EPAPER
Updated: February 11, 2022, 11:04 AM IST | Agency | Mumbai
ریزروبینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کی سہ روزہ میٹنگ میں ریورس ریپو۳ء۵؍فیصد،بینک شرح۴ء۲۵؍فیصد اور قرض کی حد مستحکم سہولت کےساتھ (ایم ایس ایف) کی شرح کو بھی۴ء۲۵؍ فیصد پر برقرار رکھا ہے۔ آر بی آئی گورنر نے کہا کہ مہنگائی اب بھی برداشت کی حد کا امتحان لے رہی ہے۔افراط زر اوسطاً ۵ء۳؍ فیصد رہ سکتا ہے
کورونا وائرس کی نئی قسم ’اومیکرون وائرس ‘ کا خطرہ بنا رہنے اور عالمی چیلنجوں کے درمیان گھریلو معیشت کےلئے مانیٹری پالیسی کے ذریعہ حمایت برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ریزرو بینک آف انڈیانے اپنی سود شرحوں کو چار فیصد کی موجودہ سطح پر برقرار رکھا ہے۔
میٹنگ میں یہ اہم فیصلے کئے گئے
آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کی سہ روزہ میٹنگ میں ریورس ریپو۳ء۵؍فیصد،بینک شرح۴ء۲۵؍فیصد اور قرض کی حد مستحکم سہولت کےساتھ (ایم ایس ایف) کی شرح کو بھی۴ء۲۵؍ فیصد پر برقرار رکھا ہے۔ میٹنگ کے فیصلوں کی معلومات دیتے ہوئے آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس نے ممبئی میں نامہ نگاروں سے کہا کہ کمیٹی نے اتفاق رائے سے پالیسی سود کی شرحوں کو فی الحال مودہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے ایک کے مقابلے پانچ ووٹ سے پالیسی رخ کو بھی ابھی لبرل بنائے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مہنگائی کے متعلق کیا کہا؟
آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ مہنگائی اب بھی برداشت کی حد کا امتحان لے رہی ہے۔رواں مالی سال میں خوردہ افراط زر اوسطاً۵ء۳؍ فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔موجودہ چوتھی سہ ماہی میں یہ شرح۵ء۷؍ فیصد تک رہ سکتی ہے۔مالیاتی سال۲۳۔۲۰۲۲ء میں افراط زر اوسطاً۴ء۵؍ فیصد رہنے کا امکان ہے۔ ریزرو بینک (آربی آئی ) نے اگلے مالی سال میں اقتصادی شرح۷ء۸؍ فیصد رہنے کا اندازہ لگایا ہے۔
’’کرپٹو کرنسی پر سرمایہ کاری جوکھم‘‘
کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کرنے والے لوگوں کو خبردار کرتے ہوئے داس نے کہا،’’یہ میرا فرض ہے کہ میں ان سرمایہ کاروں کو بتاؤں جو کرپٹو کرنسیز میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں کہ انھیں یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ وہ اپنے جوکھم (رسک) پر سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ انھیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ کرپٹو کرنسیز کی قدر کسی ٹھوس اثاثے پر مبنی نہیں ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں سنٹرل بینک کی ڈیجیٹل کرنسی (سی بی ڈی سی) کو متعارف کرانے کے عمل میں احتیاط برتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا شعبہ ہے جہاں ہمیں جلد بازی میں کچھ نہیں کرنا چاہیے۔ جب سی بی ڈی سی کو پیش کرنے کے وقت کے بارے میں پوچھا گیا تو داس نے کہا،میں وقت نہیں بتانا چاہوں گا۔ بجٹ میں ایک اعلان کیا گیا ہے اور ہم اسی طرز پر آگے بڑھ رہے ہیں۔اپنی بجٹ تقریر کے دوران وزیرمالیات نرملا سیتا رمن نے کہا تھا کہ ہندوستان میں ڈیجیٹل کرنسی۲۳۔۲۰۲۲ء میں متعارف کرائی جائے گی۔ آر بی آئی کے ڈپٹی گورنر ٹی روی شنکر نے صحافیوں کو بتایا کہ مرکزی بینک گزشتہ دو سالوں سے سی بی ڈی سی پر کام کر رہا ہے اور کام جاری ہے۔