Inquilab Logo Happiest Places to Work

تلنگانہ: فرقہ وارانہ تصادم کے بعد رکن پارلیمان نظر بند، ۴۰۰؍ افرادتحویل میں

Updated: March 11, 2021, 10:13 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

نظام آباد سے بی جےپی کے ایم پی کو متاثرہ علاقے کے دورہ سے روکنےکیلئے پولیس کا جرأت مندانہ اقدام ، ۱۳؍ معاملات درج کئے

Nizamabad Clash
تلنگانہ میں اتوار کو فرقہ وارانہ تصادم ہواتھا

تلنگانہ کے بھینسہ  میں  اتوار کو پھوٹ پڑنے والے فرقہ وارانہ تصادم  کے بعدحالات کو قابو میں رکھنے کیلئے پولیس نے منگل کو بی جےپی کے رکن پارلیمنٹ اروند دھرما پوری کو بھینسہ میں فرقہ وارانہ فساد سے متاثرہ علاقہ کا دورہ کرنے سے روکنے کیلئے ان کے گھر پر ہی نظر بند کردیا۔ پولیس  نے اس کے ساتھ ہی فساد کے معاملے میں  ۱۳؍ ایف آئی آر درج کرکے ۴۰؍ افراد کو حراست میں  لیا ہے۔ 
 واضح رہے کہ بھینسہ میں اتوار کو مختلف فرقوں  سے تعلق رکھنےو الے  دو افراد کی آپسی لڑائی کو فرقہ وارانہ رنگ دے کر حالات خراب کردیئے گئے تھے۔  یہ علاقہ تلنگانہ کے نرمل ضلع میں آتاہے۔ مقامی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وشنو وایئر نے بتایا ہے کہ حالات اب پرامن ہیں مگر پولیس نے ۱۳؍ کیس درج کئے ہیں  اور شواہد  کی بنیا دپر۴۰؍ افراد کو تشدد برپا کرنے کے الزام میں حراست میں لیاگیاہے۔  انہوں نے مزید بتایا کہ حالات کو بہتر کرنے اور اعتماد کی بحالی کیلئے پولیس دونوں ہی فریقین کے لیڈروں  سے رابطے میں ہے ساتھ ہی ویڈیوز کی بنیاد پر شرپسندوں کی گرفتاری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ 
 پولیس کے مطابق بائیک سواری کے تعلق سے ہونےو الے جھگڑے کو فرقہ وارانہ رنگ دے دیا گیا۔ زبانی طور پر ہونےو الی لڑائی ہاتھا پائی میں  تبدیل ہوگئی ہےا ور  پھر دونوں افراد نے اپنے اپنے لوگوں کو بلالیا جس سے جھگڑا نہ صر ف بڑا ہوگیا بلکہ سوشل میڈیا سے اس کی تصویریں پھیلنے لگیں اور اس نے فرقہ وارانہ فساد کی شکل اختیار کرلی اور لوگ ایک دوسرے پر پتھراؤ پر اترآئے۔ 

telangana Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK