹرکوں اور کنٹینر پر بدھ کی رات سے آمدورفت پر پابندی عائد کردی گئی ۔ نوی ممبئی کی اے پی ایم سی مارکیٹ پوری طرح سے بند تھی جس میں سبزی ، اناج اور دیگر اشیا کی سپلائی نہیں ہوسکی ۔