EPAPER
Updated: March 20, 2021, 12:24 PM IST | Agency | New Delhi
ا میزون کی درخواست پر عدالت نےسنگاپور کی ثالثی عدالت کے سابقہ حکم کو برقرار رکھا
ریٹیل سیکٹر میں ریلائنس انڈسٹریز اور فیوچر گروپ کے درمیان کیا گیا ۲۴۷۱۳؍ کروڑ روپے کامعاہدہ ا یک بار پھر مشکل کا شکار ہوگیا ہے ۔ اس سودے پر جلدعمل آوری کے امکان اب مزیدکم ہوگئے ہیں۔ پہلے ہی معاشی بحران کی وجہ سے ریلائنس کے ساتھ معاہدہ کرنے مجبور ہونے والے فیوچر گروپ کے مالک کشور بیانی کودہلی ہائی کورٹ نے عالمی ای کامرس کمپنی ’ امیزون‘ کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ایک بڑا جھٹکا دیا ہے۔
دہلی ہائی کورٹ کے حکمنامہ میں کیا گہا گیا؟
جمعرات کو ہائی کورٹ نے فیوچر ریٹیل اور ریلائنس انڈسٹریز کے مابین ہوئے معاہدے پر عارضی طور پر روک لگا دی ہے اورا س معاملے میں سنگاپور کی ثالثی عدالت کے ذریعے گزشتہ سال دیئے گئے حکم کو برقرار رکھا ہے۔ ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ فیوچر گروپ نے جان بوجھ کر ثالثی عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کی ہے۔
فیوچر گروپ کے اثاثےضبط کرنے کا حکم
۱۳۴؍ صفحات پر مشتمل حکم نامہ میں ہائی کورٹ نے فیوچر گروپ کے پروموٹر کشور بیانی اور اس گروپ سے وابستہ دیگر افراد کے اثاثے ضبط کرنے کا حکم دیا ہے اور اس کے ساتھ فیوچر گروپ پر ۲۰؍ لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ علاوہ ازیں عدالت نے کشور بیانی اور دیگر متعلقہ افراد کو ۲۸؍ اپریل سے قبل عدالت میں پیش ہونے کا فرمان بھی جاری کیا ہے۔
یہ پورا معاملہ کیا ہے؟
واضح رہے کہ ریلائنس نے گزشتہ اگست میں فیوچرگروپ کے کاروبار کو خریدنے کو اعلان کیا تھا اور معاہدے کے تحت فیوچر گروپ کے ریٹیل ، ہول سیل ، لاجسٹ اینڈ ویئر ہائوس کاروبار ریلائنس کو سونپنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔ اس معاہدے پر امیزون نے شدید اعتراض ظاہر کرتے ہوئے دلیل دی تھی کہ ۲۰۱۹ء میں فیوچر گروپ کے ساتھ اس نے جو تجارتی معاہدہ کیا ہے اس کے نکات کے تحت فیوچر گروپ دیگر کسی بھی کمپنی سے امیزون کی رضامندی کے مطابق کوئی سودا نہیں کرسکتا ۔ امیزون نے ریلائنس اور فیوچر گروپ کی ڈیل کو روکنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا۔ سبب سے پہلے اس نے سنگارپور کی ثالثی عدالت سے رجوع کیا جس پر مذکورہ عدالت نے امیزون کے حق فیصلہ سناتے ہوئے ہندوستانی کمپنیوں کے درمیان ہوئے معاہدے پر حکم ثانی تک روک لگانے کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعداس پر اب تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں سنایا گیاہے ۔ اب ۳؍ رکنی ثالثی بینچ اس معاملے میں حتمی فیصلہ کرےگی۔ اس بینچ میں فیوچر گروپ اور ا میزون کی جانب سے ایک ایک رکن نامزد کئے جا ئیں گے۔ ایک ممبر غیر جانبدار ہوگا۔
سیبی اور سی سی آئی کی منظوری پر امیزون کا اقدام
امیزون کے اعتراض اور سنگار پور کی عدا لت کے مذکورہ حکم کے باجودگزشتہ دنوں’ سیبی‘ اور کمپٹیشن کمیشن آف انڈیا (سی سی آئی) بھی اس معاہدے کو منظوری دی تھی۔ اس پرامیزون نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ۔ عدالت نے متعلقہ کمپنیوں سے جواب طلب کیا ہے۔ اس پر اب تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔