Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایڈوکیٹ شاہد اعظمی کی یاد میں سمینار

Updated: February 12, 2020, 12:59 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

دہشت گردانہ جیسے حساس مقدمات میں ملوث ملزمین کی پیروی کرنے والے نڈر اور جانباز وکیل شہید شاہد اعظمی کی یاد میں مراٹھی پتر کار سنگھ میں منعقدہ لیکچر میں جہاں مقررین نے مرحوم وکیل کی بے لوث خدمات اور ان کی صلاحیتوں کا اعتراف کیا

ایڈوکیٹ شاہد ا عظمی کی یاد میں سمینار ۔ تصویر : انقلاب
ایڈوکیٹ شاہد ا عظمی کی یاد میں سمینار ۔ تصویر : انقلاب

ممبئی : دہشت گردانہ جیسے حساس مقدمات میں ملوث ملزمین کی پیروی کرنے والے نڈر اور جانباز وکیل شہید شاہد اعظمی کی یاد میں مراٹھی پتر کار سنگھ میں منعقدہ لیکچر میں جہاں مقررین نے مرحوم وکیل کی بے لوث خدمات اور ان کی صلاحیتوں کا اعتراف کیا  وہیں شاہد کی ہی طرح موجودہ حالات میں ملک  کے عوام کے ذریعہ کالے قانون سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف کئے جانے والے احتجاج کو درست قرار دیتے ہوئے اسے سرکاری دہشت گردی قرار دیا  ۔
 دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کےجھوٹے کیس میں پھنسائے جانے والے محروسین کی بیباکانہ پیروی کرنے والے وکیل شاہد اعظمی کی شہادت کو ۱۰؍ سال کا طویل عرصہ گزر چکا ہے اور اب تک   ان کو انصاف نہیں مل سکا ہے ۔ مرحوم شاہد کی یاد میں منعقدہ لیکچر کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پروفیسر خلیل عابدی نے کہا کہ ’’ملک اور عدلیہ کے موجودہ سسٹم نےہی شاہد کا قتل کیا ہے اوراسی سسٹم کی وجہ سے انہیں اب تک انصاف نہیں مل سکا ہے ۔آج ملک کے جو حالات ہیں ، ان میں دہلی کی شاہین باغ کے علاوہ ملک کی تقریباً ہر ریاست میں بیٹھی شاہین ،شاہد کی طرح بیباکانہ انداز میں  سیاہ  قانون کامقابلہ کر رہی ہیں اور ہم سب بھی اس وقت تک اس سرکاری دہشت گردی کا مقابلہ کرتےرہیں گے جب تک آئین ہند میں موجود ۱۹۴۸ء کے تحت سروے نہیں کیا جائے گا۔‘‘
  آزادی ملنے کے بعد بنائے گئے آئین اور آسام میں سی اے اے اور این آر سی اے کے ذریعہ مذہب کے نام پر کی جانے والی سیاست کا اعادہ کرتے ہوئے ایڈوکیٹ فیصل قاضی نے کہا کہ ’’ بادشاہ وہ ہوتا ہے جو اپنی رعایا اور ملک کی ترقی کے لئے کام کرے لیکن آج کے ہندوستان کا حکمراں وکاس اور دھرم کے نام پر لوگوں کو بانٹ رہا ہے ۔وہیں دہلی کے عوام نے دھرم کی راج نیتی کرنے والوں کو دھول چٹا دی اور آج عوام یہ سمجھ گئی ہے کہ انہیں دھرم کے نام پر پھوٹ ڈالنے والوں کو ووٹ دینا ہے یا وکاس کرنے والوں کا ساتھ دینا ہے ۔‘‘ اس موقع پر دیگر مقررین جن میں ڈاکٹر یوسف اور سماجی رضا کار عادل کھوت نے بھی کالے قانون کے خلاف انصاف ملنے تک احتجاج جاری رکھنے کی اپیل کی۔ مرحوم شاہد کی یاد میں منعقدہ لیکچر میں بطور مہمانِ خصوصی ان کی والدہ ریحانہ اعظمی بھی شریک ہوئی تھیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK