EPAPER
Updated: April 02, 2021, 12:08 PM IST | Agency | Hyderabad
ان سبھی پر مائو وادیوں کی مدد اور اُن کی تشہیر کرنے کا الزام ، ۳۱؍ مقامات پر ایک ساتھ چھاپہ مار کارروائی ، کئی دستاویز ، موبائل فون ، سم کارڈس اوردیگر کاغذات ضبط کرنے کا دعویٰ
قومی تفتیشی ایجنسی این آئی اے نے دونوں تیلگو ریاستوں آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں دلت سماجی کارکنان او ر صحافیوں پر ایک ساتھ کارروائی کرتے ہوئے ۳۱؍ مقامات پر چھاپہ ماری کی اور ان کئی اہم دستاویز ، موبائل فونز ، سم کارڈس اور دیگر اہم کاغذات ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ این آئی اے کی یہ کارروائی نومبر میں درج کئے گئے ایک مقدمہ کے سلسلے میں ہےجس میں پولیس نے ایک مقامی صحافی کو دھماکہ خیز مادہ لیجاتے ہوئے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا ۔ اس کے بعد یہ کیس این آئی اے کے سپرد کردیا گیا اور اب ایجنسی نے کارروائی شروع کرتے ہوئے ایک ساتھ ۳۱؍ مقامات پر چھاپہ مارا ہے۔ یہ چھاپے حیدر آباد، وشاکھا پٹنم ، گنٹور ، پرکاشم ، کرشنا ، ایسٹ گوداوری اور کڑپا اضلاع میں مارے گئے ہیں۔ جن دلت سماجی کارکنان پر چھاپے مارے گئے ہیں ان میں چلکا چندر شیکھر کا نام سب سے اہم ہے ۔ وہ دلتوں کے حقوق کی ایک تنظیم چلانے کے ساتھ ساتھ سینئر وکیل بھی ہیں اور اکثر ایسے ہی مقدمات میں سرگرم رہتے ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ یہ مائو وادیوں کی ممنوعہ تنظیم کی تشہیر کرنے کے ساتھ ساتھ تلنگانہ اور آندھرا کے دور دراز کے گائوں میں ان کے لئے مہم چلارہے ہیں۔ ان کے علاوہ وی ایس کرشنا اور دودو پربھاکر بھی شامل ہیں۔قبل ازیں عثمانیہ یونیورسٹی کے پروفیسر قاسم اوراین کرشنا سمیت بعض دیگر کو گرفتار کرتے ہوئے این آئی اے نےمعاملہ درج کیاتھا۔ان سبھی نے مائو وادیوں کو ختم کرنے کے نام پر پولیس کے ذریعے دلتوں کے استحصال اور پولیس کے کومبنگ آپریشنز کے خلاف آواز بلند کی تھی ۔